وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید محمد سبطین حسینی نے پشاور میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں عرصہ دراز سے ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے، اور دہشتگردی کے اس نہ ختم ہونے والے سلسلہ میں سب سے زیادہ اہل تشیع کو منظم انداز میں نشانہ بنایا جارہا ہے، آئے روزشیعہ شخصیات کو نشانہ بنایا جارہا ہے، تاہم حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی، بارہا مطالبات کے باوجود صوبائی حکومت اور پشاور انتظامیہ نے اس سنگین مسئلہ کی طرف توجہ دینا بھی گوارہ نہیں سمجھا۔ اب تک درجنوں شیعہ شہریوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا ہے، جن میں ڈاکٹرز، وکلائ، کاروباری شخصیات، تاجر، نوکر پیشہ افراد غرض یہ کہ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں، مگر افسوس کہ اب تک کسی ایک قاتل کو بھی قانون کی گرفت میں نہیں لایا جاسکا، اور اگر کسی ایک کیس میں قاتلوں کو گرفتار بھی کیا گیا تو بعد ازاں انہیں باعزت بری کردیا گیا، اگر یہ کہا جائے کہ پشاور شہر کو اس وقت اہل تشیع کی قتل گاہ میں تبدیل کردیا گیا ہے تو بے جا نہ ہوگا۔   ا س موقع پر امامیہ رابطہ کونسل کے رہنماء سید ابرار حسین شاہ، مجلس وحدت مسلمین  کے صوبائی میڈیا کوارڈنیٹر ارشاد حسین بنگش بھی موجود تھے ۔

 

 انہوں نے مذید کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کے اس اہم مسئلہ کو اب تک صوبائی اسمبلی میں بھی کسی عوامی نمائندے یا جماعت کو اٹھانے کی زحمت نہیں ہوئی، اور نہ ہی انسانی حقوق کی تنظیموں نے انسانی حقوق سے وابستہ اس مسئلہ پر لب کشائی کی، نہ حکومت کی جانب سے کوئی ایکشن لیا گیا اور نہ پولیس اس حوالے سے اپنا کوئی کردار ادا کرسکی، ہم اپنے جوانوں کے لاشے اٹھاتے اٹھاتے تھک چکے ہیں، حکومت اس مظلوم ملت کے صبر کا مزید امتحان نہ لے، گذشتہ برس پشاور کے شیعہ رہنماوں نے اعلیٰ پولیس افسران کیساتھ ملاقاتوں میں اہم شیعہ شخصیات کو سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا، اور پولیس افسران نے بھی فوری طور پر اس مطالبہ پر عملدرآمد کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، تاہم آج تک اس مطالبہ پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، جس کی ایک مثال گذشتہ روز شہید ہونے والے واجد حسن قزلباش ہیں، جوکہ ڈاکٹر سید ثقلین کاظمی قتل کیس کے اہم اور چشم دید گواہ تھے، اور ان کو دھمکیاں بھی ملی تھیں، تاہم پولیس نے یقین دہانی کے باوجود انہیں سیکورٹی فراہم نہیں کی۔

 

٭ اس پریس کانفرنس کے ذریعے ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پشاور میں فوری طور پرفوجی اپریشن کیا جائے کیونکہ صوبائی حکومت اور پولیس ہمیں تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور کالعدم جماعتوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔
٭قتل و غارت گری کے محرکات و اسباب جاننے اور قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے اعلیٰ اختیاراتی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے، جو جلد ازجلد اپنی رپورٹ پیش کرے۔
٭ اہم شیعہ شخصیات ، امام بارگاہوں اور مساجد کی سیکورٹی پہلے سے زیادہ بہتر بنائی جائے۔
٭ علاوہ ازیں مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کا ایک وفد جلد تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں ، شیعہ رہنماوں ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور حکومتی نمائندوں کیساتھ جلد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کرے گا، تاکہ اس حوالے سے مشاورت کیساتھ لائحہ عمل طے کیا جائے۔
اہلیاں پشاور جو کہ ہمیشہ مذہبی رواداری اور انسانی محبت اوراخوت کے امین  ہیں اور انہوں نے ملک دشمن عناصر کے تفریقی سازشوں کو ناکام بنایا ہے کے درمیان مذہبی ہمہ آہنگی کے مزید فروغ کے لئے مستقبل قریب میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا
٭  صحافی چونکہ معاشرے کا ایک اہم حصہ سمجھتے جاتے ہیں لہذا ہماری آپ تمام صحافی حضرات سے بھی گذارش ہے کہ آپ انسانی حقوق سے وابستہ اس مسئلہ میں اپنا کردار ادا کریں، اور پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے اس معاملہ کو اجاگر کریں۔

 

 علامہ سید محمد سبطین نے میڈیا نمائندگان  کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ اگر صوبائی حکومت ہمیں تخفظ نہیں دے سکتی تو یہ یاد رکھیں کہ پرورز خٹک کی بھی حالت کوئٹہ کےرئیسانی سے مختلف نہیں ہوگی۔اس پہلے علامہ سید محمد سبطین نے شہید سردار واجد حسن کے نمازجنارہ میں شرکت کی ۔ اور اس کے بھائیوں اور رشتہ داروں سے تعزیت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ پروردگار شہید کو جوار رحمت میں جگہ عنایت فرمائیں ان کے قاتلوں کو نابود کر دے۔

وحدت نیوز ( گلگت) علی مسجد جوٹیال بم سازش کیس ملوث مجرموں کی عدم گرفتاری پرعوام میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی اور سیکورٹی ادارو ں کی عدم لچسپی سے ثابت یہ ہورہا ہے کسی وہ دباؤ کا شکار ہیں اور واقعے میں ملوث کرداروں کو محفوظ راستہ دینا چاہتے ہیں۔چار کلومیٹر کے رقبے والے شہر میں درجنوں سیکورٹی ایجنسیاں کام کررہی ہیں اور دہشت پھیلانے والوں کے سراغ لگانے میں ناکامی نے ان اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان چھوڑے ہیں۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت ڈویژن کے سیکرٹری جنرل محمد بلال سمائری نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا آج ا نہوں نے اہل تشیع کی مسجد میں بم رکھا ہے تو کل کہیں اور بھی رکھ سکتے ہیں۔سیکورٹی اداروں نے ایسے واقعات پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی اورمحض خانہ پرُی کی گرفتاری عمل میں لاکر فائل بند کردی گئی تو اس کے بہت برے اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاملے میں سنجیدگی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے موثر اور جامع حکمت عملی ترتیب دی جائے اور کسی دباؤ میں آئے بغیر دہشت گردوں کا سراغ لگاکر انہیں قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور سیکورٹی اداروں خبر دار کیا کہ اگر انہوں نے ماضی کی روش کو ترک نہ کی اور دہشت گردوں پر ہاتھ نہ ڈالا تو ہم احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے۔

وحدت نیوز(کراچی) شہر قائد میں ایک منظم سازش کے تحت شیعہ تاجروں کو بے دردی کے ساتھ قتل کیا جارہا ہے،گذشتہ تین روز میں دو شیعہ تاجرعدیل عباس اور حیدر رضوی کو ان کی دکانوں پراندھا دھند فائرنگ کر کے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا دیئے گئے، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئیں ، آپریشن کی سمت واضح کی جائے ، شہری علاقوں میں شیعہ تاجروں کا دکانوں پر قتل باعث تشویش ہے،قانون نافذ کرنے والے ادارے شیعہ تاجروں کو تحفظ دینے میں یکسر ناکام ہیں ،اگر ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام کے لئے ٹھوس اقدامات نہ اٹھائے گئے تو بھر پور احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ اعجازحسین بہشتی نے شہید عدیل عباس کے جلوس جنازہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ شہدائے ملت جعفریہ کا خونِ ناحق ضرور رنگ لائے گا، شہادتیں ہماری کمزوری نہیں بلکے طاقت کا نام ہیں ،خد اکی راہ میں سرخ موت بستر پر تڑپ تڑپ کر مرنے سے زیادہ فضیلت رکھتا ہے،شہادت خدا وند متعال کا خاص لطف وکرم ہے جو اس کے خاص بندوں کو ہی حاصل ہوتا ہے،شہادت جس در پر دستک دے سمجھیں کے وہ گھر خدا اور اہل بیت ع کا محبوب گھرانا ہے،ایک کا نازک دور تقاضہ کرتا ہے کہ صبر و استقامت کے ساتھ ساتھ منظم بھی ہوا جائے ،اپنی صفوں میں اتحاد قائم کرنا ہوگا،ایک منظم دشمن کا مقابلہ غیر منظم قوم قطعاً نہیں کر سکتی، انہوں نے ایف سی ایریا میں شہید ہو نے والے دکاندارایم ڈبلیوایم کے ہمدرد عدیل عباس اورپی آئی بی کالونی میں شہید ہونے والےدکاندار ایم ڈبلیوایم کے ہمدرد حیدر رضوی کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیااور سندھ حکومت خصوصاً وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد،ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ شیعہ مکتب سے تعلق رکھنے والوں کا تحفظ نہیں کر سکتے تو واضح کردیں ہم اپنی حفاظت کا انتظام خود کریں ۔دریں اثناء شہید عدیل عباس کی نماز جنازہ امام بارگاہ بوتراب عزیز آباد میں ادا کی گئی جس میں ایم ڈبلیو ایم اور امامیہ اسٹوڈنٹس کے رہنماؤں اور کارکنان کے علاوہ علماء و اکابرین نے شرکت کی۔ جنازہ کے ہمراہ شرکاء نے سپر ہائی وے علامتی دھرنا دیا اور شدید نعرے بازی اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا بعد اذاں شہید عدیل عباس کی تدفین وادی حسین قرستان میں کی گئی ۔

وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے علامہ دیدار علی جلبانی اور انکے محافظ کی المناک شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علامہ دیدار علی جلبانی کی شہادت ملک بھر میں جاری دہشت گردی اور تکفیری جنایت کاریوں کا شاخسانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی قتل کے پیچھے تکفیری عناصر کے ہاتھ ہیں، جن سے نہ کوئی محب وطن شیعہ محفوظ ہے اور نہ کوئی سنی۔ محب وطن اہل تشیع اور اہلسنت کو حب الوطنی اور باہمی اتحاد کی سزا دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورا پاکستان محب وطن شیعہ اور سنی مکتب فکر کے لیے مقتل گاہ بن چکا ہے۔ سیکیورٹی ادارے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں، موجودہ حکومت کو شہریوں کی تحفظ اور قیام امن میں اتنی دلچسپی نہیں جتنی دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ہے۔علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ حکومت ریاستی دشمنوں اور دہشت گردوں کے خلاف اگر مخلصانہ کاروائی نہیں کرے گی تو ان کی حکومت بھی قائم نہیں رہ سکے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ علامہ دیدار علی جلبانی کے قاتلوں کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔

وحدت نیوز ( اسکردو)  بھکر میں تکفیری دہشت گردوں کی جانب  سے اہل تشیع کی املاک پر حملے ،  ۴ بیگناہ شیعہ جوانوں کے قتل اور علماء سمیت ۱۵۰ افراد کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کی جانب سے  یاد گار چوک اسکردو پر احتجاجی علامتی دھر نا دیا گیا ، اس درنے میں مومنین کی بڑی تعداد موجود تھی ، احتجاجی ریلی و دھرنے سے سیکرٹر ی جنرل آغا علی رضوی ، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل آغا مظاہرموسوی،شیخ احمد علی نوری اور سیکرٹری ترجمان فداحسین نے خطاب کیا ۔

مقررین نے بھکر میں گرفتار علامہ اصغر عسکری سمیت بیگناہ شیعہ جوانوں کی رہائی کا مطالبہ کر تے ہو ئے ، پنجاب حکومت کو متنبہ کیا کے جلد از جلد تمام بیگناہ اسیروں کا رہا کیا جائے ، اور تکفیری دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کاروائی عمل میں لائی جائے ، اگر پنجاب حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو ھالات کی تمام تر ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہو گی۔

وحدت نیو ز (بھکر)  دریا خان کے علاقے کوٹلہ جام میں گذشتہ شام ہو نے والے کالعدم ملک دشمن جماعت سپاہ صحابہ کے مسلح حملے میں شہید ہو نے والوں کی تعداد چھ ہو گئی ہے ، بھکر شہر میں حالات بدستور کشیدہ ہیں ، مقامی انتظامیہ اور پولیس حالات کنٹرول میں یکسر ناکام نظر آرہی ہے، صبح دس بجے سے متاثرہ علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے ، جب کہ بہاولپور، فیصل آباداور ڈیرہ غازی خان سے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری طلب کر لی گئی ہے ۔

مقامی دہشت گرد قاری حبیب کی قیادت میں کالعدم سپاہ صحابہ کی ریلی کے شرکاء نے دریا خان کے علاقے کوٹلہ جام پر ایک دم دھاوا بول دیا، جس سے اہل تشیع کی املاک کو بری طرح نقصان پہنچا جبکہ دکانوں اور گھروں پر فائرنگ بھی کی گئی، جس سے ابتک  چھ افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ جوابی کارروائی میں سپاہ صحابہ کے دو دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔ صورت حال قابو سے باہر دیکھ کر ڈی سی او بھکر نے رینجرز سے مدد مانگ لی ہے۔

ذرائع کے مطابق بھکر میں دریا خان کے علاقے کوٹلہ جام میں کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشت گردوں نے اہل تشیع کی دکانوں اور گھروں پر اس وقت حملہ کر دیا جب وہ ایک احتجاجی ریلی سے واپس آ رہے تھے، حملے سے اب تک چھ افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ جوابی کارروائی میں سپاہ صحابہ کے دو دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔ تصادم میں جدید اسلحے کا کھلے عام استعمال کیا گیا جبکہ مقامی پولیس ساری کارروائی کا تماشا دیکھتی رہی، جس سے یوں محسوس ہو رہا تھا کہ پولیس کو دہشت گردوں کو روکنے سے منع کیا گیا ہو۔ شہر میں جدید اسلحے کی مدد سے ایک دوسرے پر شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، جس کی زد میں آکر ایک راہ گیر غلام مصطفٰی بھی جاں بحق ہوگیا ہے۔

فائرنگ کی وجہ سے علاقے میں دکانیں اور دیگر کاروباری مراکز بند ہوگئے ہیں، دونوں گروپوں میں فائرنگ کا سلسلہ اب بھی وقفے وقفے سے جاری ہے جب کہ کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے مساجد میں اشتعال انگیر اعلانات کروائے جا رہے ہیں۔ جن میں کارکنوں کو جہاد کی جانب ترغیب دی جا رہی ہے۔ صورتحال کو کنٹرول کرنے میں پولیس اور انتظامیہ کی ناکامی کے بعد ڈی سی او بھکر نے رینجرز سے مدد طلب کر لی ہے۔

وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف نے بھکر میں ہونے والے تصادم کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے واقعے کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کو امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی اور بھکر واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل سپاہ صحابہ کے ضلعی سیکرٹری جنرل کو ذاتی عناد کی وجہ سے قتل کر دیا گیا، جس کے بعد سے علاقے میں شدید کشیدگی پھیل گئی تھی اور آج پورے علاقے میں ہڑتال کی کال کی بھی دی گئی تھی۔ کالعدم سپاہ صحابہ کے کارکنوں نے اہل تشیع کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی اور املاک پر بھی حملے کئے، رینجرز کے دستے اس وقت شہر میں گشت کر رہے ہیں، تاہم تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی جبکہ زخمیوں کو ہسپتالوں میں طبی امدادی دی جا رہی ہے۔

Page 2 of 3

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree