وحدت نیوز (سکردو) سانحہ منٰی کے افسوسناک اور دلخراش واقعے پر اسکردو میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں مجلس وحدت مسلمین، آل پاکستان مسلم لیگ، پاکستان پیپلز پارٹی، انجمن تاجران اسکردو بلتستان، پاکستان تحریک انصاف اور تحفظ حقوق بلتستان کے رہنما شریک تھے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ سب سے پہلے سانحہ منٰی کے افسوسناک اور دلخراش واقعے پر پوری ملت اسلامیہ کو تعزیت پیش کرتے ہیں اور اس واقعے کو سعودی حکومت کی مجرمانہ غفلت اور بدانتظامی کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی شہزادے کی ہائی پروفائل موومنٹ اور رعونت کے بھینٹ ہزاروں حجاج کو چڑھانے کے بعد ایک طرف حرم اللہ کی اہانت کی تو دوسری طرف سعودی حکومت کو یہ توفیق تک نہ ہوئی کہ اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرے، لہٰذا رواں سال دوران حج کرین حادثے کے بعد سانحہ منٰی کی زد میں ہزاروں حجاج آنے کے بعد بھی ذرا سی بھی خفت محسوس نہ کرنا نہایت ہی قابلِ افسوس اور قابلِ مذمت ہے۔ دوسری جانب شہید ہونے والے حجاج کی لاشوں کی بے حرمتی میڈیا کے ذریعے دیکھنے میں آ رہی ہے، وہ بھی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ اس افسوسناک سانحے کو پیش آئے کم و بیش دس روز گزر چکے ہیں لیکن تاحال سعودی حکومت کی جانب سے شہید ہونے والے اور زخمی حجاج کی تفصیلی فہرست جاری نہ کرسکنا، انتہائی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کا واضح ثبوت ہے۔ شنید ہے کہ ہزاروں حجاج کو اجتماعی قبروں میں دفن کرنے کے لئے سعودی حکومت کوشش کر رہی ہے۔ ان واقعات سے ثابت ہوتا ہے کہ سعودی حکومت نے یہ عمل دیدہ و دانستہ طور پر کیا ہے اور انکی حکومت حجاج کے انتظامات کو سنبھالنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ سانحہ منٰی کے دلخراش اور افسوسناک سانحے کے بعد جن ممالک کے حجاج زخمی یا شہید ہوئے، وہ تمام ممالک سراپا احتجاج ہیں اور حجاج کی بازیابی کے لئے آواز بلند کر رہے ہیں، لیکن نواز شریف کی سعودی نواز حکومت نے چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے اور پاکستانی گمشدہ حجاج کی بازیابی اور زخمیوں کے علاج معالجے نیز شہداء کے جسد خاکی کو ملک میں لانے کے لئے کوئی اقدام اٹھا نہیں رہا۔ سعودی عرب کی خوشنودی کی خاطر ابھی تک نواز شریف کی طرف سے اس افسوسناک سانحے کی مذمت تک نہیں کی گئی۔ ہماری اطلاعات کے مطابق جب پاکستان ہاوس کے باہر حجاج نے گمشدہ حجاج کی فہرست آویزان کی تو اسکو بھی ہٹا دیا گیا۔ پاکستانی قوم کی بے توقیری جو اس حکومت میں ہوئی تاریخ میں کبھی نہ ہوئی۔ نواز حکومت نے اپنے دیرینہ مراسم اور سابقہ احسانات کی وجہ سے پاکستانی قوم کی توقیر کو نیلام کر دیا ہے اور ابھی تک اس سانحے پر قوم کو حقیقت سے آگاہ نہیں کر سکی ہے، جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

آل پارٹیز کانفرنس بلتستان کے رہنماوں نے کہا کہ ہم اس پریس کانفرنس سے ذریعے مطالبہ کرتے ہیں کہ او آئی سی چپ کا روزہ توڑ کر سعودی حکومت کے خلاف سانحہ منٰی کا مقدمہ درج کرے اور آئندہ کے حج کے انتظامات او آئی سے اپنے ہاتھ میں لے لے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں حجاج کی لاشوں کی توہین اور گمشدہ حجاج کی بازیابی کے لئے آواز بلند کرے۔ پاکستانی حکومت سعودی حکومت کے خلاف آواز بلند کرے اور پاکستان حجاج کی بازیابی اور شہید ہونے والے شہداء کی لاشوں کو ملک روانہ کروانے کے لئے سعودی حکومت پر دباو ڈالے۔ حکومت گلگت بلتستان بلتستان کے لاپتہ حجاج بالخصوص معروف عالم دین شیخ غلام محمد کی باحفاظت بازیابی کے لئے فوری اور ضروری اقدامات کرے۔ زخمیوں کے علاج اور شہداء کے جسد خاکی کو پاکستان لانے کے لئے حکومت اپنا کردار ادا کرے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ سعودی ہسپتالوں میں موجود حجاج کی زندگیاں خطرے میں ہیں، لہٰذا حکومت پاکستان زخمی حجاج کی سکیورٹی کو یقینی بنائے۔ اگر حکومت ہمارے مطالبات پر عملدرآمد شروع نہیں کرتی تو ہم نواز حکومت کو بھی حجاج کی شہادت میں برابر کا شریک قرار دیں گے اور اسکے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع کر دیں گے۔

وحدت نیوز (نجف اشرف) عید سعید غدیر کی مناسبت سے بعد از نماز مغربین مؤسسہ شھید عارف حسین الحسینی قدس سرہ(دفتر مجلس وحدت مسلمین پاکستان )نجف اشرف میں ایک محفل جشن ولایت کا اہتمام کیا گیا،جس میں برادر قاری صابر علی موزنی صاحب نے تلاوت قرآن مجید کا شرف حاصل کیا،برادر محمد آ صف نجفی،برادر عاشق حسین مجلسی صاحب،برادر سید صغیر عباس نجفگ صاحب نے ندرانہ عقیدت بحضور امیر کائنات علیہ السلام پیش فرمایا،اس نورا نی محفل میں حوزہ کے طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی،اس جشن میں مرکزی خطاب عراق کے بہترین خطیب حجة اسلام والمسلمین سماحة الشیخ عبدالعلی البھادلی دام عزہ نے کیا۔

انھوں اپنے خطاب میں فضائل و مناقب امام علی علیہ السلام کے علاوہ دنیا کی بدلتی ہوئی صورت حال سے طلبہ کو آ گاہ کیا،انھوں نے مغرب کی طرف سے تقافتی یلغار کو ایک مکمل جنگ سے تعبیر کیا،مغرب اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایک سازش کھیل رہا ہے،جس کے أثرات پورے مشرق وسطی میں ظاہر ہورہے ہیں،آ ج کے پر فتن دور میں مسلمان کی فکری اصطلاح کی ضرورت ہے.تھذیب کی اس جنگ کی وجہ پیدا ہونے والے بگار نے مسلم نوجوانوں کو بے راہ روی کی طرف دھکیل دیا ہے،لیکن اس کے باجود امت مسلمہ نے مغربی ممالک کی ان پالیسیوں کو ناکام کردیا ہے،جس کے بعد ان استعماری ممالک نے دہشت گرد پیدا کرکے اسلام کے نام پر مسلمانوں کا قتل عام شروع کر دیا ہے،سانحہ منی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا.کہ یہ سانحہ غفلت اور لا پرواہی کا نتیجہ ہے.اور آل سعود و یہود نے اپنی سفاکی کا مظاہرہ کیااور حجاج کرام کی بے حرمتی کی ہے،دنیا میں صرف حرم مکی ہی جائے پناہ ہے. مگر اسے ہی حجاج کرام کے خون سے رنگین کردیا گیا.

انھوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی خدمات کو سراہا.خصوصا اسلامیہ پاکستان کے اندر شیعہ اور سنی مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت کی فضاکو قائم کرنا .
دنیا میں اب سب سے زیادہ مسلمانوں کے درمیان وحدت کی ضرورت ہے،مجلس وحدت مسلمین نے زبانی کلامی دعووں کی بجائے عملی طور اتحاد امت کے لیے بہت اہم کام سر انجام دیا ہے،انھوں نےعلمائے اھل سنت اور علمائے تشیع کے مشترکہ وفد کی عراق آمد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس طرح وفودکے تبادلہ سے عراقی اور پاکستانی شیعہ سنی بھائیوں کے درمیان فاصلے کم ہوں گے.اور دونوں برادر اسلامی ممالک میں اتحاد و وحدت کی فضاسے امن کا پیغام دنیا کو ملے گا. انھوں نے مجلس وحدت مسلمین کی کامیابی کے لیے دعافرمائی،مجلس وحدت مسلمین نجف اشرف کے جنرل سیکرٹری برادر علامہ ناصر عباس النجفی نے معزز مہمانو ں اور علامہ صاحب کا شکریہ ادا کیا،پروگرام کے آخری پر طلبہ کرام میں دستر خوان ولایت کا اہتمام کیا گیا.

وحدت نیوز (آرٹیکل) شکار جتنا قریب ہوتا ہے شکاری اتناہی بے قرار۔سعودی حکومت یوں تو اربوں ریّال لگا کر سال بھر پوری دنیا میں شدّت پسند ٹولوں کے ذریعے دیگر اسلامی فرقوں کے نہتّے افراد کا قتلِ عام کرواتی ہی ہے لیکن اس مرتبہ حج کے موقع پر اس نے اپنے حصّے کا شکار خود ہی کرلیاہے۔

سانحہ مِنیٰ میں  مختلف اسلامی فرقوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں کی تعداد میں حاجی شہید ہوگئے اور اسی طرح ایک بڑی تعداد میں لاپتہ ہوگئے۔ اتنے بڑے انسانی المیّے پر ہماری حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔اس سانحے کی تحقیقات  اور گمشدہ پاکستانیوں کی تلاش کے حوالے سے سے ہمارے ہاں سے سرکاری سطح پر کوئی موثر آواز نہیں اٹھائی جارہی۔

ایسے سانحات پر خصوصاًسعودی جرائم پر سکوت اختیار کرلینا یہ ہمارے سرکاری اداروں کی پرانی پالیسی ہے۔اسی پالیسی کے باعث سعودی حکومت  نے خود ہمارے ملک میں بھی نے تکفیریت کو ایک آلے کے طور پر استعمال کیا ہے اور ہمارے حکمران اندرونِ پاکستان سعودی جرائم پر ماضی میں بھی  ایسے ہی خاموش رہے ہیں جیسے اب سانحہ مِنیٰ پر خاموش ہیں اور دوسروں کو بھی سعودی مظالم پر خاموش رہنے کی تلقین کرتے ہیں۔

 لیکن پاکستانی عوام اب سعودی حکمرانوں کے مظالم پر خاموش رہنے کے بجائے بولنا شروع ہوگئےہیں۔

لوگ سعودی بادشاہوں سے پوچھتے ہیں کہ    آپ شاہی محلات تعمیر کروائیں،آپ نائٹ کلب بنوائیں،آپ یہود و ہنود کے ساتھ رقص کریں،آپ کلنٹن کے ساتھ جام چھلکائیں،آپ فلسطین کو بیچ کھائیں،آپ اخوان المسلمین کی حکومت گرائیں،آپ جہاد کشمیر و افغانستان کے نام پر امتِ مسلمہ کو دہشت گردی کی ٹریننگ دیں،آپ دنیا بھر میں بے گناہ انسانوں کو قتل کروائیں،آپ سانحہ چلاس میں مسافروں کو قتل کروائیں،آپ سانحہ پشاور میں ننھے پھولوں پر گولیاں چلوائیں،آپ میدانِ منیٰ میں فاختاوں کے نشیمن پر بجلیاں گرائیں!آپ شہیدوں کی لاشوں کو ان کے ورثا کے حوالے نہ کریں!آپ   کے مفتی ،شہدا کے قاتلوں کی حوصلہ افزائی کریں اور کہیں کہ یہ مرضی خدا ہے۔۔۔

آپ جو چاہے کریں،آپ کا ہر قول و فعل اسلام ہے اور آپ کی ہر ادا سنّت ہے ،آپ جو بھی کریں آپ اسلام سے خارج نہیں ہوسکتے لیکن ہم۔۔۔

ہم اگر۔۔۔ اپنے رسول کے مزار کی جالی کو چوم لیں  تو مشرک ہیں

ہم اگر ۔۔۔جنت البقیع کے مزارات کی زیارت کے قصد سے جائیں تو کافر ہیں

ہم اگر۔۔۔مردہ باد امریکہ اور اسرائیل کہیں  تو ایران کے ایجنٹ ہیں

ہم  اگر ۔۔۔یارسول اللہ کہیں  تو کوڑوں کے حقدار ہیں

ہم اگر۔۔۔اللہ کے رسول سے مدد مانگیں  تو کافر مشرک اور مرتد ہیں اور آپ اگر امریکہ اور اسرائیل سے مدد مانگیں تو خادم الحرمین شریفین ہیں

اور

غضب خدا کا کہ ہم اگر۔۔۔شہدا کے ایصالِ ثواب  کے لئے فاتحہ پڑھ دیں تو بدعت ہے اور آپ اگر شہدا کی لاشوں کو کرینوں سے گھسیٹ کر کنٹینرز میں پھینک دیں تو یہ سنّت ہے۔

کیا صرف اس لئے کہ آپ بادشاہ ہیں،آپ ہمارے ہاں کے کچھ مولویوں، چند سیاستدانوں، بڑے بڑے دینی مدارس اور دہشت گرد گروپوں   کانیٹ ورک چلاتے ہیں ۔۔۔

اس لئے آپ جیسے چاہیں اسلام کے ساتھ کھیلیں اور جو چاہے آپ کا حسنِ کرشمہ ساز کرے۔

تحریر۔۔۔۔۔نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین کے رکن قانون ساز اسمبلی کاچوامتیاز حیدرخان نے حکومت پر زوردیا ہے کہ گلگت سکردوروڈپرجلدازجلدکام شروع کیا جائے،دنیا اکیسویں صدی میں داخل ہوچکی ہےاور ہم ابھی تک پتھرکے دور میں جی رہے ہیں،پنڈی سے سکردوسفرکرنے والے مسافرایک بڑےعذاب سے گذررہے ہیں،یہاں انسانیت سسک رہی ہے،سکردوسٹک کھنڈربن گئی،حادثات کی ذمہ داری حکومت پرہوگی،غریب مسافر30سے 40گھنٹے تک سڑکوں پر ذلیل ورسوا ہونے پرمجبور ہیں،سکیورٹی کے نام پردومختلف جگہوں پرچارسے پانچ گھنٹے غریب مسافروں کوخوار کیاجاتا ہے،جو کسی بھی صورت انسانی فعل نہیں ہے، انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غریب مسافروں پر رحم کرتے ہوئے سڑک کی فوری تعمیر کیلئے اقدامات کرےساتھ ہی پنڈی تا گلگت سفر کو آسان بنا کر مسافروں کی مشکلات کے حل کیلئے عمی اقدامات کرے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی نے پنجاب اور سندھ میں ماہ محرم کے دوران بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کرنے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیوروکریسی کی عقل پر انسان دھنگ رہ جاتا ہے جسے نہ اسلامی اقدار کا لحاظ ہے اور نہ ہی تاریخ اسلام سے آگاہی۔حالانکہ کہ کسی گلی محلہ میں بھی اجتماعی پروگرام رکھنے سے پہلے اہل محلہ کی رائے اور غمی خوشی کے اوقات کو مدنظر رکھا جاتا ہے ۔جب کہ الیکشن کے شیڈول کے اجرا میں جلدبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی مکتبہ فکر سے رائے لینے کو غیر ضروری سمجھا گیا جو انتہائی افسوس ناک ہے۔محرم کے مہینے میں پاکستان کے کروڑوں شیعہ سنی بھائی نواسہ رسول کریم ﷺ کا غم مناتے ہیں ۔اس مہینے میں انتخابات کے انعقاد سے ٹرن آوٹ کی شرح اس حد تک کم ہو گی کہ اس کے نتائج کو تسلیم شدہ قرار نہیں دیا جا سکے گا۔ انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ انتخابات کے اس شیڈول کو فوری طورپر تبدیل کیا جائے۔

وحدت نیوز (پشاور) حکومت نے 1914 خیبر پختونخوا ایکٹ کے تحت عزاداری اور عزاخانوں کی سکیورٹی کی ذمہ داری لوگوں پر ڈال دی، تمام مساجد اور امام بارگاہوں کو نوٹس بھیجے جارہے ہیں، جن میں تقاضا کیا گیا ہے کہ اپنی امام بارگاہوں میں واک تھرو گیٹس، سکینرز اور کیمرے لگائیں اور سکیورٹی کو فول پروف بنائیں، یہ سارا سسٹم لاکھوں روپے کا ہے، ہم کہاں سے لائیں، ہمارے اتنے وسائل نہیں ہیں، ان خیالا ت کا اظہار مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ وحید عباس کاظمی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کے پاس اس قدر وسائل موجود نہیں تاہم قانون بنا دیا گیا ہے جس کے تحت سیکیورٹی کی ساری ذمہ داری عوام پر ڈال دی گئی ہے۔

کے پی کے حکومت نے خیبر پختونخوا سکیورٹی آرڈیننس بھی جاری کر دیا ہے۔ جس طرح سکیورٹی اقدامات نہ کرنے پر سکول بند کئے جا رہے ہیں، اسی طرح امام بارگاہیں بھی بند کی جائیں گی۔ ہر امام بارگاہ کا متولی اپنے وسائل پر سکیورٹی گارڈ اور دیگر سکیورٹی آلات پورے نہیں کرسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مخیر حضرات اور رفاعی ادارے عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لئے اقدامات کریں، شیعہ سیفٹی نامی ادارے کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذکورہ ادارہ نے ہری پور میں سیکیورٹی کیمرے نصب کرنے کا وعدہ کیا، اور اس کام کے لئے مخیر حضرات سے فنڈز بھی لئے گئے تاہم تاحال کیمرے نصب نہ کرنا بڑا سوالیہ نشان ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree