وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تحت جمعہ الوداع ملک گیر یوم القدس منایا جائے گا۔وفاقی دارلحکومت ،کشمیر گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام صوبوں کے اہم اضلاع اور شہروں میں قبلہ اول کی آزادی کے لئے احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔وفاقی دارالحکومت میں جی سکس ٹو جامع مسجد و امام بارگاہ سے ڈی چوک تک ریلی نکالی جائے گی،ان خیالات کا اظہار مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر یمن اور فلسطین سمیت دنیا بھر کے مظلومین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ملک بھر میں یوم القدس منائیں گے۔ یوم القدس دنیابھر کے ظالموں کے لئے پیغام ہے کہ دنیا کے باضمیر انسان ان سے اظہار نفرت کرتے ہیں اور مظلومین کے حق کے لئے سراپا احتجاج ہیں ۔مسئلہ فلسطین کو مسلمانوں کے دل ودماغ سے نہیں نکالا جاسکتا ۔پاکستان کی غیور اور باشعور قوم کبھی بھی اسرئیل کو تسلیم نہیں کرئے گی۔انشااللہ وہ وقت دور نہیں جب قبلہ اول آزاد ہوگا اور اسرائیل کا نام صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔

امریکہ ایران تنازعہ

وحدت نیوز(آرٹیکل) یہ کوئی پہلی دفعہ نہیں کی امریکہ ایران تنازعہ نے سر اٹھایا ہو، انقلاب اسلامی ایران کے بعد ہر سال یہ تنازعہ مختلف صورتوں میں رونما ہوتا رہا ہے اور اس کا انجام امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی شکست پر تمام ہوتا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ امریکہ اور عالمی طاقتیں کبھی یہ نہیں چاہتیں کہ کوئی ملک خصوصا اسلامی ممالک خودمختار ہو جو عالمی طاقتوں کی غلطیوں کی نشاندہی کرے، اور ظلم و ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرے۔

 لہذا انقلاب اسلامی ایران کے بعد نظریہ انقلاب امریکہ و اسرائیل اور ان کے حواریوں کے لئے بہت بڑا چیلنج بن گیا۔ انقلاب دشمنوں کی صبر کا پیمانہ کچھ مہینے پہلے لبریز ہوا جب ایران نے انقلاب کی چالیسویں سالگرہ منائی اور ان کی تمام تر پیشنگوئیوں کو شرمندہ تعبیر کیا۔کچھ دنوں پہلے امریکہ نے ایرانی افواج پاسداران انقلاب کو بلیک لسٹ قرار دیا جس کے جواب میں ایران نے امریکی سنٹرل کمانڈ کو بھی دہشت گرد تنظیم قرار دیا، یوں امریکہ ایران تنازع نے ایک دفعہ پھر سر اٹھایا ہے۔

یاد رہے امریکی سنٹرل کمانڈ انقلاب اسلامی کے بعد وجود میں آیا ہے اور اس کی جغرافیائی اسٹریکچر اسرائیل کے گرد گومتی ہے یعنی اس کے بنانے کا مقصد ایران سے کسی بھی ممکنہ خطرے سے اسرائیل اور امریکی مفادات کی تحفظ کرنا ہے۔ اس کے علاوہ افغانستان، عراق جنگ سے لیکر مشرق وسطی، افریقہ اور ایشیاء میں جتنی بدامنی و انارکی پھیلتی ہے یہ سب اسی کمانڈ سنٹر سے کنٹرول ہوتا ہے۔امریکہ مختلف حیلوں بہانوں سے ایران پر دباء ڈالنا چاہتا تھا تاکہ ایران پریشر میں آکر کسی حد تک امریکہ کو تسلیم کرے لیکن ایسا نہیں ہوپایا۔ بلکہ برعکس ایران کی طاقت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا گیا اور انقلاب کی چالیسویں سالگرہ کے ساتھ ساتھ عراق، شام، فلسطین، لبنان کے محازوں پر بھی امریکہ اسرائیل کو شکست دینے کا جشن منایا جس نے امریکی شکست اور بے بسی کو ساری دنیا کے سامنے واضح کیا۔

اب امریکہ دوبارہ اپنے جھوٹے دعوں کو سچ ثابت کرنے اور ایران کو محکوم کرنے کے لئے میدان میں کود پڑا ہے جس کا مقدمہ پاسداران انقلاب کو بلیک لیسٹ کرنے کے بعد عرب امارات کی بندرگاہ فجیرہ پر حملہ اور عراق سے اپنے تمام باشندوں کو انخلاء کا حکم، ایران کی طرف سے عراق میں امریکیوں پر ممکنہ حملے کے خدشہ کو ظاہر کرنا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی بندرگاہ فجیرہ پر چار جھازوں میں تخریب کاری کی کوشش کی گئی جن میں سے دو تیل بردار جہازوں کو شدید نقصان پہنچا اور یہ دونوں جہازیں سعودی عرب کی تھیں۔ کہتے ہیں کہ تخریب کاری کی یہ کوشش بھی امریکہ کی طرف سے بنایا گیا منصوبہ تھا تاکہ ایران کے خلاف اس کے دعوں کو سچ ثابت کر سکیں مگر ابھی تک اس کو کوئی خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی ہے۔

امریکہ زبانی حد تک تو ایران سے جنگ کرتا ہے مگر حقیقی میدان میں وہ ایران کے ساتھ دو بہ دو جنگ کو تیار نہیں ہے کیونکہ وہ جانتا ہے، جب انقلاب اسلامی نومولد تھا اور اُس نے آٹھہ سالہ عراق جنگ مسلط کیا تھا تب ایران کو شکست نہیں دے سکے تھے۔ ابھی تو ایران ایک ناقبل تسخیر طاقت بن چکی ہے جس کی میزائیلوں کی رینج میں امریکہ کا قلب اسرائیل موجود ہے اور کسی بھی امریکی جارحیت کا خمیازہ اسرائیل کو اٹھانا پڑے گا۔ لہذا کہتے ہیں کہ لوہا لوہے کو کاٹتا ہے بلکل اسی طرح امریکہ نے مسلمانوں کو مسلمانوں کے خلاف کھڑا کر دیا ہے اوراسی لئے ایک دفعہ پھر سعودی عرب اور امارات کو آگے کیا ہے جس نے اپنی بادشاہت کی خاطر امریکہ و اسرائیلی غلامی کو قبول کیا ہوا ہے اور عالم اسلام میں اس وقت جو مشکلات ہیں ان کی اسی فیصد جڑیں انہیں ممالک سے ملتی ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں سعودی جہازوں کو نشانہ بنانے کا مقصد بھی یہی تھا کہ اسلامی ممالک کو ایران کے روبرو کھڑی کریں { واضح رہے کی ایران نے سعودی جہازوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے اور اس تخریب کاری کی مخالفت کی ہے} اور خود جنگی طبل بجا کر پیچھے ہٹ جائے، لیکن اس میں ابھی تک امریکہ کامیاب ہوتا نظر نہیں آتا ہے۔ بلکہ امریکہ کی طرف سے ان تمام تر جنگی خطرات کا ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہٰ ی نے صرف دو جملوں میں جواب دیا کہ " جنگ نہیں ہوگی اور مذاکرات ہم نہیں کرینگے"۔

دوسری طرف امریکی بے بسی کا یہ عالم ہے کہ وہ کبھی جنگ کی دھمکی دیتا ہے تو تو کبھی تردید کرتا ہے، کبھی حملے کی بات کرتا ہے تو کھبی ٹرمپ اپنا فون نمبر دیتا ہے کہ ایرانوں سے کہیں وہ ان سے بات کریں۔ان سب کے باوجود میری نظر میں ابھی ایک خطرہ موجود ہے اور وہ سعودی اور عرب امارات کے خائن و بے وقوف حکمرانوں کی جانب سے ہے جو امریکی اور اسرائیلی باتوں کو کسی بھی چوں چرا کے بغیر تسلیم کرتے ہیں، کہیں ان کی مشوروں میں آکر مسلمان ممالک کو پھر کسی مشکلات سے دوچار نہ کر دیں۔

ابھی فجیرہ تخریب کاری کو گزرے کئی دن ہوئے ہیں اور کل واشنگٹن کی طرف سے بن سلمان کو کال کی جاتی ہے اور ایک گھنٹے کی طویل گفتگو کے بعد ان کو یاد آتا ہے کہ فجیرہ حملے اور یمنی ڈرون حملے کے حوالے سے عرب سربراہان کی ایمرجنسی میٹینگ ہونی چاہئے اور اس حملے کے حوالے سے لاحہ عمل طے ہونا چاہئے یعنی ایران کے خلاف ایک نئے محاز کا آغاز کرنا چاہئے۔ اگر یہاں پر اسلامی ممالک نے ذاتی مفادات کو بالائی طاق رکھ کر اسلام اور مسلمانوں کی نہیں سوچی تو ایک نئے فتنہ کا آغاز ہوسکتا ہے، لیکن اگر مدبرانہ اور مخلصانہ فیصلہ کیا گیا تو امریکہ کی شکست لازمی ہے۔ لہٰذا اب کچھ دن مزید انتظار کریں اور دیکھیں کہ حالات کہا تک پہنچتے ہیں اور عرب سربراہان کیا گل کھلاتے ہیں۔

 تحریر: ناصر رینگچن

وحدت نیوز(اسلام آباد) پاکستان خطے میں امن کے لئے کردار ادا کرے ۔حکومت ایران امریکہ کشیدگی پر اپنا موقف واضع کرے  ۔امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے اقدامات خطے میں کشیدگی بڑھا رہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان اب تک ماضی کی غلطیوں کا خمیازہ بھگت رہا ہے ۔ملکی سلامتی و وقار کاتقاضہ ہے کہ اسلام آباد کے فیصلے اسلام آباد میں ہوں ۔آزاد خارجہ پالیسی ہی باوقار اور مستحکم پاکستان کی ضمانت ہے ۔ پاکستان کو کسی صورت بھی دوسروں کی جنگ کا حصہ دارنا بنایا جائے۔ حکومت کو امن اور مفاہمت پر مبنی پالیسی اختیار کرنا ہوگی ۔خطے میں جاری ایران امریکہ کشیدگی کے حوالے سے تحمل اور بصیرت کے ساتھ فیصلے کرنا ہوں گے ۔پڑوسی مسلم برادر ملک کو تنہا چھوڑنا ہرگز دانشمندی نہیں ہوگی ۔

ان کا کہنا تھاکہ امریکی اور اس کے عرب اتحادیوں نے عالم اسلام خصوصاً عراق، شام، لیبیا اور یمن کو تباہ کر دیا اور اب پاکستان پر ان کی نظریں جمی ہیں لھذا حکومت دانشمندی کا مظاہرہ کرے اور مشرق وسطیٰ کے پراکسی وار کے عفریت سے دور رہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی خام خیالی ہے کہ وہ ایران پر حملہ کریگا اگر ایسی کوئی حماقت کی تو اس کی ناجائز اولاد اسرائیل صفحہ ہستی سے مٹ جائے گی اور امریکیوں کو ایک عبرت ناک شکست کا مزہ چکھنا پڑے گا۔ ضروری ہے کہ پاکستان اپنی سلامتی و بقا کے لئے امریکہ اور اسکے اتحادیوں سے دور رہے۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ پاکستان کو ناکام ریاست بنانے کی عالمی سازش روکنا حکومت اور اپوزیشن کے مشترکہ ذمہ داری ہے، عالمی طاقتیں پاکستان میں فساد اور انتشار پھیلانا چاہتی ہیں۔ لاہور، گوادر اور کوئٹہ میں دہشتگردی کے تازہ واقعات تشویشناک ہیں۔ پاکستان عالمی سازشوں کی زد میں ہے، قوم کو مایوسی اور ملک کو بحران سے نکالنے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو قومی یکجہتی کی ضرورت ہے۔اپوزیشن عوامی مسائل پر ایوانوں اور میدانوں میں آواز اٹھائے۔ عوام کی بڑھتی بے چینی کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔مراعات یافتہ طبقہ ملکی وسائل پر قابض ہے، فراڈ جمہوریت عوام کیلئے بانجھ ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچے، پارلیمنٹ ڈیبیٹنگ کلب بن چکی ہے، عوام حکومت اور اپوزیشن دونوں سے مایوس اور بیزار ہے، عمران خان کی ٹیم ناقص ہے۔

فیصل آباد میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے حکومت اور اپوزیشن کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی، ملکی ترقی، استحکام اور خوشحالی کیلئے نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔ ’’پیغام پاکستان“ شدت پسندی کے خاتمے کیلئے متفقہ قومی بیانیہ ہے، پیغام پاکستان کو تعلیمی اداروں اور مدارس کے نصاب کا حصہ بنایا جائے۔

 شدت پسندی اور فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے ہر حکومتی کوشش کا ساتھ دیں گے۔ ہماری سیاست کا مرکز و محور اسلام اور پاکستان ہے۔ پاکستان کی سلامتی کو بھارتی جنگی جنون سے شدید خطرات لاحق ہیں، ان جنگی حالات میں قوم کو متحد کرنے اور قومی یکجہتی کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے، قومی اتحاد ہی استحکام وطن کی ضمانت ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) اقوام عالم کو درپیش سنگین خطرات اور بدامنی کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے، امریکہ عالمی امن کا بدترین دشمن ہے، دہشت گردوں کے اس سرغنہ کو جنوبی ایشیا کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کیا۔

 انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے ایران کو سنگین نتائج کی دھمکیاں امت مسلمہ کی غیرت و حمیت کو للکارنے کے مترادف ہے، یہود و نصاریٰ کو عالم اسلام کے مقابلے میں منہ کی کھانی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب عالمی حالات یکسر بدل رہے ہیں، طاقت کا توازن تیزی سے تبدیلی کی طرف جا رہا ہے، عالم استکبار کی پسپائی اس کا مقدر ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک ایران پر کسی بھی جارحیت کی صورت میں پوری پاکستانی قوم اپنے مسلم برادر ملک کے ساتھ کھڑی ہوگی، امریکہ کی حالت ایک بوکھلائی ہوئی بلی کی طرح ہوچکی ہے جو اپنے آپ کو بچانے کے لیے ہاتھ پاوں مار رہی ہے، امریکہ اور اس کے حواری دنیا پر اپنا تسلط برقرار رکھنے کے لئے بے گناہ انسانوں کا خون بہارہے ہیں۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ جنوبی ایشیاء کو غیر مستحکم رکھنا امریکی مفاد میں ہے، اپنے ناپاک منصوبے کی تکمیل کے لئے امریکہ داعش کے بچے کچھے دہشتگردوں کو پاکستان اور افغانستان منتقل کررہا ہے، افغانستان کو بدحال اور تباہ کرنے کے بعد ایران کے خلاف جارحیت کا مذموم ارادہ پورے خطے کے لئے ایک الارمنگ صورت حال ہے، امریکی مفادات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ پاک فوج ہے، امریکہ جانتا ہے کہ پاکستان کو عسکری اعتبار سے نیچا نہیں دکھایا جاسکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ معاشی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کرکے اور دہشت گردی کے ذریعے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار رکھنا چاہتا ہے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے تحت کراچی کے مقامی ہال میں وحدت اسلامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ، جس میں شیعہ سنی اکابر ین سمیت عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ کانفرنس سے مرکزی خطاب مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کیا ۔ کانفرنس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور پارلیمانی سیکریٹری برائے مذہبی امور آفتاب جہانگیر ، جماعت اسلامی کے مرکزی رہنماء معراج الہدیٰ صدیقی ، تحریک منہاج القرآن کے رہنماء علامہ آفتاب اظہر ،مجلس علمائے شیعہ پاکستان کے صدر علامہ مرزا یوسف حسین ،ملی یکجہتی کونسل کراچی کے صدر قاضی احمد نورانی، جعفریہ الائنس پاکستان کے رہنماء جناب شبر رضا، پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء ظفر اقبال قادری ، ذاکرین امامیہ پاکستان کے صدر علامہ نثار قلندری سمیت دیگر سماجی و سیاسی شخصیات نے شرکت کی ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ وحدت ایک عمل ہے جو دشمن کے منصوبوں کو خاک میں ملانے کے لئے ہے۔ برطانیہ نے مسلمانوں کے اتحاد کو توڑ کر پورے برصغیر پر قبضہ کیا۔سائوتھ ایشیاءمیں نئے نئے خرافاتی فرقوں کی تشکیل برطانوی ایجنڈاتھا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ٹکرےٹکرے کرنے کے بعد مسلمانوں کے دل میں اسرائیل کی ناجائز ریاست بنائی۔سربراہ مجلس وحدت مسلمین نے کہا کہ امریکہ برطانیہ اسرائیل اور انکے اتحادی ہمارے دشمن ہیں۔یہی ہیں جو داعش جیسی قوت کو بنا کر ہم پر مسلط کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر مسلمان ممالک اکھٹے ہوں تو ڈانلڈ ٹرمپ کی مجال نہیں کہ وہ کسی مسلم لیڈر کی توہین کر سکے۔ امام خمینی کہتے تھے کہ جو شیعہ سنی کے درمیان تفرقے کی بات کرے وہ ہم میں سے نہیں۔علامہ راجہ ناصر نے کہا کہ پاکستان میں دشمن نے بہت سرمایہ کاری کی ہے مسلمانان پاکستان کے آپس کے اتحاد کو ختم کرنے کی منظم کوشش کی ہے۔۲۲ کڑوڑ کے ایٹمی ملک کو عالمی طاقتوں نے کمزور کر دیا ہے۔

 اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کے سربراہ اب آئی ایم ایف لگوا رہا ہے ۔ آج لوگ سیکیولر جماعتوں میں تو اکھٹے بیٹھتے ہیں مگر مذہبی پلیٹ فارم پر متحد نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم کو قومی، لسانی، فرقہ پرستی سمیت کئی مسائل میں الجھا دیا گیا ہے۔آج ہمارے ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں، ظالم اور بے حس حکمران ہم پر مسلط کر دیئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں صدراتی کیمپ آفس کے باہر ہماری مائیں بہنیں ۸ روز سے سراپا احتجاج ہیں ۔ان کا مطالبہ ہے کہ اگر ہمارا بچہ مرگیا ہے تو اس کی لاش دے دو، اگر زندہ ہیں تو انہیں کورٹ میں پیش کردو۔ انہوں نے سوال کیا کہ کہاں ہے پاکستان کی ریاست،کہاں ہیں انصاف کے ادارے؟

پاکستان تحریک انصاف کے پالیمانی سیکرٹری برائے مذہبی امور آفتاب جہانگیر کنے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے اسے عدالت میں پیش کرنا چاہئے۔مسنگ پرسنز کا مسئلہ پہلے بھی ایوان میں اٹھایا ہے پھر اٹھائیں گے۔اگر بندہ مرجائے تو گھر والوں کو سکون مل جاتا ہے لیکن اگر غائب کردیا جائے تو اہل خانہ کو کسی صورت سکون نہیں ملتا ۔ہمیں وحدت اسلامی کے ساتھ ساتھ وحدت پاکستان کیلئے بھی کوشش کرنے چاہئے۔ہمیں امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و یکہجتی کے لیے اقدامات کرنے چاہئے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر معراج الہدیٰ نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں اسلاموفوبیا کی سوچ جب مسجد پر حملہ آور ہوتی ہے تو مسلک نہی پوچھتی۔انہوں نے کہا کہ ہیلری کلنٹن کا داعش بنانے کا انکشاف دنیا کی آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہے۔انہوں نے کہا کہ فکرخمینی نا اسرائیل کو زندہ رہنے دے گی اور نا اس کے باجائز باپ امریکہُ کوآج غزہ اسرائیلی میزائیلوں کے نشانے پر ہے۔یہی فکرخمینی ہے جس نے آج نام نہاد بادشاہتوں کی رات کی نیندیں حرام کی ہوئی ہیں، جنہیں خادمین کہا جاتا ہے ان کے لئے ڈونلڈ ٹرمپ کے خیالات شرم ناک ہیں۔

پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء علامہ آفتاب اظہر کا کہنا تھا کہ نبی کریمؐ نے چودہ سو سال قبل امت مسلمہ میں ایمانی انقلاب برپہ کیا۔ جس معاشرے کی تقسیم طبقاتی بنیادوں پر ہو وہ ترقی نہیں کرتا۔ ڈاکٹر طاہر القادری کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے کبھی کسی مسلک کی تکفیر نہیں کی۔ مجلس وحدت مسلمین اور پاکستان عوامی تحریک مظلوموں کے حقوق کی مشترکہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔

ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر علامہ قاضی نورانی نے کہا کہ سحر وافطار پر امت مسلمہ انواع و اقسام کے کھانے کھا رہے ہوں گے تو وہیں فلسطین کے مسلمان اپنے پیاروں کی لاشین اٹھا رہے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عوام نے دشمن کی کوششوں کو ناکام بنایادشمن کے ایماء پر پاکستان میں داعش کو لانے کی کوشش کی جارہی ہے اسلام کی حقانیت پر حملہ کرنے کے لئے طرح طرح کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

Page 8 of 31

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree