وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے لاہور میں عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے عراق میں شیطان بزرگ امریکہ کے ہاتھوں عظیم فرزندان اسلام جنرل قاسم سلیمانی اور انجینئر مہدی المہندس کی شہادت پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت امت مسلمہ کے دل پر گہرا گھاؤ ہے، شیطان بزرگ امریکہ نے خطے میں امن داو پر لگا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیطان بزرگ امریکہ کے ہاتھوں عظیم فرزندان اسلام کی شہادت مسلم امہ کیخلاف نئی جنگ کا آغاز ہے۔ علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ ملت پاکستان شہداء کے خانوادگان، پوری دنیا کے مظلومین اور رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای سے اظہار تعزیت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کو عراق و شام میں داعش کی شکست سے گہرا زخم لگا تھا، عراق و شام میں داعش کی شکست جنرل قاسم سلیمانی کی حکمت عملی کے باعث ہی ممکن ہوئی تھی یہی وجہ ہے کہ امریکہ انہیں ایک عرصے سے نشانہ بنانے کیلئے موقع کی تلاش میں تھا۔ علامہ اسدی نے کہا کہ امریکہ نے ملت اسلامیہ کا عظیم بازو قلم کر دیا ہے، اب اسے یقیناً اس کا بدلہ دینا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ناپاک عزائم کیخلاف پوری ملت اسلامیہ اپنے بردار اسلامی ملک ایران کی پشت پر کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی عراق و شام میں اہلبیت اطہار علیہ السلام اور صحابہ کرم (ر) کے مزارات کی محافظت بھی کر رہے تھے۔ انہوں نے امام زمانہ (ع) کی بارگاہ اقدس میں بھی اظہار تعزیت کیا ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے بغدادمیں امریکی حملے میں عالم اسلام کے دو مجاہد ین حاج قاسم سلیمانی اور مہدی المہندس کی مظلومانہ شہادت پر ملک بھرمیں امریکہ کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا ہے ۔

مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ شیطان بزرگ کے ہاتھوں ان عظیم فرندان اسلام کی شہادت عالم اسلام کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان ہے ، تمام غیور پاکستانی امریکہ کی اس بربریت خلاف سراپا احتجاج بن جائیں، آج ملک بھر میںنماز جمعہ اور اس کے بعد پر امن احتجاجی مظاہرے کیئے جائیں ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے عراقی سرزمین پر امریکی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حملہ دھشت گردی اور عراقی معاملات میں مداخلت اور ایک آزاد اور خودمختار ملک پر حملہ ہے۔ عراق ھزاروں سالوں کی تاریخ رکھنے والا ملک ہے جو اپنی عظیم تاریخ اور مقدس مقامات کے باعث امت مسلمہ میں مرکزی حیثیت کا حامل ہیں امریکہ کی جانب سے عراق کے عزت و وقار اور آزادی و خودمختاری پر حملہ قابل مذمت ہے۔

 انہوں نےکہا کہ عراق کی مقدس سرزمین پر امریکہ کا غاصبانہ قبضہ اور عراق کے اندرونی معاملات میں مسلسل مداخلت نا قابل قبول ہے۔ اب وقت آچکا ہے کہ عراقی عوام متحد ہو کر غاصب امریکی افواج اور امریکی مداخلت سے چھٹکارا حاصل کریں۔انہوں نے عراقی سر زمین پر امریکی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوتے کہا کہ امریکی اپنے انسان دشمن کردار کے باعث اقوام عالم میں منفور ہو چکے ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عراق کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی حقوق کے حصول،بے روزگاری کے خاتمے اور باوقار طرز زندگی کے لیے پرامن احتجاج ہر باشعورفرد کا آئینی حق ہے۔ قومی مسائل کی آڑ میں تنصیبات اور املاک کو نشانہ بنانے کی اجازت کسی بھی ملک کے قانون میں موجود نہیں ہے۔ملکی سالمیت و استحکام پر حملہ کرنے والے ملک وقوم کے خیرخواہ نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ مخصوص مقاصد کے حصول کے لیے عراق کی پرامن فضا کو خراب کرنے کی کوشش کی جاری ہے۔وہاں کے عوام سازشی عناصر کے گمراہ کن پروپیگنڈے کا شکار نہ بنیں۔قومی مسائل کو حل کرنے کے لیے بابصیرت اور دانشمنداہ طرز عمل اختیار کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ عراق سے داعش کے خاتمے میں حشد شعبی(عوامی رضاکار فوج) کے جرات مندانہ کردار کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔عراق کے غیور عوام نے اخوت و اتحاد سے نہ صرف داعش کو شکست دی بلکہ ان عالمی استکباری قوتوں کے عزائم کو بھی خاک میں ملایا جو داعش کی سہولت کار تھیں۔

علامہ راجہ ناصرعباس نے کہاکہ آج امریکہ اور اس کے حواری عراق کے مضبوط دفاع حشد شعبی کے خلاف ایک منظم سازش کے تحت پروپیگنڈے میں مصروف ہیں تاکہ عوام کے اندر اس عوامی فوج کے خلاف نفرت پیدا کی جا سکے۔امریکی مذموم مقاصد کے سامنے عراق کے یہی باوفا بیٹے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہوئے اور امریکہ کی حمایت یافتہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کو بدترین شکست دی۔عالم استعمار اس عوامی فوج کے وجود سے سخت خائف ہے اور ہر قیمت پر اس کا خاتمہ چاہتا ہے۔گزشتہ روز عراق کی سرحد پر موجود حشد شعبی کے کیمپ پر امریکی حملہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ حملے میں متعدد افراد کو شہید کرکے امریکہ نے ایک بار پھر عراق کی خود مختاری کو چیلنج کیا ہے جو سفارتی و اخلاقی آداب کی سنگین خلاف ورزی ہے۔یہ حملہ اس حقیقت کا عکاس بھی ہے کہ امریکہ دہشت گردوں کا حامی اور دہشت گردوں کے دشمنوں سے اس کی دشمنی ہے۔اپنے اہداف کے حصول کے لیے امریکہ عالمی قانون کو اسی طرح پامال کرتا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی قوتوں کو اس حقیقت کا درک کرنا چاہیے کہ ظلم و جبر کا دور مختصر ہوتا ہے۔وہ دن دور نہیں جب اس خطے کے عوام امریکہ اور اس کے آلہ کاروں کو عبرتناک شکست سے دوچار کریں گے۔عراق سے امریکہ کی شکست شیطان کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گی۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) مرکزی امام بارگاہ جیکب آباد میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر دین کا وہ حکم ہے جو دین کی عزت و سربلندی کا باعث بنتا ہے۔ نیکی کی دعوت دینے والے معاشرے کے بہترین افراد ہیں۔

 انہوں نےکہا کہ جس معاشرے سے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر ختم ہو جائے وہ معاشرہ زوال اور انحطاط کا شکار ہو جاتا ہے۔انہوں نےکہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے اھداف میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے۔انہوں نےکہا کہ امریکہ کی جانب سے سی پیک پر اعتراض پر حیرت ہے یہ امریکہ ہی ہے جس نے وطن عزیز پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان امریکی اور سعودی غلامی سے نکل کر اپنی قسمت کے فیصلے بیرونی مداخلت کے بغیر خود کرے۔ روس اور پاکستان کے بڑھتے تعلقات خوش آئند ہیں۔ اب امریکہ عالمی معاملات میں کمزور پوزیشن میں ہے اور پاکستان کو انٹی سامراج بلاک کو مضبوط کرنا چاہئے۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) عراقی کالم نگار ایہاب الجبوری نے 13 ستمبر 2019ء کو اپنے کالم میں یہ سوال اٹھایا تھا کہ کیا وزیراعظم عادل عبدالمہدی کا دورہ چین اور مختلف شعبوں میں اقتصادی معاہدے ان کے اقتدار کی بساط لپیٹ سکتے ہیں۔؟ اقتصادی ماہرین نے کہا یہ دورہ عراق کو اقتصادی لحاظ سے مستحکم کرنے کے لئے بہت اہم ہے۔ اس دورے کے موقع پر ہونے والے معاہدوں کے بعد چائنہ کی بڑی بڑی کمپنیاں عراق میں سرمایہ کاری کریں گی اور اس سرمایہ کاری کے نتیجے میں نظام مواصلات میں بہتری آئے گی۔ بڑی بڑی شاہراہوں اور ریلوے لائنوں کا جال بچھے گا۔ رہائشی و دیگر سہولیات کی اسکیمیں اور منصوبے شروع ہوں گے اور جدید طرز کے صنعتی و رہائشی و تجارتی شہر آباد ہوں گے، ملک خوشحال ہوگا۔ بغداد کو شمال و جنوب اور دور دراز علاقوں سمیت ہمسایہ ممالک ایران و شام و اردن سے جوڑنے والے موٹر ویز تعمیر ہوں گے۔ اس دورہ کے موقع پر 10 ارب ڈالرز کے چینی و عراقی مشترکہ "تعمیراتی فنڈ" کی بنیاد کے معاہدے پر دستخط بھی ہوں گے۔

عراقی وزیراعظم کے دورہ چین سے ایک ہفتہ پہلے 13 ستمبر 2019ء کے کالم میں ایہاب جبوری نے معروف صحافی اور مصنف محمد حسن الساعدی کا بیان نقل کیا کہ وزیراعظم اپنی سیاست پر قائم رہے گا اور ان کی حکومت کے خاتمے کی باتیں فقط رائے عامہ کو ان کے خلاف کرنے اور ان کی حکومت کو ناکام کرنے کے لئے کی جا رہی ہیں۔ عادل عبدالمہدی ایک اقتصادی انقلاب لائیں گے، حکومت کی کامیابی اور ناکامی کا معیار ان اسٹراٹیجک مسائل و مشکلات کے علاج کرنے میں ہے، جن میں عراق پر بعض طاقتور اور خود غرض سیاسی شخصیات، پارٹیاں اور گروہ مسلط ہیں، جو عوام کی فلاح اور ملک کی ترقی کے سامنے رکاوٹ بنتے ہیں۔

انڈیپنڈنٹ عربیہ کے مطابق وزیراعظم کے اس دورہ کے موقع پر چین اور عراق کے مابین 8 معاہدوں پر دستخط ہوئے، جن میں نئے بجلی گھروں کی تعمیر، پانچ مشترکہ صنعتی شہروں کی تعمیر، جہاں پر عالمی معیار کے مطابق چینی مصنوعات بنائی جائیں گی اور اسی طرح مواصلات کے میدان میں چینی کمپنی ہواوی کئی پروجیکٹس شروع کرے گی، عراق کے انفراسٹرکچر کو مستحکم کرنے اور توانائی، مواصلات، ثقافت، ٹیکنالوجی اور تعمیراتی منصوبے اور دیگر سہولیات کی فراہمی کے شعبوں میں معاہدے کئے گئے۔ بڑی تعداد میں وزراء اور گورنرز بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے، جنہوں نے بھی متعلقہ شعبوں کے معاہدوں پر دستخط کئے۔

عراقی وزیراعظم کو وطن سے وفا کی سزا

وزیراعظم کے دورہ چین کے دو دن بعد 25 ستمبر 2019ء کو معروف صحافی عمر ستار نے ذکر کیا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کی وجہ سے عراقی پارلیمنٹ میں تنازعے و اختلافات نے جنم لیا ہے، ان پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ ملک کی صورتحال کو بہتر کرنے اور عوام کی مشکلات و مسائل کو حل کرنے میں حکومت نے کچھ نہیں کیا نیز عادل عبدالمہدی کی موجودہ حکومت ایک ناکام حکومت ہے۔ 3 اکتوبر 2019ء کو صحافی نور ایوب اپنے کالم میں عراقی وزیراعظم کو سزا دینے کے منصوبے پر لکھتے ہیں کہ اس وقت امریکہ اور وزیراعظم کے مابین "معرکۃ کسر عظم" یعنی ایک دوسرے کی ہڈیاں توڑنے کا معرکہ جاری ہے، جس نہج پر حکومت جا رہی ہے، امریکہ اس سے بہت زیادہ حساس ہوچکا ہے۔

1۔ متعدد آپشنز پر عراقی حکومت کا سوچنا واشنگٹن کو ہرگز قبول نہیں۔
2۔ ہر وہ اقدام جس سے عراق امریکی جال سے نکلے، یہ بھی قطعاً امریکہ کو قبول نہیں۔
3۔ اور نہ ہی یہ قبول ہے کہ عراق امریکہ اور مغرب کی بجائے مشرقی بلاک کی طرف جائے۔

مصنف کہتا ہے کہ ایک اعلیٰ عراقی سورس نے نام ذکر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکہ دو بنیادی وجوہات کی بناء پر حکومت کے خلاف عوام کو سڑکوں پر لایا ہے اور اس حکومت کا خاتمہ چاہتا ہے۔

1۔ وزیراعظم کا دورہ چین اور عراق میں چائنہ کی سرمایہ کاری، امریکہ چین کے علاوہ جرمن کمپنیوں سے معاہدوں سے بھی غضبناک ہے۔
2۔ وزیراعظم کی جانب سے حشد الشعبی کے متعدد مراکز پر حملوں کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا جانا، جولائی اور اگست کے مہینوں میں ڈپلومیسی کے میدان میں عراقی حکومت نے اسرائیل کے خلاف اقدامات اٹھائے ہیں اور کھل کر اس کی مذمت کی نیز جواب دینے کے حق کی بات بھی کی ہے۔ اس کے علاوہ ایران کا عراق میں اثر و نفوذ، شام کے ساتھ زمینی راستے البوکمال کی سرحد کو کھولنا بھی شامل ہے، اس طرح تہران، بغداد، دمشق سے بیروت تک راستہ کھل جاتا ہے۔ جس کے بارے میں امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کہتے ہیں کہ یہ حزب اللہ اور خطے میں دیگر مقاومت کی تنظیموں تک اسلحہ کی ترسیل کا راستہ ہے۔


تحریر: علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی

Page 4 of 31

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree