وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی طرف سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ کو خط بھیج دیا گیا خط میں درخواست کی ہے کہ بلوچستان میں شیعہ ہزارہ کی منظم انداز میں نسل کشی جاری ہے جسے روکنے کے لیے بلاتاخیر اقدامات کی ضرورت ہے۔یہ خط گزشتہ روزآرمی چیف کو بھیجا گیا ہے ۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے اندر دہشت گردی کی کاروائیوں میں سرگرم عناصراپنے مذموم عزائم کوجارحانہ انداز میں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔مسیحی برادری اور اقلیتیں بھی دہشت گردوں کے اہداف میں شامل ہیں۔ان دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث عناصر اپنی بربریت کا کھلم کھلا اعتراف بھی کرتے ہیں۔اس کے باوجود ان کی آزادنہ نقل و حرکت حیرت اور تشویش کا باعث ہے۔کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ کمیونٹی کے علاوہ مسیحی و لسانی بنیادوں پر بھی عوام کو ہر روز ٹارگیٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے جس طرح گزشتہ سال پارہ چنار سانحہ کے بعد وہاں پہنچ کر مظلوم عوام کی داد رسی کی اور فوری ایکشن لیا جس کے مثبت نتائج ہم آج تک دیکھ رہے ہیں ایسی طرح کوئٹہ جاکر عوام کی داد رسی کریں اور ان کے مسائل کو سنیں کیونکہ وہ آپ سے ہی واحد امید رکھتے ہیں کہ آپ ان کے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں گے۔خط میں انہوں نے آرمی چیف سے یہ بھی درخواست کہ کوئٹہ کے راستے ایران اور عراق جانے والے زائرین کو بلوچستان میں جو سفری خطرات اور مشکلات درپیش ہیں وہ بھی فوری حل کے متقاضی ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی کابینہ کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دو ماہ میں ہزارہ برادری کی نسل کشی میں غیر معمولی تیزی آئی ہے۔ بلوچستان اہل تشیع کی قتل گاہ بن چکا ہے۔ ملت تشیع کے ڈیرھ ہزار سے زائد افراد اب تک شہید کیے جا چکے ہیں۔زخمیوں کی تعداد بھی کئی ہزاروں میں ہے۔دہشت گردی کے مختلف واقعات میں پولیس ،سیکورٹی فورسز اور شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگز کی گئی جن کی ذمہ داری داعش نے قبول کی جبکہ ہمارے حکمران ملک میں داعش کی موجودگی سے انکاری ہیں۔جو قومی سلامتی کے حساس معاملات سے آنکھیں چرانے کے مترادف ہے۔ کوئٹہ کے مظلوم لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں۔اپنی جان بچانے کے لیے دوسرے ملکوں سے پناہ لی جا رہی ہے۔بلوچستان کی سرزمین پر ہزاروں افراد کے قاتل آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں۔حکومت نام کی کوئی چیز وہاں پر موجود نہیں۔

انہوں نے کہا ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے والے سی پیک منصوبے کے دشمن ہیں۔وہ پاکستان کو کسی بھی اعتبار سے مستحکم نہیں دیکھنا چاہتے۔یہی عناصر بلوچستان کے حالات خراب کر رہے ہیں۔انہوں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچستان کی صورتحال کا نوٹس لیں اور وہاں جا کرشہدا کے لواحقین سے ملیں تاکہ انہیں داد رسی ہو۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جب تک بلوچستان کا دورہ کرکے سخت احکامات صادر نہیں کرتے تب تک وہاں امن کا قیام ممکن نہیں۔اگر وہاں کے لوگوں کے زخموں پر مرہم نہ رکھا گیا ان کے اضطراب میں اضافہ ہو گا۔بلوچستان سے دہشت گردی کی اٹھنے والی تازہ لہر پر اگر قابو نہ پایا گیا تو ایک بار پھر یہ پورے ملک میں پھیل سکتی ہے۔انہوں نے کہ صحافیوں اوردانشوروں سمیت ہر باشعور طبقے کو بلوچستان کے شیعہ ہزارہ کی حمایت میں آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے رکن صوبائی اسمبلی ،وزیر قانون آغا رضا کے دھرنے کو ان کے درد دل کا نام دیتے ہوئے کہا کہ قوم کے لیے ان کے بے لوث اور مخلصانہ جذبات لائق داد و تحسین ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی معاملات پر حکمرانوں کی کمزور گرفت کی اس سے بڑھ کر اور کیا دلیل ہو سکتی ہے کہ اپنے جائز حقوق کے لیے بھی ایک وزیر دھرنے دینے پر مجبور ہے۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک)  سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین اور نظام مصطفے متحدہ محاذ کے سیکرٹری جنرل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ نسل در نسل حکمرانی کرنیوالوں کا ملک پر قبضہ اور غلبہ ختم ہونیوالا ہے۔ الیکشن کے بعد (ن) لیگ تانگہ پارٹی بن جائے گی، دشمن سن لیں پاکستانی قوم خاکی وردی سے پیار کرتی ہے، کوئٹہ میں ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ روکی جائے، ہزارہ برادری مسلسل ظلم اور دہشتگردی کا شکار ہے، پاکستانی پرچم لانے والے کو جلسے سے نکالنے سے پختون تحفظ موومنٹ کی ملک دشمنی بے نقاب ہوگئی، پاکستان کے دشمن پاکستان کو دہشتگردی کی نئی جنگ میں جھونکنے کیلئے سرگرم ہو چکے ہیں، الیکشن میں پاناما، کرپشن اور ختم نبوت جیسے ایشوز اہم کردار ادا کریں گے، حکومت کی قرضوں پر انحصار کی پالیسی نے پاکستان کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے، خود کفالت کے بغیر قومی ترقی کا خواب ادھورا رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں مختلف سیاسی و دینی شخصیات سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی محتاجی قوم کا مقدر بنا دی ہے۔ احتساب عدالت کے فیصلے کا دن قریب آتے ہی نواز شریف کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔ انتخابی معرکے کا اصل میدان پنجاب میں لگے گا۔ الیکشن 2018 سیاسی فرعونوں اور معاشی دہشتگردوں کی سیاسی موت ثابت ہوگا۔ عوام اس بار ووٹ کا استعمال سوچ سمجھ کر کرے گی۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے مطالبہ کیا کہ صادق اور امین افراد پر مشتمل نگران سیٹ اپ لایا جائے، عوام کے مسائل حل کئے بغیر جمہوریت کو مضبوط نہیں کیا جا سکتا، صرف الیکشن کروانے کا نام جمہوریت نہیں۔ آئین میں عوام کو دیئے گئے حقوق کبھی پورے نہیں ہوئے۔ ایم ایم اے میں شامل نہیں ہوں گے۔ ایم ایم اے (ن) لیگ کی بی ٹیم ہے، الیکشن میں (ن) لیگ کے علاوہ ہر جماعت سے اتحاد اور سیٹ ایڈجسمنٹ کیلئے دروازے کھلے ہیں۔

وحدت نیوز(مانترنگ ڈیسک) کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ نسل کشی کیخلاف صوبائی دارلحکومت کے متعدد مقامات پر تیسرےروزبھی احتجاجی دھرنے جاری رہے۔ چار روز قبل جمالدین افغانی روڈ پر فائرنگ سے دو شیعہ ہزارہ مسلمانوں کی شہادت کے بعد کوئٹہ کے متعدد مقامات پر احتجاجی دھرنے دیئے جا رہے ہیں۔ مرکزی احتجاجی دھرنا مغربی بائی پاس، کوئٹہ پریس کلب، بلوچستان اسمبلی اور آئی جی آفس کے سامنے چار مقامات پر تیسرے روز بھی احتجاجی دھرنے جاری رہیں۔ احتجاجی دھرنے کے شرکاء کا مطالبہ ہے کہ پاک افواج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کوئٹہ آکر شیعہ ہزارہ نسل کشی کے مکمل خاتمے کی یقین دہانی کرائیں۔ احتجاجی دھرنوں میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء و صوبائی وزیر قانون سید محمد رضا، امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر سید محمد داؤد آغا، سابق ایم این اے سید ناصر علی شاہ، ہزارہ سیاسی کارکن کے رہنماء طاہر خان ہزارہ اور پرنسپل جامعہ امام صادق علامہ محمد جمعہ اسدی سمیت دیگر رہنماء شریک ہے۔ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جلیلہ حیدر ہزارہ ایڈوکیٹ کے زیرقیادت ساتھیوں سمیت پاک افواج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے کوئٹہ آنے تک تا دم مرگ بھوک ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔ مذکورہ دھرنوں سے کوئٹہ شہر میں ٹریفک کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہوچکا ہے، جس کی بناء پر وزیراعلٰی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء سید محمد رضا سمیت دیگر ہزارہ رہنماؤں سے ملاقات کرتے ہوئے دھرنوں کو ختم کرنے کی درخواست کی۔ ہزارہ قوم کے اکابرین نے آرمی چیف کے کوئٹہ آنے تک احتجاجی دھرنوں کو ختم کرنے سے انکار کر دیا۔

وحدت نیوز (کوئٹہ)  وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے پیر کے روز صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کا ہنگامی دورہ کیا۔ ان کے دورے کا مقصد کوئٹہ میں بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی روک تھام اور شیعہ ہزارہ قوم کی جانب سے دیئے گئے دھرنے کے خاتمے سے متعلق تھا۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے ہمراہ آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم انجم اور وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی میں موجود تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے شیعہ ہزارہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف صوبائی اسمبلی کے سامنے دیئے جانے والے احتجاجی دھرنے میں بیٹھے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء و صوبائی وزیر قانون سید محمد رضا سے خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے سید محمد رضا کو یقین دہانی کرائی کہ کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ قوم کی ٹارگٹ کلنگ قابل مذمت فعل ہے اور ان کی حفاظت کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائے گے۔ انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء سید محمد رضا سے گذارش کی کہ کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ قوم کیجانب سے دیئے جانے والے احتجاجی دھرنوں کو ختم کیا جائے۔ اس موقع پر وزیر قانون بلوچستان سید محمد رضا کا کہنا تھا کہ میں بلوچستان اسمبلی میں مظلوم شیعہ ہزارہ قوم کا نمائندہ ہو اور اگر انہوں نے کہا تو اپنی اس وزارت اور اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہوجاونگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ میں حکمرانوں سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے اور آرمی چیف کا مطالبہ عوام کا ہے۔ دھرنے پر بیٹھے لوگوں کا جمہوریت سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی آمد پر ان کے مشکور ہیں، لیکن ہمارا مطالبہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے کوئٹہ آنے کا ہے۔ جب تک چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کوئٹہ آکر ٹارگٹ کلنگ کے حتمی روک تھام کی یقین دہانی نہیں کراتے، تب تک دھرنے جاری رہے گے۔ نیشنل ایکشن پلان پر اصل روح سے عمل ہوتا تو آج حالات بہتر ہوتے۔ ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، اگر ہمارا مطالبہ نہیں مانا گیا تو پورے پاکستان میں احتجاج کریں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال مذاکرات میں ناکامی کی وجہ سے احتجاجی دھرنے سے واپس چلے گئے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) بلوچستان میں شیعہ ہزارہ کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے رکن صوبائی اسمبلی ، وزیر قانون آغا رضا نے بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا دے دیا ۔قبل ازیں انہیں نے اسمبلی میں شدید احتجاج کرتے ہوئے دہشت گردی کے نہ رکنے والے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کی۔انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں شیعہ ہزارہ برادری کے افراد کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔انہیں حب الوطنی کی ایسی بھیانک سزا نہ دی جا ئے۔ملت تشیع کے خلاف جاری ان مذموم کاروائیوں میں داعش اور اس کی حمایت یافتہ کالعدم مذہبی جماعتیں ملوث ہیں جن کی پشت پناہی بھارت،اسرائیل اور امریکہ کر رہے ہیں۔

بعد ازاں بلوچستان اسمبلی کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ  بلوچستان میں مخصوص مکتبہ فکر کو نشانے کا مقصد مسلکی تعصب کو ابھارناہے۔ملت تشیع نے ملک و قوم کے مفاد میں ہمیشہ صبر سے کام لیا اور دانش و بصیرت کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔ہمیں مزید آزمائش میں نہ ڈالا جائے۔ہزارہ برادری اس ملک کے شہری ہیں اور انہیں بھی دیگر قوموں کی طرح مکمل حقوق حاصل ہیں۔ان سے زندگی کا حق چھیننے کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی،ریاستی اداروں سے اپنی قوم کے جینے کا حق مانگنے کیلئے دھرنے پر مجبور ہوئے ہیں، جب تک آرمی چیف کوئٹہ نہیں آتےاور  خانوادہ شہداءدھرنا ختم نہیں کرتے میں دھرنے سے نہیں اٹھوں گا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت قومی سلامتی جیسے اہم امور سے ٖغافل ہے ۔تمام وزرا اور مشیر نا اہل سیاستدانوں کو دیانت دار ثابت کرنے میں ایڑھی چوٹی کا زور لگانے میں مصروف ہیں انہیں ملک و قوم کے استحکام اور سلامتی سے کوئی غرض نہیں۔انہوں نے بلوچستان کی صوبائی حکومت پر زور دیا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے موثر نتائج برآمد ہون۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جب تک کسی مثبت حکمت عملی کا اعلان نہیں کیا جاتا تب تک وہ دھرنا جاری رکھیں گے۔یاد رہے کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کے پہ در پہ واقعات کے بعد شہریوں نے مختلف جگہوں پر دھرنا دے رکھا ہے جن میں سب سے زیادہ قابل ذکر بلوچستان اسمبلی کے باہر اور شہدا چوک ہیں۔ان دھرنوں میں مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنما اور کارکناں بھی شریک ہیں۔

Page 9 of 31

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree