وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین بلتستان کے رہنما ڈاکٹر کاظم سلیم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کھرمنگ کے ضلعی ہیڈکواٹر کا تعین مکمل طور پر ایک انتظامی اور تیکنیکی مسئلہ ہے لہٰذا سیاسی رہنماء اس مسئلہ کو سیاسی اکھاڑے میں اتارنے سے اجتناب کریں، ڈپٹی کمشنر سمیت اعلٰی انتظامی افسران کے تقرر اور وزیراعلٰی کے ذریعے رسمی اعلان کے بعد اس نومولود ضلع سے متعلق سیاسی مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، اب اس سے آگے کے تمام مراحل تیکنیکی اور انتظامی نوعیت کے ہیں لہٰذا سیاسی رہنماوں کو چاہیے کہ انتظامیہ کو میرٹ کے مطابق کام کرنے دیا جائے تاکہ بغیر کسی تنازعہ کے کھرمنگ کے تمام عوام یکسان طور پر اس نئے ضلع کے ثمرات سے مستفید ہو سکیں۔ یہ بات ایم ڈبلیو ایم کے رہنما ڈاکٹر کاظم سلیم نے کھرمنگ انٹلیکچولز فورم کے ممبران سے ملاقات میں کہی، جنہوں نے آج اسکردو میں ان سے ملاقات کیں۔

انہوں نے مزید کہا ماضی میں بھی بعض سیاسی رہنماوں کی مداخلت نے اسکردو اور گانگچھے اضلاع کے خدوخال بگھاڑ دئیے تھے جس کا خمیازہ آج تک غریب عوام بگھت رہی ہیں، کیونکہ تاریخ میں جب بھی انتظامی معاملات سیاست کی نذر ہوئی اُ س نے ہمیشہ ترقی اور پیشرفت کے سفر میں قوموں کے مستقبل پر ناقابل تلافی اور کاری ضرب لگائی ہے، لہٰذا تمام سیاسی رہنماوں کو سیاسی بالغ نظری کا ثبوت دیتے ہوئے علاقے کے عظیم تر مفاد میں انتظامی معاملات میں بے جا مداخلت سے اجتناب کرنا ہوگا۔ ڈاکٹر کاظم سلیم نے مزید کہا مجلس وحدت مسلمین ایک قومی پلیٹ فارم ہونے کے ناطے علاقے کے مشترکہ مفاد کی دفاع کریگی، اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ ہیڈکواٹر کو ایشو بنانا علاقائی مفادات کے منافی ہے۔ انہوں نے حکومت کی طرف سے ڈپٹی کمشنر کی بروقت تعیناتی کو مستحسن قدم قرار دیتے ہوئے تمام ضلعی انتظامیہ کو خوش آمدید کہا اور مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر تمام محکموں کے سربراہان کے تقرر کو یقینی بنانے کے لئے اقدام کریں بصورت دیگر صرف ڈپٹی کمشنر اور پولیس سربراہ کی تعیناتی کھرمنگ کے عوام کی دیرینہ مطالبہ کا جواب نہیں بن سکتے۔

وحدت نیوز (آرٹیکل) موت ایک ایسا موعظہ ہے جو کبھی پرانانہیں ہوتا۔ دنیا کی محبت کو کم کرنے اور مٹانے کا ایک بہترین طریقہ موت کو یاد کرناہے،مرنے والا جتنا عظیم ،آفاقی اور پاکیزہ نفس ہوتاہے،اس کی موت اسی قدر شدّت سے دلوں کی تطہیر کرتی ہے۔ کسی کی موت پر صرف اس کے گھر اور محلّے والے اشک بہاتے ہیں اور کسی کی موت سے پورے عالم میں ایک خلا پیدا ہوجاتا ہے۔حجّۃ الاسلام ڈاکٹر غلام محمد فخرالدّین گزشتہ دنوں جب  کربلاسے واپس  ایران آئے  اور پھر پاکستان جانے لگے تو ہمارے اصرار پر انہوں نے  ہماری دعوت قبول کی اور پاکستان جانے سے صرف ایک دن پہلےہم  چند دوست  ان کے اردگرد بیٹھ گئے۔

ہماری  جو آخری نشست ان کے ساتھ ہوئی اس میں انہوں نے اس بارے میں گفتگو کی کہ ایک طالب علم کے لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ وہ کیا پڑھے اور کس سے پڑھے۔یعنی اپنے نصاب اور استاد کاانتخاب سوچ سمجھ کرکرے۔ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کی ضرورت صرف نصاب میں نہیں ہے بلکہ استاد میں بھی ہے۔ یعنی پورے نظامِ تعلیم میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ہمارے درسی متون میں بہت ساری چیزوں کے حذف و اضافے کی بات کی اور باتوں باتوں میں سوال و جواب کا سلسلہ چل نکلا۔

ہمیں کیا خبر تھی کہ یہ ہماری آخری ملاقات تھی،البتہ آغاصاحب نے جاتے جاتے ہمیں یہ پیغام دیدیاتھا کہ حقیقی طالب علم بنو!

ان کے ایک قریبی دوست حجۃ الاسلام والمسلمین آقای تقی شیرازی کے بقول  قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی ؒ کے بعدقم المقدس ایران میں اچھے اور نظریاتی دوستوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے کے سلسلے میں جتنی بھی کاوشیں ہوئیں ان کے اصلی محرّک حجّۃ الاسلام ڈاکٹر غلام محمد فخرالدّین تھے اور انہی کی فکر بعد میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کی صورت میں مجسّم ہوکر سامنے آئی۔

یہ حسنِ اتفاق کی بات ہے کہ گزشتہ روز ایم ڈبلیو ایم قم کے قائم مقام سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام گلزار احمد جعفری  کے ہمراہ مجھے

حجۃ الاسلام ڈاکٹر محمد علی رضائی اصفہانی[1]  سے ملاقات کا موقع ملا ۔

حجۃ الاسلام ڈاکٹر محمد علی رضائی اصفہانی  ان کے ستاد ہیں،ان کا کہنا تھا کہ انہیں دس سالوں سے زیادہ کا عرصہ ہوگیاہے کہ وہ  حجّۃ الاسلام ڈاکٹر غلام محمد فخرالدّین کو قریب سے جانتے ہیں۔انہوں نے اس موقع پر حجّۃ الاسلام ڈاکٹر غلام محمد فخرالدّین کی کچھ خصوصیات کا ذکر کیا ،جو اس وقت نذر قارئین ہیں:

۱۔تعلیمی سرگرمیوں میں صفِ اوّل میں شمار ہوتے تھے

ان کے استادِ بزرگوار کاکہنا تھا کہ وہ اپنی پڑھائی میں ہمیشہ آگے آگے رہے کبھی بھی ایسا نہیں ہوا کہ انہوں نے فرصت یامہلت مانگی ہو۔اس لحاظ سے وہ دوسروں کے لئے نمونہ عمل تھے۔

۲۔حقیقی مبلغِ اسلام تھے۔

ان کے استاد گرامی کے بقول وہ تبلیغ ِاسلام کو اپنی ذمہ داری سمجھ کر محنت کرتے تھے اور ہزاروں مبلغین کے درمیان ممتاز تھے۔

۳۔ترجمہ وتالیف

وہ ترجمے اور تالیف کے کاموں کو بھی عین عباد ت اور اوّلین فریضہ سمجھ کرخلوص کے ساتھ انجام دیتے تھے۔

۴۔ادب و احترام

ادب و احترام ان کی  ایک ایسی صفت ہے جس کا اعتراف شہید کے تمام جاننے والوں اور استادوں نے کیا ہے۔ ڈاکٹر محمد علی رضائی اصفہانی   نے  بھی کہا کہ جیسے جیسے ان کے علمی مدارج طے ہوتے گئے وہ اخلاقی طور پر بھی نکھرتے چلے گئے۔

۵۔ظاہری آراستگی اور خوبصورتی

انہوں نے کہا کہ شہید انتہائی منظم اور لطیف مزاج تھے۔چانچہ ظاہری طور پر بھی ہمیشہ خوبصورت لباس زیبِ تن کرتے اور بن سنور کررہتے۔

۶۔نیک ا ولاد کی تربیّت

بہت سارے لوگ اپنی ذات تک محدود رہتے ہیں اور یا پھر اجتماعی کاموں میں اپنی اولاد کی تربیّت سے غافل ہوجاتے ہیں۔لیکن شہید نے نیک اور بہترین اولاد کی تربیّت کی ہے۔

۷۔عطیہ خداوندی

ان کے استادِ بزرگوار کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ آلِ سعود کے ظلم کا نشانہ بنے ہیں اور ہمیں اس بات پر افسوس ہے لیکن وہ روئے زمین پر سب سے مقدس مقام مِنیٰ میں مقدس ترین لباس میں اور مقدس ترین دن شہید ہوئے ہیں،جس سے پتہ چلتاہے کہ وہ اللہ کے خالص بندوں اور اولیائے الٰہی میں سے ہیں۔

آخر میں، میں بھی بس اتنا  ہی کہوں گا کہ جس شخص کا مقام اپنے استادوں کی نگاہ میں اتنا بلند ہو کہ استاد اس پر رشک کریں،جو اپنے دوستوں کے درمیان اتنا محبوب ہو کہ دوست اس پر فخر کریں،جو اپنے شاگردوں کے اتنے قریب ہو کہ شاگر داسے اپنا روحانی باپ سمجھیں۔۔۔اور سب سے بڑھ کر جواسلامِ حقیقی اور ولایتِ فقیہ کا حقیقی مبلّغ ہو اس کے راستے  کو علمی و عملی طور پر آگے بڑھانا ،اس کے چھوٹ جانے والے کاموں کو مکمل کرنا ہر اس شخص پر لازم ہے ،جو موت کو اپنے لئے ایک موعظہ سمجھتاہے اور جسے یقین ہے کہ  زندگی ایک مختصر سی فرصت ہے۔

آقا فخرالدّین واقعتا ایسے ہی تھے،انہوں نے زندگی کے لمحات سے صحیح فائدہ اٹھا یا اور جولوگ زندگی کے لمحات کو صحیح استعمال کرتے ہیں،استاد ان پررشک کرتے ہیں،دوست ان پر فخر کرتے ہیں اور زمانہ ان کااحترام کرتاہے۔


[1] حجۃ الاسلام ڈاکٹر محمد علی رضائی اصفہانی،ایران کی ایک نامی گرامی علمی شخصیت ہیں اور ان دنوں قم المقدس میں مدرسہ عالی امام خمینی میں مدرسہ عالی  قرآن و حدیث  ،دانشگاہِ مجازی المصطفیٰؑ  سمیت  متعدد تعلیمی  و تحقیقی اداروں کی سرپرستی کررہے ہیں۔


تحریر۔۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ شب سریاب روڈ میں لوکل بس میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ کوئٹہ سریاب روڈ پر مسافر بس میں دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجہ میں کم ازکم 10 شہید اور متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں،میڈیا ذرائع کے اطلاعات کے مطابق مسافر بس کوئٹہ اور سریاب کے درمیان چلنے والی آخری بس تھی جس میں زیادہ تر کوئٹہ کی نواحی آبادیوں کے لوگ سوار تھے ایک اندازے کے مطابق بس میں50سے زائد افراد سوار تھے جبکہ بس کی چھت پر بھی مسافروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

پرنٹ میڈیا کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ دھماکا بس کے اندر ہوا جس کے بعد افراتفری پھیل گئی،دھماکے کے بعد زخمی اور جاں بحق افراد کوقریب واقع اسپتال منتقل کیا جارہاہے۔ علاوہ ازیں ریسکیوذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے سے شہید ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دھماکہ کراچی بس ٹرمینل پر کھڑی بس میں ہوا جس میں پچاس سے زائد مسافر سوار تھے۔دھماکہ اس قدر شدید تھا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی اور بس ٹرمینل کے پاس کئی دکانیں بھی متاثر ہوئیں۔اسپتال ذرائع نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا نے اس موقع پر کہاکہ ہم اس دہشت گردی کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے حکم الہی کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہیں کہ رب العزت نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا کہ جس نے ایک شخص کی جان لی تو گویا اس نے پوری انسانیت کی جان لی ۔ لہذا حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد دہشت گردوں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائیں۔ کیونکہ کوئٹہ امن کو ایک بار پھر خراب کیاجارہاہے۔ عوام جو کچھ وقت کے لیے سکھ کا سانس لے رہے تھے گزشتہ شب کے واقعے نے ایک بار پھر عوام کو ذہنی کوفت اور اذیت میں متبلا کر دیاہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ محرم الحرام کے ایام میں تمام اسکاوٹس اپنے اردگرد ، مشکوک اشخاص اور گردنواح ہر چیز پر نظر رکھیں تاکہ خدانخواستہ کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔ علاوہ ازیں ایم ڈبلیو ایم کے رضا کاروں کو بھی ہدایت کی گئی کہ اپنی ڈیوٹیاں احسن طریقے سے انجام دیتے ہوئے سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں سے تعاون کریں ۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک میں عزاداری کو محدود کرنے کی حکومتی سازشوں کو مسترد کرتے ہیں، گلگت بلتستان حکومت بھی پنجاب حکومت کی تقلید میں غیر ضروری پابندیاں عائد کر کے عزاداری کو محدود کرنے خواب دیکھ رہی ہے جو ان کی بھول ہے۔ عزاداری سید الشہداء کو محدود کرنے اور پیغام کربلا کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کرنے والے صفحہ ہستی سے نابود ہو جائیں گے اور نواسہ رسول ؐ کا ذکر قیامت تک جاری و ساری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں ماہ محرم کے شروع ہوتے ہی اہل سنت اور اہل تشیع امام عالی مقامؑ سے اپنی عقیدت کا اظہار کرنے کیلئے سبیل حسین علیہ السلام کا انتظام کرتے ہیں اور یہ سلسلہ صدیوں سے چلا آرہا ہے۔ گلگت بلتستان میں امام عالی مقامؑ سے اپنی عقیدت کا اظہار کرنے والوں پر پابندیاں عائد کرنے کا مطلب امام حسین ؑ سے دشمنی کے سوا کچھ نہیں جبکہ انہی سڑکوں پر بیہودہ ناچ گانے کی اونچی آوازوں پر کسی کو اعتراض نہیں ہوتا اور ماہ محرم میں نوحے اور مرثیوں سننے والوں کے خلاف ایف آئی آر کاٹے جانا نواسہ رسولؐ سے کھلی دشمنی کا ثبوت ہے۔

انہوں نے صوبائی حکومت کے رویے کو انتہائی توہین آمیز قرار دیتے ہوئے اسے پنجاب حکومت کی تقلید میں عزاداری کو محدود کرنے کی سازش سے تعبیر کیا ہے۔ تمام ادیان ماہ محرم کا احترام کرتے ہیں اور امام حسین علیہ السلام سے محبت میں خیرات اور تبرک کا اہتمام کرتے ہیں اور حسب حیثیت عزاداران امام حسینؑ کی خدمت کو اپنا فریضہ سمجھتے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں پورے پنجاب میں علماء کرام پر پابندیاں عائد کرنا محض انتہا پسندوں کو خوش کرنے کے مترادف ہے جبکہ یہی علماء کرام اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں اور ملک سے فرقہ واریت اور دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عزاداری کی راہ میں کسی بھی پابندی کو خاطر میں نہیں لائیں گے چاہے ہمیں جان کی بازی لگانا پڑے۔

وحدت نیوز (سیالکوٹ) مجلس وحدت مسلمین سیالکوٹ کے سیکرٹری جنرل آغا قیصر نواز کی جانب سے جعفری پورہ علی ؑ مسجد میں مجلس امام حسین ؑ منعقد کی گئی جس سے علامہ سید اعجاز حسین نقوی نے خطاب فرمایا دورانِ خطاب انہوں نے فضائل و مصائب شھدائے کربلا بیان فرمائے بعدازاں جلوسِ شبیہہ علم وذوالجناح برآمدہوااور سنگت دستہ امامِ زمانہ نے سینہ زنی و نوحہ خوانی کی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا آغا قیصر نواز کے گھر اہتمام پذیر ہوا دورانِ جلوسِ عزا سیکیورٹی کے سخت انتظامات تھے بعد ازں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آغا قیصر نوازاور ان کے ہمرا جناب عقیل عباس جنجوعہ،سید ثقلین شاہ صاحب، سید عامر علی نقوی اور سید عاصم رضا نقوی ،سید صدا حسین بخاری نے کہا کہ عزاداری امام حسین ؑ ہمارے جسموں میں خون کی طرح اہم ہے اور اسے ہم کسی صورت نہ چھوڑیں گے نہ محدود کریں گے اور عزاداری سیدالشھداء امام حسین ؑ ہر طرح کے حالات میں جاری و ساری رہے گی ۔

وحدت نیوز(کراچی) لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی آڑ میں عزاداری کو محدود کرنے کی سازشوں کے خلاف شیعہ جماعتوں کا اجلاس مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت بزرگ عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین نے کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علی حسین نقوی ،علامہ مبشر حسن اور ناصر حسینی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے رکن مرکزی نظارت علامہ عقیل موسیٰ ، جعفریہ الائنس کے ایڈیشنل سیکریٹری شبر رضا، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے صغیر عابد رضوی اور علامہ اظہر حسین نقوی، مرکزی تنظیم عزاداری کے سربراہ ایس ایم نقی اور شمس الحسن شمسی، شیعہ علماء کونسل کے رہنما علی محمد بخاری، اسکاوٗٹس رابطہ کونسل کے رہنما سردار حسین سمیت پیام ولایت فاؤنڈیشن اور ناصران امام فاؤنڈیشن کے رہنما بھی موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب میں رہنماؤں نے کہا کہ عزاداری سید الشہدا ہمارا آئینی و قانونی حق ہے، ہم کسی بھی صورت اپنے اس آئینی حق سے دستبردار نہیں ہوں گے، قائم علی شاہ کی سندھ حکومت، شہباز شریف کی پنجاب حکومت اور پرویز خٹک کی خیبر پختونخوا حکومت سن لے عزاداری سید الشہدا ہماری شہ رگ حیات ہے ہم ہر صورت اپنی شہ رگ کا دفاع کریں گے۔ رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے کالعدم جماعتوں کا سہارا لے کر عزاداری کو محدود کرنے کی جو سازش کررہی ہے عزاداران امام حسین اس سے بخوبی آگاہ ہیں اور یہ باور کراتے ہیں کہ اگر پیپلز پارٹی نے اپنا قبلہ تبدیل نہیں کیا تو عزاداران امام حسین اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree