وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما و سابق وزیر قانون سید محمد رضا (آغا رضا) ضمنی الیکشن پی بی 26 کیلئے امیدوار ہوں گے ۔واضح رہے کہ سید محمد رضا نے بائی الیکشن شیدیول جاری ہونے سے پہلے ہی اس الیکشن میں حصہ لینے سے انکار کر دیا تھا جسے پارٹی قیادت نے رد کر دیا تھا اس دلیل کیساتھ کہ شخصیات پارٹی قیادت اور پالسیسیوں کے پابند ہوتے ہیں لہذا انہوں نے پارٹی قیادت اور کارکنان کے متفقہ فیصلے کو قبول کرتے ہوئے اپنے ذاتی فیصلے پر نظر ثانی کر کے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا اعادہ کیا تھا آج انہوں کاغذات نامزدگی جمع کروا دی ہے۔انہوں نے پارٹی کارکنان سے مختصر خطاب میں کہاکہ حلقہ پی بی 27 سے منتخب ہو کر حلقہ پی بی 26 میں شہدا ہاوسنگ سکیم کا اجراء کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ دونوں حلقوں میں بلا تفریق خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنمااورسابق وزیر قانون آغا سید محمد رضانے  ایک پریس ریلز میں کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان واحد دینی سیاسی جماعت ہے جو ہزاروں بے گناہ شہداء کو دفنانے کے با وجود اتحاد امت کے لئے کوشاں دینی سیاسی جماعت ہے۔،عالم اسلام کے درمیان اختلافات کو ہوا دینے والے نہ شیعہ ہے اور نہ سنی بلکہ استعماری قوتوں کے آلہ کار ہے تمام مکاتب فکر شیعہ سنی اپنی صفحوں اتحاد کا مظاہرہ کر کے اسلام دشمن قوتوں کے مذموم مقاصد کو ناکام بنائیں،پچاس سے زائد اسلامی ممالک کے ہوتے ہوئے افغانستان میں کئی سالوں سے جاری جنگوں میں اسلام دشمن قوتیں خصوصا''امریکہ اسرائیل اور انڈیا برابر کے شریک ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر پر 71 سالوں سے قابض انڈئن افواج کے مظالم اب بھی جاری ہے اقوام متحدہ نہتے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے اور اپنے ہی قراردادوں پر عملدرآمد کرنے سے قاصر ہے،سر زمین فلسطین پر اسرائیلی قبضہ اور اسلامی ممالک کی غاصب اسرائیل سے سفارتی تعلقات انتہائی افسوس ناک اور نا قابل قبول عمل ہے،او آئی سی کے ممبر اسلامی ممالک مسلہ کشمیر افغانستان اور فلسطینوں کیلئے موثر کردار ادا کر سکتی ہے،اہل تشیع12 ربیع الاول سے 17 ربیع الاول تک پورے پاکستان میں برادران اہل سنت کیساتھ محافل میلاد اور جلوسوں میں بھر پور شرکت کریں گے۔ 

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما اور صابق وزیر قانون بلوچستان سید محمد رضا (آغا رضا) نے کرپشن کو ملک کی پسماندگی کی اصل وجہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک کرپشن رہے گی ملک میں عادلانہ نظام قائم نہیں ہو سکتا۔کرپٹ عناصر ملک کو اقتصادی طور پر کھوکھلا کر دیتی ہے۔کوئی بھی شخص چاہے کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو، ان سے قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس لیا جائیں،احتسابی عمل اعلیٰ اداروں سے شروع ہونا چاہئے اوپر سے نیچے تک سب کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہیئے تاکہ بہتر سے بہتر نتائج مل سکے،اگر ہم ملک میں اچھے نظام کے خواہاں ہیں تو اپنے درمیان سے کرپشن کا مکمل طور پر خاتمہ کرنا ہوگا۔

 انہوں نے کہا کہ روز اول سے پاکستان کے استحکام کو مد نظر رکھا جاتا کرپشن کرنے والوں کو سزائیں دی جاتی تو آج حالات بیت مختلف ہوتا۔ماضی میں احتساب کرنے والے اداروں کو آزادانہ فیصلے کرنے دیتے تو آج کرپشن کا خاتمہ یو چکا ہوتا۔لیکن افسوس کہ آج وطن عزیز کی اقتصادی حالت مخدوش ہے کرپشن کرنے والے عناصر کے جرائم میں ہر وہ شخص برابر کے شریک ہیں جس نے اس کی راہ میں رکاؤٹ بننے کے بجائے رضامندی اور خاموشی اختیار کی۔ جس طرح دہشتگردوں کے خلاف موثر کاروائیوں سے ملک کی مجموعی سکیورٹی حالات پہلے کی نسبت قدرے بہتر ہے اسی طرح بدعنوان عناصر کے خلاف بھی سخت قانونی کاروائیاں عمل میں لائی جائیں ان تمام بد عنوان کرپٹ عناصر کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائیں جو کرپشن میں ملوث ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا قانون بدعنوانی کے خلاف ہے، جو افراد آئین شکنی کرکے دوسروں کا حق کھائے نہ صرف ان سے حساب لیا جائیں بلکہ انہیں سزائیں بھی ملنی چاہئے،احتسابی عمل کے دائرہ کار کو وسیع کرتے ہوئے تمام محکموں اور اداروں میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف بلاامتیاز احتساب کا عمل شروع کیا جائے۔ ایماندار اور کرپشن سے پاک کوئی بھی فرد احتساب کے عمل کے خلاف نہیں ہوسکتا، تمام سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ احتسابی عمل کی تائید کریں۔

سابق وزیر قانون سید محمد رضا نے کہا کہ کرپشن ملکی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاؤٹ ہے، جب تک ملک میں عدل و انصاف سے کام نہیں لیا جائے گا ملک ترقی نہیں کر سکے گی، بدعنوانی کی وجہ سے ہمارا ملک معاشی طور پر کمزور ہوچکی ہےاور اسی صورت ہم ملک کو اقتصادی طور پر مضبوط کر سکتے ہیں۔ کرپٹ عناصر چاہے کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں ان سے کوئی رعایت نہیں برتی جانی چاہئے۔ دہشت گردی اور کرپشن نے اس ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے، کرپشن کے خلاف بھی فیصلہ کن کاروائی ملک کی سالمیت و استحکام کے لئے ازحد ضروری ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے ترجمان نے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ دور حاضر میں مہنگائی، بے روزگاری بے جا اور غلط رسومات کیوجہ سے خصوصا''  تنگ دست اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کیلئے بر وقت گھر بسانا شادی کرنا نہایت مشکل ہو چکا ہے۔ بروقت شادی بیاہ نہ ہونے کیوجہ سے بہت سے شرعی، معاشرتی اور نفسیاتی مسائل جنم لیتے ہیں۔نوجوانوں کی اسی فطری ضرورت اور مالی مشکلات کے پیش نظر کوئٹہ کے مخیر حضرات کے تعاون سے حسب روایات ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنماو امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی ،مرکزی رہنما و سابق وزیر قانون سید محمد رضا ،سیکریٹری جنرل کربلائی رجب علی ،ڈپٹی سیکریٹری جنرل کامران حسین ،معاون سیکرٹری جنرل سید عباس اور پوری کابینہ ممبران اور بزرگوں کی کوششوں سے انشاء اللہ گذشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی بہ مناسبت عید مباہلہ زیر اہتمام مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن شعبہ فلاح و بہبود بمقام گورنمنٹ یزدان خان ہائی سکول بتاریخ 4 ستمبر 2018 کو 12 ویں اجتماعی شادیوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

ان اجتماعی شادیوں کے تسلسل سے اب تک کئی جوڑے خوشحال زندگی گزار رہے ہیں جن کا تعلق مختلف مسالک اور عقائد بلکہ مختلف برادریوں سے بھی ہیں۔ایسے اقدامات کا مقصد نوجوان نسل کی شادی کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور مشکلات کو دور کرکے آسانیاں پیدا کرنا ہے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کوئٹہ ڈویژن گذشتہ کئی سالوں سے اجتماعی شادیوں کا انعقاد کرتی آئی ہے جس سے برادار اقوام میں مذہبی ھم آہنگی اور برادرانہ تعلقات کو فروغ حاصل ہوا ہے۔

اجتماعی شادیوں میں شریک تمام جوڑوں کو مختصر جہیز بھی دیئے جائیں گے۔ جس میں فریج، واشنگ مشین،سلائی مشین، چولہا، کمبل،استری،ڈنر سیٹ اوردیگر کیچن کا سامان ظروف وغیرہ شامل ہوں گے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کی کابینہ سمیت سابق وزیر قانون سید محمد رضا نے جکارتہ میں ہونے والے ایشین گیمز میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والی ہزارہ بچی نرگس کو شاندار کامیابی حاصل کرنے، کانسی کا تمغہ جیتنے اور ملک و قوم کا نام روشن کرنے پر مبارکباد دی ۔ایم ڈبلیوایم کے رہنمائوں نے کہاکہ صحت مند معاشرے کی تشکیل کیلئے کھیلوں کا فروغ نہایت ضروری ہے ،پاکستان میں کھیلوں کے فروغ کیلئے حکومتی اقدامات نا کافی ہیں ،نوجوانوں کو منفی سر گرمیوں سے بچانے کیلئے کھیلوں کی مناسب معیاری سہولتیں دینے سے ہی ممکن ہے ،نئی نسل کو جدید دور کے تقاضوں کیمطابق سپورٹس سہولتیں دینے سے ہی ان میں چھپے نئے ٹیلنٹ کو اجاگر کیا جا سکتا ہے ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین نے کراچی ، حیدرآباد ، ہالا(سندھ) کوئٹہ ،پاراچنار اور بھکرکے انتخابی حلقوں میں برادرران کے شانہ بشانہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی خواتین نے بھرپور فعال کردار ادا کیا ہے ۔ کراچی اور ہالہ میں خواہر سیدہ سیمی نقوی صوبائی سیکرٹری روابط مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین صوبہ سندھ ، خواہر غزالہ جعفری ، خواہر فرح زہراء ، خواہر نصرت نقوی ،خواہر انجم زہراء اس کے علاوہ اولڈ رضویہ کی خواہران نے الیکشن کی تیاریوں کے حوالے سے بھی بھر پور تعاون کیا ہے اور ابھی تک گھر گھر جاکر رجسٹریشن ، کارڈز کی تیاری اور انتخابی لسٹوں میں خواتین کی راہنمائی کے حوالے سےکافی حد تک کام مکمل کرلیا گیا ہے ۔ کوئٹہ میں انتخابی مہم کے لئے خواہر نرگس سجاد جعفری اور خواہر فرحانہ گلذیب نے شعبہ خواتین کے مرکزی سیکرٹریٹ کی جانب اعزام ہوئیں جنہوں نے کوئٹہ میں مختلف مقامات پر انتخابی اجتماعات اور کارنرز میٹنگز سے خطاب کیا اور کوئٹہ میں علمدار روڈ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں ڈور ٹو ڈور جاکر لوگوں کو بالخصوص کوئٹہ کی خواتین کو انتخابات میں حصہ لینے اورمجلس وحدت کےنامزد امید وار کو ووٹ کاسٹ کرنے کے حوالے سے بریف کیا ۔ جب کوئٹہ سے خواہران کا فیڈ بیک لیا گیا تو برادران نے بتایاکہ شعبہ خواتین کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جن خواہران کو کوئٹہ بھیجا گیا انہوں اپنا بھرپور رول ادا کیا ہے ۔ ہم شعبہ خواتین سے التماس کرتے ہیں کہ کوئٹہ میں بھی مرکزی خواہران کی طرح کا سیٹ اپ بنادیں ۔ کیونکہ خواہرنرگس سجاد جعفری اور فرحانہ گلزیب صاحب نے کئی ایسی خواتین کو بہت اچھے انداز سے قائل کرلیا جو اپنا ووٹ کاسٹ ہی نہیں کرناچاہتی تھیں اور محلوں میں وہ خواتین اپنا اثر ورسوخ بھی رکھتی تھیں ۔ مرکز کی ان خواہران کی وجہ سے وہ خواتین جو ووٹ ڈالنے کی مخالف تھیں یا اپناووٹ کسی اور جگہ کاسٹ کرناچاہتی تھیں ،وہ آخری دنوں میں مرکز سے اعزام کی گئی خواہران کے ساتھ انتخابی مہم میں شامل ہو چکی تھیں اور یہ ایک قسم کی کوئٹہ میں بہت بڑی کامیابی تھی ۔

اسی طرح پارا چنار میں خواہر سیمی زیدی ،خواہر سمیرا اور خواہر عقیلہ مرکز سے اعزام ہوئیں۔ پاراچنار میں برادر شبیر ساجدی مجلس وحدت مسلمین پاکستان وہ واحد نامزد برائے نیشنل اسمبلی امید وار ہیں جو خیمہ کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑ رہے ہیں ۔ پاراچنار میں خواتین کو ووٹ کے لئے گھروں سے باہر نکالنا بہت مشکل مرحلہ تھا جسے مرکزکی جانب سے بھیجی گئی خواتیں نے بڑے اچھے انداز سے انہیں قائل کر لیا ۔ صرف خواتین کو ہی نہیں بلکہ مرودں کو بھی قائل کیا کہ وہ خواتین کو ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے اجازت دیں ۔ جس پر دیکھا کہ مرکزی کی جانب سے بھیجی گئی خواتین ۔ پارار چنار میں گائوں گائوں اور گھر گھر جا کر برادر شبیر ساجدی کے لئے کمپین چلاتی رہیں ۔پاراچنار کی تاریخ میں خواتین کا گھر گھر اور گائو ں گائوں جاکرانتخابی مہم میں خواتین کے انتخابی جلسوں سے خطاب اور انہیںاپنا ووٹ ڈالنے کی جانب راغب کرنا ،پہلی بار دیکھا گیا ہے ۔ جسے وہاں کی خواتین نے بہت سراہا اور خواہش ظاہر کی کہ یہاں پر بھی خواتین کا یونٹ قائم کیا جائے ۔

برادر شبیر ساجدی کا کہنا تھا اگرچہ میری بیگم ایک کالج کی پروفیسر ہے مگر وہ انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے رہی تھیں جب سے مرکز کی خواہران آئیں انہوں نے ایسا تربیتی ماحول پیش کیا کہ وہ بھی ان کے ساتھ ساتھ انتخابی مہم کا حصہ بن گئی اور اب جبکہ مرکزی خواہران چلی گئی ہیں وہ اپنے چند اور خواتین کو ساتھ ملا کر کمپین خود سے چلا رہی ہیں اور یہ بات یہاں کے معاشرے میں بہت اہم ہے ۔ کہ خواتین معاشرے میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کریں ۔

 شعبہ خواتین کے مرکزی سیکرٹریٹ سے ضلع بھکر کے حلقہ این اے 90  کے لئے خواہر شاداب کی سربراہی میںتین خواہران کو اعزام کیا گیا تھا جنہوں نے حلقہ نوے میں ۵ دن کی بجائے ۹ دن تک بہت ہی عمدہ انتخابی مہم میں حصہ لیا ۔ خواہران کے اس مثبت کرادر کو دیکھتے ہوئے کوئٹہ اور پارا چنار کی طرح بھکر میں بھی ۵ دن سے بڑھا کر انتخابی مہم کا دورانیہ9 دن کردیا گیا ۔ برادر احسان اللہ خان کے خاندان کی خواتین کے ساتھ ساتھ گھر گھر جاکر اور مختلف یونین کونسلز میں جاکر خواتین بہت ہی خوبصورت انداز میں انتخابی مرحلے کی کمپین کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ہے ۔ انشاءاللہ خواتین کے جذبے اور کنونس کرنے کے انداز کو دیکھ کر بھکر کی خواتین جلد ہی شعبہ خواتین کا یونٹ اوپن کریں گی ۔

بھکر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے نامزد امیدوار جناب احسان اللہ خان بلے کے نشان پر پی ٹی آئی کے بھی مشترکہ امیدوار ہیں ۔ شعبہ خواتین کی خواہران نے ایسا سیاسی ماحول پیدا کردیا تھا کہ خواتین اس حلقے سے نہ صرف اپنا ووٹ کاسٹ کریں گی بلکہ اپنے کنبے اور محلے کے ووٹ کے بھی کوشش کریں گی انشاء اللہ ۔

راولپنڈی کے حلقہ 60 راولپنڈی میں جناب مختار عباس کی انتخابی مہم میں ضلع راولپنڈی کی تمام خواہران نے خواہر قندیل زہراء کی سربراہی میں پورے حلقے میں بھر پورطریقے سےانتخابی کمپین میں حصہ لیا اور شب و روز گھر گھر جا کر خواتین کو ووٹنگ کے لئے قائل کیا اور این اے ۶۰ کے نامزد امیدوار برائے قومی اسمبلی جناب مختار عباس کی انتخابی مہم کو بھر انداز سے چلایا ہے ۔ جس پر جناب مختار عباس اور ان کی مسزز نے ایم ڈبلیو ایم کی خواتین کا بہت زیادہ شکریہ ادا کیا ہے ۔

Page 6 of 31

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree