وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پرحکومت کی جانب سے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی کانفرنس بلائی جائے اور امریکہ سے تعلقات منقطع کرنے کی قرار داد پیش کی جائے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی نوعیت کے معاملات میں اختلافات جس نہج پر بھی ہوں قومی و ملکی وقار کی حفاظت کے لئے پوری قوم متحد ہے۔امریکی صدر کسی مغالطے میں نہ رہیں۔ پوری دنیا پر یہ واضح ہوچکا ہے کہ امریکہ ایک ناقابل اعتبار اور موقعہ پرست دوست ہے جس نے ہمیشہ انہی دوستوں کو نقصان پہنچایاجنہوں نے آڑے وقت میں اس کی مدد کی۔ جس تھالی میں کھانا اسی میں چھید کرنا امریکہ کی پرانی روش ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالتے ہی عالم اسلام کے خلاف جس سرد جنگ کا آغاز کیا تھا اسے اب وہ عملی شکل دینے کے لئے بے تاب دکھائی دے رہا ہے۔امریکی صدر ٹرمپ خود امریکہ کی سالمیت و بقا کے لئے بھی خطرہ ہے۔امریکی عوام اگر ملک بچانے چاہتے ہیں تو اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جاتا رہا ہے۔ عالمی امن کے قیام کے لیے پاکستان نے اپنی سلامتی کو داؤ پر لگائے رکھے۔ ہمارے ستر ہزار سے زائد نوجوان دہشت گردی کی بھینٹ چڑھے۔ملک میں دہشت گردی کے واقعات نے بیرونی سرمایہ کاروں کی راہ روکی ۔جس سے ملکی معشیت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی۔امریکی حمایت نے اس ملک کو اربوں ڈالر ز کے نقصان سے دوچار کیا۔دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے نیٹو فورسز اور پاکستان کی دیے جانے والے کولیشن سپورٹ فنڈ کو امداد کا نام دے کر اقوام عالم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاامریکی صدر کا جواب ایسے ہی لب ولہجہ میں دیا جانا ہی قومی وقار کا تقاضہ ہے۔حکومت کے جراتمندانہ اور دوٹوک موقف پر پوری قوم ساتھ کھڑی رہے گی۔

وحدت نیوز(اوورسیز نیوز آن لائن) علامہ تصور حسین نقوی اور ان کی اہلیہ پر قاتلانہ حملہ کرنے والوں کا سراغ نہ مل سکا، انتظامیہ ریاست کی سالمیت پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ۔

تفصیلات کے مطابق سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر علامہ سید تصور حسین نقوی  اور ان کی اہلیہ پر 15فروری کو نامعلوم افراد نے قاتلانہ حملہ کیا ۔ ملزمان دن دیہاڑے کاروائی کر کے غائب ہو گئے ، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہے ۔ واقعہ کے بعد آزادکشمیر بھر سمیت پاکستان میں بھی قاتلوں کی گرفتاری کیلئے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والوں نے احتجاج کیا۔انتظامیہ کی یقین دہانیوں کے بعد احتجاج کا سلسلہ تو رک گیا مگر تا حال کوئی تسلی بخش کاروائی نہ ہو سکی ۔انتظامیہ کی نا اہلی پر آزادکشمیر کے عوام میں شدید بے چینی پائی گئی ہے ۔

ایک شہری نے اوورسیز نیوز آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر علامہ تصور حسین نقوی الجوادی جیسی بڑی شخصیت پر حملہ کرنے والے گرفتار نہ ہو سکے اور دن کی روشنی میں پولیس و دیگر اداروں کی نظروں سے اوجھل ہو گئے تو عام شہریوں کا کیا بنے گا ۔ انتظامیہ کو ہوش کے ناخن لینے ہونگے ، اس واقعہ کو معمولی نہ سمجھا جائے، ریاست کے امن کو پارہ پارہ کرنے کی مذموم سازش کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے ، حملہ آور اور ان کے آلہ کار اگر قانون کی گرفت میں نہیں آتے تو ایسے مزید واقعات رونما ہو سکتے ہیں ۔

یاد رہے کہ علامہ تصور حسین نقوی الجوادی اور ان کی اہلیہ پر 15فروری کو دن گیارہ بجے نا معلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں علامہ تصور جوادی اور ا نکی اہلیہ زخمی ہو گئے ۔ جنہیں زخمی حالت میں سی ایم ایچ مظفرآباد منتقل کیا گیا ۔ بعد ازاں علامہ تصور جوادی کو اسلام آباد سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا تھا ۔چند روز قبل انہیں واپس مظفرآباد گھر منتقل کیا گیا ۔علامہ تصور جوادی تیزی سے روبہ صحت ہو رہے ہیں ۔

وحدت نیوز(اوورسیز نیوز آن لائن) سیاسی و سماجی رہنماءسید صدیق احمد شاہ نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کے سیاسی ،سماجی و مذہبی رہنماﺅں کے علاوہ سول سوسائٹی نے حکومت آزادکشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی اور ان کی اہلیہ کو فوری طور پر پچاس پچاس لاکھ روپے مالی امداد فراہم کی جائے ۔علامہ تصور جوادی کا کنبہ اس وقت انتہائی کسمپرسی میں ہے ،ان کے بچے ،بچیاں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں جن کے تعلیمی اخراجات ماہانہ ہزاروں روپے ہیں ۔گھر کے دونوں سربراہان کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جس سے گھر کا نظام ڈسٹرب ہو چکاہے ۔

انہوں نے کہا کہ گڑھی دوپٹہ کے مقام پر انسداد دہشتگردی عوامی ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام منعقدہ دھرنے میں سیاسی ،سماجی، مذہبی، تاجر و طلباءتنظیموں کے رہنماﺅں اور سول سوسائٹی نے مطالبہ کیا تھا کہ حکومت علامہ تصور جوادی اور ان کی اہلیہ کو پچاس پچاس لاکھ مالی امداد فراہم کرے ۔دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کی مالی امداد کرنا حکومت وقت کی ذمہ داری بنتی ہے ،مگر انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ حکومت آزادکشمیر واقعہ کی سنگینی کو سمجھنے سے قاصر ہے ،اور متاثرہ گھرانے کی ابھی تک کوئی مالی اعانت نہیں کی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں جسے حکومت سنجیدگی سے نہیں لے رہی ۔فرزند مظفرآباد کے دعویدار وزیراعظم گڑھی دوپٹہ کے مقام پر ہزاروں افراد کے مطالبے پر فوری طور پر متاثرہ خاندان کو پچاس پچاس لاکھ روپے کی فراہمی یقینی بنا کر حقیقی معنوں میں فرزند مظفرآباد ہونے کا ثبوت دیں ۔انہوں نے حکومت آزادکشمیر اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ دہشت گرد عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو فی الفور گرفتار کر کے تختہ دار پر لٹکایا جائے تا کہ آئندہ کوئی بھی ریاست کے امن کو تباہ کرنے کی مذموم سازش نہ کر سکے ۔

وحدت نیوز(سکردو)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے سکردو میں حالیہ سیلاب کے متاثر ین کے مسائل کے حوالے سے  ڈی سی سکردو سے ملاقات کی اور متاثرین کی امداد کے حوالے سے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے سکردو میں مختلف مقامات جن میں سدپارہ، رگیول، حسین آباد، روندو اور دیگر مقامات شامل ہیںپر سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے حکومتی اقدامات کو ناکافی قرار دیا اور زور دیا کہ سیلاب زدگان کے مسائل فوری طور پر حل کیے جائیں۔

اس موقع پر ڈی سی سکردو نے سیلاب زدگان کے مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کی یقین دہانی کرائی ، اور کہا بند روڈز کو دو دن کے اندر بحال کیا جائے گا، پانی کی فراہمی کے لیے بھی فوری طور پر عوام کے تعاون سے فوری طور پر کام شروع کیا جائے گا۔ جبکہ لاپتہ افراد کی بحالی کے لیے پہلے سے ہی ریسکیو آپریشن جاری ہے ۔اس موقع پر متاثرین کی مکمل بحالی کے لیے معاوضہ سمیت دیگر اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) پی پی ایل بلوچستان فٹبال کپ 2017 کی شاندار افتتاحی تقریب مالی باغ فٹبال گراونڈمیں منعقد ہوئی ، تقریب کے مہمان خصوصی گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی تھے دیگر مہمانان گرامی میں مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی(آغا رضا)اور دیگر سول وعسکری حکام شامل تھے ، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آغا رضا نے اپنے خصوصی فنڈ سے مالی باغ فٹبال گراونڈکی تزین وآرائش کیلئے 60لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔ آغا رضا کی جانب سے امدادی رقم کے اعلان پر کھلاڑیوں اور گرائونڈ انتظامیہ نے مسرت اورشکریہ کا اظہار کیا ہے۔

وحدت نیوز (پاراچنار) مجلسِ وحدت مسلمین کرم ایجنسی کے رہنماؤں نے پاراچنار بم دھماکے کی جوڈیشل انکوائری کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح دہشتگردی سے متاثرین کو پانچ سے دس لاکھ روپے دیئے جائیں، پاراچنار میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلسِ وحدت مسلمین کے صوبائی رہنما مسرت بنگش، کرم ایجنسی کے سیکریٹری جنرل شبیر ساجدی، شفیق حسین طوری، مزمل حسین طوری اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ پاراچنار میں بار بار بم دھماکے افسوس ناک ہے جس میں بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور علاقے کے امن کو تباہ کیا جا رہا ہے۔

 انہوں نے پاراچنار بم دھماکے کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ انسانیت کی کی قتل میں ملوث عناصر کو منظر عام پر لانا ضروری ہے. رہنماؤں نے کہا کہ ملک کے دیگر علاقوں میں دہشتگردی میں جاں بحق افراد کے ورثا کو دس لاکھ سے بیس لاکھ روپے دیئے جاتے ہیں جبکہ گزشتہ سال تک پانچ لاکھ کی ادائیگی کے باوجود پاراچنار کے حالیہ بم دھماکے کے شہداء کے ورثا کو تین تین لاکھ روپے دیئے گئے جوکہ ظلم اور ناانصافی ہے لہذا کم سے کم دس لاکھ روپے کے امداد شہداء کے خاندانوں کے ساتھ کیا جائے،رہنماؤں نے کہا کہ داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں افغان سرحد کے اس پار اکٹھا ہو رہے ہیں مگر کرم ایجنسی میں لوگوں کو اسلحہ جمع کرنے کا کہا جا رہا ہے اور عوام سے اپنا دفاع کا حصہ بهی چھیننا جا رہا ہے. حکومت داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی سر گرمیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے محب وطن قبائل کو مزید مضبوط بنائیں۔

Page 3 of 6

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree