وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار احمد امامی نے کراچی میں آئی ایس او کی پُر امن امریکا مردہ باد ریلی پر پولیس کی شیلنگ اور فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت اور اسکی ماتحت پولیس نے امریکا نوازی کی انتہا کر دی ہے، امریکا مخالف پرامن احتجاج کو سبوتاژ کرنا اچھی روش نہیں ہے، امریکا و پاکستان مخالف قوتوں کے خلاف محب وطن پاکستانی نوجوان، خواتین اور بچے احتجاج کیلئے نکلے تھے، جن پر پولیس کی شدید لاٹھی چارج، شیلنگ اور فائرنگ انتہائی افسوس ناک ہے، وزیر اعلیٰ و گورنر سندھ ریلی پر لاٹھی چارج، شیلنگ اور فائرنگ کا فی الفور نوٹس لیں اور ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائیں۔ علامہ مختار امامی نے کہا کہ ملکی سلامتی کا تقاضا ہے کہ امریکن بلاک کو ہمیشہ کے لئے خیر باد کہہ دیا جائے،امریکہ نے 70 ہزار پاکستانی شہداءکی قربانیوں اور 20 کروڑ عوام کی توہین کی ہے،وقت آگیا ہے انسانیت دشمن امریکہ کو منہ توڑ جواب دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور انڈیا پاکستان کی اقتصادی راہداری کے دشمن ہیں،امریکی دھمکی پر 34 ملکی اتحاد کی خاموش لمحہ فکریہ ہے،ن لیگی حکومت قوم کو بتائے راحیل شریف کی سربراہی میں بننے والے اتحاد نے اس مشکل گھڑی میں پاکستان کو نظر انداز کیوں کیا؟اللہ نے وقت سے پہلے اس 34 ملکی اتحاد کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا ،اب بھی وقت ہے کہ مشرق وسطیٰ کے پراکسی وار سے پاکستان کو دور رکھا جائے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے آئی ایس او کی امریکہ مردہ باد ریلی پر پولیس کی شیلنگ،لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی نمائش چورنگی سے نکالی جانے والی پُرامن ریلی پر پولیس کا بہیمانہ لاٹھی چارج اور شیلنگ  ریاستی دہشت گردی ہے۔وزیر اعلی اور آئی جی سندھ واقعہ کا سخت نوٹس لیں اور ذمہ داران کے خلاف فوری کاروائی کی جائے۔امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی نوجوانان ملت کی حب الوطنی کا اظہار ہے۔امریکہ نے وطن عزیز پر حملے کی دھمکی دے کر ملت کے ہر فرد کی غیرت و حمیت کو للکارا ہے۔احتجاجی ریلی نکالنا کسی بھی جماعت کا آئینی حق ہے۔جسے کوئی نہیں چھین سکتا۔ کراچی پولیس کا محب وطن افراد پر لاٹھی چارج ملک دشمن قوتوں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ہے۔پولیس میں موجود ایسی کالی بھیڑوں کی نشاندہی ہونی چاہیے کہ نوجوانوں کی حب الوطنی کے جذبات کو نشانہ بنا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس اوملت کے نوجوانوں کی ایک فعال اور فرض شناس تنظیم ہے جو استحکام پاکستان کے لیے بہترین،بے لوث اور مخلصانہ کردار ادا کر رہی ہے۔اس کے کارکنوں گرفتاری کراچی پولیس کا اختیارات سے تجاوز اور ملت تشیع کو مشتعل کرنے کی کوشش ہے۔غیر قانونی ہتکھنڈوں سے ہمیں ڈرایا یا دھمکایا نہیں جا سکتا۔حکومت سندھ امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنے کا خیال دل سے نکال دے۔ حکومت حاصل کرنے کے لیے امریکی آشیر باد کی بجائے عوامی طاقت کی ضرورت ہے۔اگر عوامی حقوق کو اسی طرح پامال کیا جاتا رہا تو پھرپیپلز پارٹی کا سندھ میں نام لینے والا کوئی نہیں رہے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی ایس اور کے گرفتار افراد کو فوری رہا کیا جائے اور واقعہ کے ذمہ داران پولیس افسران کے خلاف کاروائی کی جائے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے سابق مرکزی صدر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان برادر علی مہدی خان کو ایم ڈبلیوایم کی مرکزی کابینہ میں سیکریٹری شماریات نامزد کردیا ہے ، تفصیلات کے مطابق  حال ہی میں آئی ایس اوکی مرکزی صدارت سےسبکدوش ہو نے والے برادر علی مہدی کومجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ میں بحیثیت مرکزی سیکریٹری امور شماریات شامل کیا گیا ہے ، علی مہدی خان سال 16-2015میں آئی ایس اوکے مرکزی صدر رہے ہیں، جبکہ اس سے قبل وہ مرکزی چیف امامیہ اسکائوٹس کی ذمہ داریوں پر بھی فائض رہے ، وہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور سے سایکلوجی میں ایم فل ہیں اور قومی واجتماعی میدان میں کافی فعالیت رکھتے ہیں ، برادر علی مہدی کی نامزدگی کے بعد ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خدا وند متعال بحق سیدہ فاطمہ زہرا(س)برادرعلی مہدی کو مجلس وحدت مسلمین کے الہیٰ پلیٹ فارم سے دین ، ملک وملت کی شب وروز خدمت کی توفیق عنایت فرمائے ، ان کی توفیقات خیر میں اضافہ فرمائے اور ہر قدم پر ان کا حامی وناصر ہو۔

وحدت نیوز (لاہور) دہشتگردوں کے ہمدردوں،سہولت کاروں اور سیاسی سرپرستوں کیخلاف موثر کاروائی کے بغیر اس عفریت سے جان چھڑانا ممکن نہیں،ہمارے حکمران اور سیاست دانوں نے ہمیشہ ذاتی مفادات کے لئے ملکی مفادات کا سودا کیا،سینکڑوں معصوموں کے خون سے ہولی کھیلنے کے بعد بھی حکمران ہوش کے ناخن نہیں لے رہے،فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ دہشتگردوں کے سزاوں پر عملدرآمدمیں تاخیر کا ذمہ دار کون ہیں؟ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر سید افتخار حسین نقوی نے سانحہ سیہون شریف اور سانحہ لاہور پر بلائے گئے تعزیتی اجلاس سے خطاب میں کیا ۔

انہوں نے کہادہشتگردوں نے پاکستانی عوام کیخلاف اعلان جنگ کیا ہے،داعش نے پہلی دفعہ پاکستان میں اپنی موجودگی کا ثبوت دیا ہے،ہم عرصے سے چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں جنوبی پنجاب بلوچستان اور اندرون سندھ داعش منظم ہو رہے ہیں،لیکن حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگی،اب بھی وقت ہے کہ حکمران عوام اور سکیورٹی فوسسز سے مل کر اس مخصوص تکفیر ی سوچ کا مقابلہ کرے،دشمن سی پیک کیخلاف ان درندہ صفت بھیڑیوں کو ٹول کے طور پر استعمال کر رہے ہیں،انشااللہ پاکستانی قوم باہمی اتھاد و وحدت سے اس ناسور کو شکست دے کر دم لے گی۔

وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر پاراچنار میں بے گناہ شہریوں پر بدنام زمانہ دہشتگرد جماعت داعش کے حملے کے خلاف ملک بھر کی طرح سکردو میں بھی احتجاجی جلسہ کیا گیا۔ احتجاجی جلسے میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور سکیورٹی صورتحال پر تحفظا ت کا اظہار کیا اور سانحہ پاراچنار کو سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان قرار دیا۔ یادگار شہدا ء اسکردو پر احتجاجی مظاہرین سے شیخ فدا علی ذیشان، علامہ شیخ کریمی، شیخ حسن، صدر آئی ایس او سید اطہر، سید الیاس موسوی اور دیگر مقررین نے سانحہ پاراچنا ر کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

مقررین نے کہا کہ وفاقی حکومت دہشتگردی کو ختم کرنے میں مکمل طور ناکام ہو چکی ہے اور دہشتگرد نواز پالیسیوں کی وجہ سے آئے روز دہشتگردی کے واقعات پیش آرہے ہیں جس کی روک تھام کی بجائے لفظی مذمت کے ذریعے ہی معاملے کو ٹال رہی ہے۔ ایک طرف حکومت کالعدم دہشتگردجماعتوں کو ایوانوں میں جانے کا رستہ فراہم کرتی ہے اور دوسری طرف دہشتگردی کو ختم کرنے کے دعوے ہوتے ہیں۔ ملک میں دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی سرپرستوں کو جب تک قانون کے گرفت میں نہ لیا جائے دہشتگردی ختم نہیں ہوسکتی ۔

 مقررین نے کہا کہ پارا چنار میں پیش آنے والا یہ واقعہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ تسلسل کے ساتھ ایسے افسوسناک واقعات پیش آرہے ہیں لیکن حکومت ان کی سدباب کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ پارا چنار واقعے نے دہشتگردوں کی کمر توڑ دینے کے دعوں کی قلعی کھول کے رکھ دی ہے۔ دہشتگردوں اور سہولت کاروں کے خلاف جب تک آہنوں ہاتھوں سے نمٹا نہیں جاتا یہ عفریت ختم نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ پاراچنار نیشنل ایکشن پلا ن کے سیاسی استعمال کا نتیجہ ہے۔ ملک بھر میں نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا جا تا رہا جس کی وجہ سے دہشتگردی کی روک تھام نہیں ہو سکی۔ مقررین نے ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ نیشل ایکشن پلان کو اس کی روح کے ساتھ نافذ کیا جائے اور اس کا سیاسی استعمال ختم کیا جائے۔ ریاست دہشتگردوں کی سرپرستی کرنے والی حکومت سے باز پرس کی جائے اور ملک بھر میں امن کو قائم کرنے کے ٹھوس بsنیادوں پہ اقدامات کیا جائے۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) سعودی آیڈیالوجی اور مالی مدد کا پاکستان کو تباہ کرنے میں ایک بنیادی کردار ہے. پراکسی وار نظریہ اب مزید انکے جرائم کو چھپا نہیں سکتا. ہمارے  عوام کا قتل عام جاری ہے 80 ھزار پاکستانی دھشگردی کی پھینٹ چڑھ چکے ہیں .اور اسکے تنخواہ دار دھشتگرد ، ملاں ، مدارس اور تنظیمیں دھشتگردی ، تعصب و تنگ نظری  اور تکفیریت پھیلا رہے  ہیں. اور انکے دلدادہ وہمدرد نفوذی افراد کہ جن میں ہماری اسٹبلشمنٹ کے بعض آفییسرز اور  سیاستدان ہیں وہ ان دھشگرودں کے  سہولتکار ہیں اور عوام سے جھوٹ بولتے ہیں.  حکمران  ایک کے بعد ایک سعودیہ کی وفاداری کا دم بھرتے ہیں  . اگر پاکستان کا قومی مفاد تمہیں عزیز ہے تو بہادری دکھاو اور سعودیہ سے کہو کہ ان وہابیوں کی ہر قسم کی امداد فورا بند کرے .
حکمرانو ! اگر تم پاکستان کی آبرو اور عزت  کو مقدم سمجھتے ہو تو اپنے تعلقات ریالوں کی بنیاد پر نہیں بلکہ دو طرفہ قومی  مفادات اور  احترام متبادل کی بنیاد پر بناو . اور دنیا کے کسی بھی ملک کو اپنے داخلی امور میں مداخلت کی اجازت نہ دو.
اپنی عوام کے حقیقی خادم بنو نہ کہ جھوٹے دعوے کرو اور غریب عوام کا مال لوٹو .  اور دوسروں کے سامنے خوددار قوم کے فرد  نظر آو. جبکہ موجودہ پالیسی اس کے بر عکس ہے. صورتحال یہ ہے کہ بیگنگاہ شہری ماوراء قانون مہینوں اور سالوں سے ایجنسیوں نے عقوبت خانوں میں رکھے ہوئے ہیں.  اور جو قانون توڑتے ہیں اور جرائم پیشہ ہیں وہ حکمرانوں سے گپ شپ لگاتے ہیں. اور انہیں فل  پروٹوکول ملتا ہے. اگر اسٹیٹ انکی حوصلہ افزائی کرتی رہی تو پھر یہ دھماکے کبھی نہیں رکیں گے . دھشتگرد حکومتی خزانوں اور سعودی امداد کے خریدے ہوئے  اسلحہ سے لیس ہیں اور جب چاہیں بیگاہ عوم کا قتل کرتے ہیں. اور جو لوگ اپنے خون پسینے کی کمائی سے اپنی جان ومال و ناموس کی حفاظت اور علاقوں کے دفاع کے لئے اسلحہ خریدتے ہیں.  حکمران انہیں نہتا کر کے درندہ صفت دہشتگردوں کے رحم وکرم پر چھوڑنا چاہتے ہیں.
دیوبندی تکفیری دھشتگرد تو گزشتہ ایک عرصہ دراز سے ہمارے فوجی افیسرز کے سروں سے فٹبال کھیلنے کا عادی بن چکا ہے. اور نہ اسے سبز ہلالی پرچم قبول ہے اور نہ ہی پاکستان  کا آئین. اسکے پاس اپنا ایجنڈا ہے اور انکے سرپرست انھیں کی طاقت کے بل بوتے پر اور ڈنکے کی چوٹ پر حکمرانوں کو آنکھین دکھاتے ہیں اور دھمکیاں بھی دیتے ہیں. اب انھوں نے اندرونی و بیرونی پریشرز سے حکمرانوں اور قانون کے محافظوں کی بندوقوں اور امنیتی اداروں کی کاروائیوں کا رخ شیعہ مسلک کی طرف کروا دیا ہے.جبکہ گذشتہ 35 سال سے مسلسل انکے ظلم کا نشانہ بننے والے بھی پاکستان کے شیعہ اور سنی عوام اور دیگر اقلیتیں ہیں. اور وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کمزور سے کمزور تر ہو. تاکہ  وہ اسے آسانی سے توڑ سکیں.اور اپنی خلافتیں قائم کر سکیں.
حکمرانو !  کیا تم نے کبھی سوچا ہے کہ اگر اس ظلم و نا انصافی سے تنگ آکر  بریلوی اور اہل تشیع مسلک نے بھی خدانخواستہ تمھارا ساتھ چھوڑ دیا تو وطن عزیز کس قسم کے بحران میں مبتلا ہو  گا ؟ پاکستان سے مسلمانوں نے ملکر حاصل کیا اس کسی مسلک کا وطن نہ بننے دو.
ہمیں ملک کا امن اور اسکا  کا دفاع سب سے زیادہ عزیز تر ہونا چاہیئے. پاکستان کے امن پر کو سمجھوتہ قابل قبول نہیں .  وطن کی حفاظت ہر پاکستانی کا پہلا اور بنیادی وظیفہ ہے. جنھیں ہمارے ملک کا امن عزیز نہیں ہمیں بھی انکا امن عزیز نہیں ہونا چاہیئے. اور سادگی سے پرانے پیار کی پینگیں چڑھانے کی پالیسی پر غور کریں. مجروح  عوام کے دلوں پر ایسے بیانات گراں گزرتے ہیں.
 
حکمرانو ! کیا دیکھ نہیں رہے کہ اسرائیل کی طرح سعودیہ جارحانہ پالیسیوں پر اتر آیا ہے. اب سعودیہ دس سال پہلے والا ملک نہیں.  اس نے دنیا میں اپنی جارحانہ پالیسی کی بنیاد پر بہت دشمن بنا لئے ہیں.آپ آل سعود کی کرسی کی خاطر کس کس سے لڑیں گے.؟
 زمانہ جانتا ہے کہ
- لیبیا ، مصر اور تیونس کے بحرانوں میں سعودیہ ملوث ہے.
- عراق وشام کی تباہی میں اسکا بڑا ھاتھ ہے. اور لاکھوں بیگناہ لوگوں کے قتل میں شریک ہے.
- گذشتہ دو سال سے غریب مسلم پڑوسی ملک یمن پر حملہ آور ہے. اس ملک کو سعودیہ نے ویران کر دیا ہے . لاکھوں میزائلوں  اور گولوں کی بارشیں کی  ملک کی اس مسل بردر ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا دی اور دس ہزار سے زیادہ بیگناہ  عوام کو قتل کیا.
- اسی طرح بحرینی عوام کی پر امن  تحریک کو کچلنے کے لئے سعودی فوج درع الجزیرہ گذشتہ کئی سالوں سے ظلم کر رھی ہے.
- کبھی کویت کو دھمکیاں دی جاتی ہیں. آزاد میڈیا کا دور ہے ، اب حقائق کو خوف وہراس سے دبانا مشکل ہے. خواہ جتنے بھی سخت سائبر قوانین بنائے جائیں اور زبانوں پر تالے لگانے کی کوشش کی جائے  اور جھوٹا پروپگنڈہ کیا جائے. اور قلمیں خرید لی جائیں پھر بھی حقائق چھپ نہیں سکتے.
حکمرانو ! دنیا بہت تبدیل ہو چکی ہے. عالمی سیاست ہو یا خطے میں آنے والی تبدیلیاں اور ملک کی داخلی صورتحال ہر جگہ طاقت کا توازن تبدیل ہو چکا ہے.بہت تبدیلیاں آ چکی ہیں. آپ کو بھی اپنی روش تبدیل کرنا ہو گی. اب بحرینی عوام سے دشمنی لیکر آل خلیفہ کی حفاظت کی زمہ داری لینے کے وعدوں پر نظر ثانی کرنا ہو گی. حکمران طبقہ ہر ملک میں تبدیل ہوتا رہتا ہے. اور عوام ہمیشہ باقی رھتے ہیں. آج پاکستانی نیشنل پولیس اور انٹیلی جنس کے لوگ بحرینیوں پر ہونے والے مظالم میں شریک ہیں .اور انکے ناروا رویوں کی وجہ سے  وھاں کے عوام پاکستانی قوم کو کرائے کا قاتل کہتی ہے.
کیا آپ دیکھ نہیں رہے کہ:  
1- سعودیہ اس وقت اسرائیل کا اسٹریٹجک دوست ملک ہے. جبکہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا.
2- ہندوستان سے گہری دوستی کے سبب آج تک سعودیہ نے کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم کی کبھی مذمت تک نہیں کی اور نہ کشمیر کاز پر ہماری کبھی حمایت کی. 3- سی پیک پاکستانی اقتصاد  کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے. ہمارے اقتصاد کا مستقبل اس سے جڑا ہوا ہے. جو ہمارے ہمسایہ ممالک چین ، روس ، افغانی و ایران کی دلچسپی کا مرکز بھی ہے. جبکہ امریکہ ، غرب، انڈیا  اور خلیجی مالک اس اقتصادی ھب کو اپنے مفادات کے لئے خطرہ سمجھتے ہیں.اور تکفیریت اسے سبوتاژ کرنے میں مختلف زاویوں سے ماحول بنا سکتی ہے. اور بعض لیڈروں کے بیانات میڈیا پر آ چکے ہیں.

اب اس نازک موڑ پر ہمارے حکمرانوں نے ذاتی مفادات کو پاکستان کی کے قومی مفادات پر ترجیح نہ دی. اور بیلنس پالیسی ترک نہ کی اور اسٹبلشمنٹ اور  سیاست میں موجود کالی بھیڑیں اپنے ایجنڈے میں کامیاب ہو گئیں. تو ملک میں یہ جاری دھشتگردی خانہ جنگی کو  جنم دے گی. اور دشمن اپنے ناپاک منصوبے میں کامیاب ہو جائے گا.

 

تحریر۔۔۔علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی

Page 2 of 7

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree