وحدت نیوز (پنڈی گھیپ) مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے پنڈی گھیپ میں اتحادی جماعت پی ٹی آئی کے امیدوار برائے قومی اسمبلی میجر (ر) طاہر صادق اور امیدوار برائے صوبائی اسمبلی کرنل(ر) انور خان کی 14 دیہاتوں سے حمایت کے سلسلے میں منعقدہ تقریب میں مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین برادر نثار فیضی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انشااللہ ملک بھر میں مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان الیکشن مہم کو چیلنج کے طور پر چلائیں گے، پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہمارا الائنس ملک سے دہشتگردوں ان کے سرپرستوں اور تکفیری گروہ کو شکست دینے میں معاون ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ انشااللہ 25جولائی پاکستان اور پاکستانی عوام کی فتح کا دن ثابت ہوگا،کارنر میٹنگ میں مجلس وحدت مسلمین کے چودہ یونٹس کے کارکنان و ذمہ داران شریک ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار برائے قومی اسمبلی کرنل(ر)انور خان نے اپنے خطاب میں مجلس وحدت مسلمین کے قائدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیوایم نے عملی طور پر تحریک انصاف کا ساتھ دے ثابت کیا ہے کہ یہ جماعت اور اس کے قائدین قول وفعل کے سچے ہیں انشااللہ ہمارا یہ سفر پرامن مستحکم اور شدت پسندی سے پاک پاکستان کے حصول تک جاری رہے گاپنڈی گھیپ میں مجلس وحدت مسلمین کے لوکل رہنماوں اور کارکنان کی کثیر تعداد کارنر میٹنگ میں شریک ہوئے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماو مرکزی سیکرٹری سیاسیات اسد عباس نقوی نے کہا ہے کہ بروقت شفاف الیکشن کرانے کے عمل سے جموریت مضبوط ہوگی، الیکشن سے قبل ہی دھاندلی کا وایلا مچانے والے اپنی شکست سے خائف ہیں احتساب کا عمل سخت اوربے رحمانہ ہونا چاہیے اور اس ضمن میں بلاتفریق احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے عام انتخابات کے سلسلے میں پنجاب او رسندھ میں مجلس وحدت مسلمین نے تحریک انصاف کے ساتھ انتخابی اتحاد کیا ہے پاکستان کو قائد اعظم اورعلامہ اقبال کا پاکستان بنانے کیلئے مجلس وحدت مسلمین اپنی جدوجہد جاری رکھے گی ،اسلامی پاکستان ہی ہماری منزل ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے مرکزی الیکشن سیل کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماو مرکزی سیکرٹری سیاسیات اسد عباس نقوی نے کہا کہ جموریت کا تسلسل خوش آئند ہے عوامی سطح پر بھی شعوربلندہوتاجارہا ہے سیاسی پارٹیوں میں بھی سیاست دان جمہوری کلچر کو پروان چڑھائیں تاکہ سیاسی جماعتوں کے اندربھی سلیکشن کے بجائے انتخابی عمل سے نظریاتی کارکنا ن آگے آسکیں ،انھوں نے کہا کہ احتسا ب کے عمل کو مذیدسخت اوربے رحم بنایا جائے اور احتساب سب کا بلا تفریق کیا جائے کرپشن کی لعنت کو جڑسے اکھاڑنے کیلئے اب بے رحمانہ احتساب وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اوراحتسابی کٹہرے میں سب کولایاجائے ہمار املک غیر ملکی قرضوں کے بوجھ تلے دب کر رہ گیاہے ہرحکومت قرضے اتارنے کے بجائے مذیدقرضوں کو بوجھ ملک پر ڈال دیتے ہیں ایسے میں سخت اقدامات کرنا ہونگے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ سید مبارک علی موسوی کا کہنا تھا کہ شفاف الیکشن کے لیے شکوک وشبہات کا خاتمہ ہونا چاہیے، الیکشن کے حوالے سے ابھی تک گرد وغبار موجود ہے الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ شفاف انتخابات کو یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ کالعدم جماعتوں سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کوعام انتخابات میں حصہ لینےکی اجازت دے کر الیکشن کمیشن نے نیشنل ایکشن پلان اور پاکستان کے مظلوم شہدا کے ساتھ دھوکہ کیاہے۔الیکشن کمیشن بخوبی جانتی ہے کہ یہ دہشتگرد جماعتیں نام بدل کرقوم کو دھوکہ دے رہی ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کالعدم جماعتوں کو نا اہل قرار دے کر شہدا کے خون کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ علامہ مبارک علی موسوی کا مزید کہنا تھا کہ کرپٹ حکومتوں نے عوام کو عزت کی زندگی سے محروم کیا، کرپٹ عناصر جماعتیں بدل کر دوبارہ قوم پر سوار ہونا چاہتے ہیں، ملک میں جب تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا اس وقت تک ملک ترقی نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین اب شیعہ قوم کی واحد امید ہے۔
وحدت نیوز (پاراچنار) مجلس وحدت مسلمین کے نامزد امیدوار برائے قومی اسمبلی حلقہ این اے 46کرم ایجنسی , پاراچنار جناب شبیر حسین ساجدی کا حسین آباد کڑمان کا دورہ، شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینیؒ کے رفیق اور دیرینہ ساتھی سابق سنیٹر علامہ محمد جواد ہادی نے ایم ڈبلیو ایم کا نامزد کردہ امیدوار جناب شبیر حسین ساجدی کا استقبال کیااور اہلیان حسین اباد نے بھی شبیر ساجدی کا پرتپاک استقبال کیا اور پھولوں کے ہار پہنائے۔شرکاء سے شبیر ساجدی کا خطاب اور ایم ڈبلیو ایم کا منشور اہل علاقہ کے سامنے رکھ دیا۔سابق سنیٹرمحمد جواد ہادی نےبھی شرکاء سے خطاب کیا اور ایم ڈبلیو ایم کو مکمل طور پر سپورٹ کرنے کا اعلان کیا اور ایم ڈبلیو ایم کی کامیابی کیلئے دعا کی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنا انتخابی منشور برائے الیکشن 2018پیش کردیا ۔انتخابی منشور کا عنوان ،ایم ڈبلیو ایم کا اعلان ہم بنائیں گے قائد و اقبال کا پاکستان، مرکزی دفتر ایم ڈبلیوایم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین منشور کمیٹی ایم ڈبلیو ایم نثار علی فیضی کا کہنا تھا کہ ، ہم وطن عزیز کو قائد اعظم محمد علی جناح اور ڈاکٹر علامہ اقبال کے وژن کے مطابق پر امن اورترقی یافتہ بنانے کے لئے جدوجہد کا اعلان کرتے ہیں ۔قائد واقبال کا پاکستان ایک ایسا پاکستان ہے جہاں بالادست طبقہ غریب عوام ۔بے آسرا لوگوں ،اقلیتوں کا استحصال نہ کر سکیں ۔بلکہ پاکستان میں بسنے والے عوام کو بلاتفریق نسل ۔لسانی تعلق ،مذہبی علاقائی اور صنفی امتیاز کے ترقی کے برابر مواقع میسر ہوں ۔ جہاں حکمران عوام کے سامنے جوابدہ ہوں اور جہاں انداز حکمرانی سادہ ہو۔ہماری جماعت کا منشور عوامی امنگوں کا ترجمان ہے ۔ہم پاکستان کی قومی خود مختاری اور سا لمیت پر کسی صورت آنچ نہیں آنے دیں گے ۔ہم ملک میں ناامنی ، شدت پسندی اور تکفیریت کے خلاف ہیں اور اس کے سدباب کے لئے کوشش جاری رکھیں گئے ۔باوقار اور خود مختار خارجہ پالیسی ملکی عزت اور سا لمیت کے لئے ناگزیر ہو چکی ہے ۔کرپشن ناصرف ملکی ترقی کے لئے ناسور بن چکا ہے بلکہ داخلی سلامتی کے لئے بھی خطرہ بن چکا ہے ۔ قومی احتساب بیورو کو مکمل طور پر انتظامی اور مالی خود مختاری دی جائے گی ۔یہ ایک غریب دوست منشور ہے اوراس میں ملکی معاشی مشکلات کاراہ حل بھی ہے ۔ ہم ملک میں تعلیمی اور معاشی ایمرجنسی کے نفاذ کے لئے کوششیں کریں گئے بے روزگاری ہمارے ملک کا بہت بڑا مسئلہ ہے ۔سرکاری نوکریاں دے کر اس مسئلے کوہرگز حل نہیں کیا جاسکتا پرائیوٹ سیکٹر کو مذید آسانیا ں دینا ہو نگی ۔توانائی کا بحران ملکی ترقی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ بن چکی ہے ہم ملکی توانائی کے بحر ان سے نمٹنے کے لئے متفقہ قومی پالیسی لائیں گے ۔ مجلس وحدت مسلمین محض ایک سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک دینی اور نظریاتی تحریک بھی ہے جو کہ وطن عزیزمیں صالح اور محب وطن نمائندوں کو ایون اقتدارکا حقد ار سمجھتے ہیں ۔ہم آئین پاکستان کے مطابق قانون انصاف کی فراہمی کو اپنی اولین ترجیحات سمجھتے ہیں ۔مجلس وحدت مسلمین نے ملک کے تمام صوبوں سے اپنے امیدواران کھڑے کیے ہیں پنجاب کی سطح پر ہمارا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ انتخابی الائنس ہو اہے ۔دوسرے صوبوں میں بھی جماعتوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے ۔
وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے گلگت بلتستان انتخابات 2015ء کے لئے انتخابی منشور کا اعلان کر دیا ہے۔ انتخابی منشور کا اعلان انہوں نے سکردو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ سیکرٹری سیاسیات محمد علی، صوبہ پنجاب کے رہنما مظاہر شگری، کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل انجینئر رضا نقوی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو مکمل آئینی صوبہ قرار دینا اور قومی اسمبلی و سینیٹ میں گلگت بلتستان کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ ان اہداف کے حصول کیلئے اصول تدریج کے مطابق عمل کیا جاسکتا ہے، گڈ گورننس یا شفاف حکومت پہلی ترجیح ہوگی اور اس مقصد کیلئے انتظامی سیٹ اپ میں ضروری تبدیلیاں کی جائیں گی، ایم ڈبلیو ایم کا حکومت کے قیام کے بعد پہلا ہدف شفاف، کرپشن سے پاک حکومت اور انتظامی سیٹ اپ کی تشکیل ہے۔ معیشت، روزگار، انڈسٹری، تجارت کے حوالے سے گفتگو میں ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کیلئے NFC ایوارڈ سے حصہ معین کروایا جائیگا، وفاق سے حاصل ہونے والے فنڈز اور صوبے کے ترقیاتی پراجیکٹس کیلئے مختص رقم کو مقررہ وقت میں ترجیحی پروجیکٹس پر خرچ کیا جائے گا، بالخصوص ADP کو بروقت اور ترجیحی پراجیکٹس پر خرچ کرنا یقینی بنایا جائے، مقامی وسائل پیدا کئے جائیں گے۔ بالخصوص جنگلات، سیاحت، مائینز اور قدرتی وسائل کو گلگت بلتستان کی فلاح و بہبود کیلئے خرچ کیا جائے گا، وفاق کے زیر اہتمام چلنے والے اہم اور بڑے پروجیکٹس مثلاً اقتصادی کوریڈور، بجلی کی فراہمی کے بڑے منصوبے اور دیگر منصوبوں میں سے رائیلٹی لی جائے گی اور اسے بھی صرف گلگت بلتستان کے عوام کے لئے بنیادی ضروری پراجیکٹس پر خرچ کیا جائے گا۔ سوست پورٹ کو خصوصی درجہ دلایا جائے گا اور وہاں ماڈل پورٹ کی تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
تعلیم کے شعبے کے حوالے سے ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں گڈ گورننس کا اطلاق کیا جائے گا۔ ضروری انتظامی اصلاحات کی جائیں گی تمام تعلیمی اداروں میں تدریجاً ضروری وسائل فراہم کئے جائیں گے، اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے منظم مانیٹرنگ کا عمل شروع کیا جائے گا، صوبے سے تعلق رکھنے والے ان طلباء کو جو میڈیکل، انجیئرنگ، مائینز، ارتھ سائینسز اور بعض دیگر معین شعبہ جات میں داخلہ لینے کے اہل قرار پائیں گے، انکی مالی معاونت کی جائے گی بشرطیکہ وہ اپنی خدمات گلگت بلتستان کے صوبے کے لئے معین کرنے کا 3 سالہ اقرار نامہ دیں، ہر ضلع میں ایک ماڈل پوسٹ گریجویٹ کالج کا قیام عمل میں لایا جائے گا، نجی تعلیمی اداروں، سرکاری اداروں اور تعلیمی معاملات پر نظارت کے لئے HEC طرز کی ’’ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی‘‘ قائم کی جائے گی، جو اپنے امور میں سیاسی دباؤ سے آزاد ہوگی۔ صحت کے متعلق منشور کا اعلان کرتے ہوئے ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ بیسک ہیلتھ انسٹیٹیوشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا، تمام ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کو ماڈل ہسپتال بنائیں گے، دور دراز علاقوں کے لئے مخصوص ہسپتالوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا، صحت کے تمام چھوٹے بڑے مراکز کی سخت مانیٹرنگ کے ذریعے عوامی خدمت کو یقینی بنایا جائے گا، ہر اہم وادی کے لئے ایمبولینس سسٹم کا قیام (پہلے پانچ سال میں 12 ترجیحی وادیوں کی ضروریات پوری کی جائیں گی)۔ ذرائع آمد و درفت کے متعلق منشور کا اعلان کرتے ہوئے ناصر شیرازی نے کہا کہ گلگت سکردو روڈ کی از سرِ نو تعمیر کی جائے گی، اسلام آباد اور کشمیر کے لئے متبادل راستوں کا قیام عمل میں لائیں گے، صوبے میں کسی ایک ائیر پورٹ پر انٹرنیشنل فلائٹ شروع کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے، وفاقی حکومت کے تعاون سے PIA کے کرایوں میں مناسب کمی کروانا، وادیوں سے شہروں تک پکی سڑکوں کی تعمیر کے اقدامات کرنا، پہلے مرحلے میں صوبہ بھر میں 500 کلومیٹر نئی سڑکیں دور دراز وادیوں کے لئے تعمیر کی جائیں گی، صوبے کے دور افتادہ علاقوں تک ٹیلیفون/ موبائل/ انٹرنیٹ کی فراہمی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے، دیوسائی، فیری میڈوز جیسے دیگر سیاحتی مراکز میں سیاحوں کے لئے سیٹلایٹ رابطہ کے ذرائع فراہم کئے جائیں گے۔
ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ انتظامیہ میں نچلی سطح پر مکمل اور بڑی سطح پر 80 فیصد ملازمتیں مقامی لوگوں کو دی جائیں گی۔ دیگر صوبے اور وفاق ملازمتوں میں جتنا کوٹہ گلگت بلتستان کے لئے رکھیں گے، اتنا ہی کوٹہ گلگت بلتستان کی ملازمتوں میں دیگر صوبوں اور وفاق کے لئے ہوگا، پولیس اور انتظامیہ کو سیاسی اثر و نفوز سے آزاد کیا جائے گا۔ تمام تقرریاں میرٹ کی بنیاد پر ہوں گی، عدالتوں اور وکلاء کو انصاف کی فراہمی کے لئے ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ ہر ضلع کی بار کونسلز کو فنڈز فراہم کئے جائیں گے لیکن عدالتیں محدود وقت میں فیصلہ کرنے کہ پابند ہوں گی، کسی بھی قسم کی دہشتگردی، اس میں معاونت، پشت پناہی یا حمایت فراہم کرنے کی صورت میں جو بھی ملوث پایا جائے گا، اس کے لئے Zero Tolerance پالیسی اپنا کر عبرت کا نشان بنایا جائے گا، تاکہ علاقہ کو امن کا گہوارہ بنایا جاسکے۔ دہشتگردی کی حمایت یا معاونت بھی دہشتگردی ہی شمار ہوگی۔ ناصر شیرازی نے مزید کہا کہ گذشتہ 20 سال اقتدار پر رہنے والے افراد پر کرپشن کے الزامات کی تحقیق اور مرتکب افراد کو سزاؤں کے لئے نیشنل احتساب بیورو (نیب) کی طرز پر احتساب ادارہ بنایا جائے گا، احتسابی مراحل کا آغاز گذشتہ پانچ سالہ دور سے کیا جائے گا۔ تمام شعبہ جات اس کی زد میں آئیں گے، جبکہ اس امر کے لئے صوبے کے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کی کوشش کی جائے گی، احتسابی معاملات میں انصاف ہوتا نہیں بلکہ ’’انصاف ہوتا نظر آنا چاہئے‘‘ کے اصول پر عمل درآمد کیا جائے گا، لوٹی گئی دولت کو صوبائی خزانہ میں واپس لانے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے