وحدت نیوز (سکردو) عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کے چیئرمین اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی نے ٹیکس کے خلاف جاری احتجاجی دھرنے کے پندرہویں روز آج یادگار شہداء اسکردو سے خطاب کرتے ہوئے اسمبلی اراکین اور جی بی کونسل کے نمائندوں کو للکارتے ہوئے کہا کہ تم لوگ چھپ کر دھمکی دینے کی بجائے سر بازار آجائیں اور میری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کریں۔ ہم عوامی حقوق پر سمجھوتہ کرنے والے ہیں اور نہ ہی کسی خوف میں مبتلا ہونے والے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اتنے کمزور بھی نہیں کہ تمہاری دھمکیوں سے عوامی حقوق کے لیے جاری جدوجہد سے پیچھے ہٹ جائیں۔ فدا ناشاد، اکبر تابان، اشرف صدا، اقبال حسن اور کاچو امتیاز سن لو، ٹیکس ایشو پر تم لوگوں نے غداری کی ہے اور تمہارے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔ دوسری طرف یہ خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل چکی تھی کہ حکمرانوں کی طرف سے دھمکی آمیز ایس ایم ایسز موصول ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں آغا علی رضوی کا کہنا تھا کہ چند نمبرز سے دھمکی آمیز میسیجز موصول ہوئے ہیں اور ان نمبرز کو وقت آنے پر ظاہر کردوں گا۔ علاقے کے امن و امان اور میرے دوست، احباب کے جذبات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کسی کو بھی مسیج نہیں دیکھایا، تاہم وقت آنے پر ضرور ان غداروں کے اصل چہرے کو بے نقاب کروں گا۔

میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی رکن اسمبلی سے میرا ذاتی جھگڑا نہیں ہے اور عوامی مفاد پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرسکتا۔ صحافیوں کے اصرار پر انہوں نے کہا کہ ماضی میں حکمران جماعت کی طرف سے مناسب الفاظ میں پیغام بھی بھیجا گیا تھا، لیکن میں کسی سے ڈرنے والا نہیں ہوں۔ میری آرزو اور تمناء ہی یہی ہے کہ میں خطے کے تمام مسالک کو متحد کرنے کی راہ میں جان دے دوں۔ میںری دلی خواہش ہے کہ خطے کے اہلسنت، نوربخشی، اسماعیلی، اہلحدیث اور اہل تشیع سب بھائی بھائی بن جائیں اور اس کوشش میں میں اپنی جان دے دوں۔ میں سمجھتا ہوں کہ غریب، محروم اور محکوم عوام کے حقوق کی راہ میں مرنا اور اتحاد بین المسلمین و وطن عزیز کے استحکام و سلامتی کی راہ میں مرنا سعادت ہے، جس کے لیے میں ہمہ وقت تیار ہوں۔

وحدت نیوز(شگر) آئینی حقوق دیے بغیر کسی قسم کے ٹیکس کی وصولی نہ صرف جی بی کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے بلکہ ملک کے آئین کے ساتھ متصادم بھی ہے.ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم شگر کے رہنما فداعلی شگری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اس طرح کے آوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے جی بی کے عوام سے منہ کا نوالہ بھی چھیننا چاہتی ہے.وفاقی حکومت کی دوغلی پالیسی سمجھ سے بالاتر ہے، جب کچھ دینے کی بات آتی ہے تو یہ علاقہ غیر آئینی قرارپاتاہے اور جب مختلف قوانین کا نفاذ، کئی قسم کے ٹیکسز کی حصولی اور بنجر زمینوں کو ہتھیانے کا معاملہ ہو تو یہ علاقہ آئینی اور انصاف مانگنے والے ملک دشمن اور غدار ٹھہراتے ہیں. انہوں نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہوہے کہا کہ فورا تمام قسم کے ٹیکسز کے نفاذ کے احکامات واپس لیں اور اسٹیٹ سبجیکٹ رولز کے نفاذ کے ذریعے ملکیتی حقوق کے تحفظ کی یقینی سمیت اشیاء ضروریہ کی خریداری پر ملنے والی تمام سبسڈیز بحال کی جائے اور آئینی حقوق کے حصول کی راہ میں حائل تمام رکاؤٹوں کو دور کریں اور پر ٹیکسز کے نفاذکی بات کرے۔

وحدت نیوز(گلگت ) چیئر مین سینٹ جناب رضا ربانی کا گلگت بلتستان کو کشمیر کے ساتھ نتھی کرنے سے گلگت بلتستان کے عوام کو سخت مایوسی ہوئی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے قائدین جب گلگت بلتستان کا دورہ کرتے ہیں تو یہاں کے عوام کو آئینی حقوق دینے کی باتیں کرتے ہیں۔گلگت بلتستان کے انتخابات کے دوران یہی قائدین جی بی کے عوام کے حقوق کے بارے میں بلند بانگ دعوے کررہے تھے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ہو یا پیپلز پارٹی دونوں جماعتیں گلگت بلتستان کے عوامی حقوق کے حوالے سے ایک پیج پر ہیں ۔یہ دونوں جماعتیں قطعی طور پر گلگت بلتستان کے عوام کو ان کے جائز حقوق دینے کیلئے تیار نہیں۔جب بھی کسی اہم فورم پر ڈی بیٹ ہوتی ہے تو ان دونوں جماعتوں کے قائدین گلگت بلتستان کو کشمیر کا حصہ قرار دیکر حقوق سے محروم رکھنے کی پالیسی پر گامزن ہوتے ہیں اور یہی باتیں یہاں کے عوام ایک عرصے سے سنتے چلے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کو صوبے کا آئینی سٹیٹس دلوانے کی باتیں کررہی ہے جبکہ ان کے قائدین گلگت بلتستان کو کشمیر کاحصہ گردانتے ہیں۔پیپلز پارٹی کو اپنے اس دوغلاپن سے نکل کر عوام کے سامنے اپنی پوزیشن کو واضح کرنا پڑی گی۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ہی گلگت بلتستان کے عوام کے استحصال کے ذمہ دار ہیں جو کہ اس علاقے میں محض اپنے مفادات کیلئے اعلانات تو کرتے ہیں لیکن جب بھی کسی بڑے فورم پر بات ہوتی ہے تو یو ٹرن لیتے ہیں۔گلگت بلتستان کے عوام ان دونوں جماعتوں کی پالیسیوں کو سمجھ چکے ہیں اور اگلے الیکشن میں مسلم لیگ کا وہی حشر ہوگا جو حالیہ الیکشن میں پیپلز پارٹی کا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے آئینی حقوق کا تعین نہ کیا گیا تو اس علاقے میں بننے والے تمام میگا پراجیکٹس بھی خطے سے دوچار ہونگے۔یہ عجیب منطق ہے کہ علاقے میں بننے والے پراجیکٹس غیرمتنازعہ ہوتے ہیں اور اسی علاقے میں رہنے والے عوام متنازعہ بن جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اب بھی وقت ہے کہ حکمران علاقے کی آئینی حیثیت کا تعین کریں ورنہ جتنی دیر کرینگے اسی حساب سے قیمت چکانا پڑے گی۔

وحدت نیوز(گلگت) قومی اسمبلی اور سینٹ میں بحیثیت مبصر نمائندگی دینا گلگت بلتستان کے 20 لاکھ عوام کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔جب تک گلگت بلتستان کے عوام نواز لیگ اور پیپلز پارٹی سے چھٹکارہ نہیں پائینگے تب تک یہاں کے عوام کو ان کے جائز آئینی حقوق حاصل نہیں ہونگے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ  آغا سیدعلی رضوی نے کہا ہے کہ قریباً سات دہائیوں سے اس خطے کے عوام حقوق سے محروم چلے آرہے ہیں اور آئے دن حکمران خطے کے عوام کو بہلانے کیلئے لولی پاپ دیئے جارہے ہیں جس کے ذمہ دار باریاں لینے والی یہ دونوں جماعتیں ہیں۔ان جماعتوں نے تین تین بار اقتدار پر قابض رہیں لیکن انہیں حقوق کا خیال تب آتا ہے جب یہ جماعتیں حزب اختلاف میں ہوتی ہیں اور جب یہ اقتدار میں ہوتے ہیں تو عوامی حقوق کیلئے آواز بلند کرنے والے محب وطن شہریوں کو غدار ی کا سر ٹیفکیٹ عطا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کے نام پر گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق سے محروم رکھنا انتہائی ظلم ہے ،نوازلیگ کی جانب سے آئینی حقوق کے نام پر سینٹ اور قومی اسمبلی میں مبصر کی حیثیت سے نمائندگی دینے سے عیاں ہوگیا کہ اس جماعت کے منشور میں گلگت بلتستان کے عوام کی خواہشات کا کوئی احترام نہیں ورنہ وفاقی حکومت نواز لیگ کی صوبائی حکومت اور اسمبلی کی پاس کردہ متفقہ قرارداد کی روشنی میں صوبائی حیثیت کا اعلان کرتی۔اس سے قبل پیپلز پارٹی کے دور میں بھی گلگت بلتستان اسمبلی میں صوبے کے حق میں قرارداد پاس ہوئی تھی اور اس وقت کی پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت نے بھی اس اسمبلی کی قرارداد کو ردی کی ٹوکری کی نذر کردیا اب وہی مذاق نواز لیگ کی وفاقی حکومت نے بھی انجام دیا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام شعور کا مظاہر ہ کرتے ہوئے ان استحصالی جماعتوں سے جب تک چھٹکارا حاصل نہیں کرینگے تب تک یہاں کے عوام کے حقوق پر شب خون جاری رہے گا۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے رہنماعلامہ شیخ نیئرعباس  نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سینٹ اور قومی اسمبلی میں گلگت بلتستان کی نام نہاد نمائندگی گلگت بلتستان کے بائیس لاکھ عوام کی توہین اور حکومت کی بدنیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور وفاق میں مبصر کے طور پر نمائندگی گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ دھوکہ ہے۔ گلگت  بلتستان کے عوام اس دھوکے کو برداشت نہیں کریں گے اور بھرپور مزاحمت کریں گے۔ اس سلسلے میں گلگت بلتستان اسمبلی کے ممبران کو اپنا کردار ادا کرتے ہوئے عوام اور خطے کی حقیقی نمائندگی کرتے ہوئے وفاق کے سامنے صدائے احتجاج بلند کرے۔انہوں نے کہا کہ ستر سالوں سے وفاقی جماعتوں کا گلگت  بلتستان کے ساتھ مذاق جاری ہے ۔ صوبائی اور آئینی حقوق کے حوالے سے موجودہ حکومت نہ صرف سنجیدہ نہیں بلکہ گلگت بلتستان کو حقوق دینے کے لیے کسی صورت تیار نہیں ہے۔ اگر حکومت چاہتی تو گلگت  بلتستان کو آئینی دھارے میں شامل کیا جاسکتا تھا لیکن نواز حکومت کسی صورت نہیں چاہتی کہ گلگت کو آئینی حق ملے۔ سی پیک میں گلگت  بلتستان کو نمائندگی اور حصے سے یکسر محروم رکھنا اس بات کی دلیل ہے کہ نواز حکومت خطے کی تعمیر و ترقی نہیں چاہتی۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے عوام کی زمینیں ہتھیانے کا سلسلہ بند کرے، گلگت بلتستان کو دوسرا فلسطین بنایا جا رہا ہے جسے کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ گلگت بلتستان کو اس خطے کے عوام نے آزاد کرایا ہے، اس کی آزادی میں کسی بیرونی قوت کا عمل دخل نہیں ہے اور اسلامی نظریئے کی وجہ سے اجداد نے اس خطے کو پاکستان کی جھولی میں ڈال دیا ہے تاکہ یہ خطے دشمن کے شر سے محفوظ رہے اور خطہ عوام کا رہے۔ صوبائی اور وفاقی حکومت خطے میں جس انداز میں زمینوں کی بندر بانٹ میں مصروف ہے، وہ انسانی حقوق کی پامالی کی بدترین مثال ہے۔ جب حقوق مانگے جاتے ہیں تو اس خطے کو متنازعہ قرار دیا جاتا ہے اور زمینوں پر قابض ہوتے وقت انہیں یہ خطہ متنازعہ نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ چھومک اسکردو میں عوام کی زمینوں کو ہتھیانے کے لیے ایک طویل عرصے سے جدوجہد جاری ہے، حکومت عوام کو گھروں سے نکال باہر کرنے کی کوشش نہ کرے، چھومک اسکردو میں عوام کیساتھ جاری ناانصافی کا سلسلہ بند کیا جائے۔

آغا علی رضوی نے کہا کہ پاکستان آرمی کے سربراہ نے خود احتسابی کا جو عمل شروع کیا ہوا ہے وہ انتہائی مستحسن اور باعث فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی میں موجود مجرموں کو سزا دے کر عظیم مثال قائم کی گئی ہے۔ گلگت بلتستان میں ستر سالوں سے خطے کو پاکستان کا آئینہ حصہ بنانے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور خطے کی زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنے والوں کے حوالے سے آرمی چیف کی توجہ کو مبذول کرنے کیلئے باقاعدہ خط لکھا جائے گا، کیونکہ گلگت بلتستان کو آئینی حصہ بنانے میں وفاقی حکومت تیار نہیں جو کہ وزیراعظم پاکستان کے حریت کانفرنس کو لکھے گئے خط سے واضح ہے۔ دوسری طرف سیاسی جماعتوں نے ستر سالوں سے اس خطے کو دھوکے کے سواء کچھ نہیں دیا۔ موجودہ پاکستان آرمی کے سربراہ کا کردار پاکستان کی حفاظت اور استحکام کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کی ترقی و استحکام کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے۔

Page 4 of 8

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree