سانحہ منیٰ کے بعد حکومت پاکستان نے جس بے حمیتی کا مظاہرہ کیا اس نے قومی تشخص کو داغدار کیا،علامہ امین شہیدی

11 نومبر 2015

وحدت نیوز (سکردو ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے اسکردو میں الہدیٰ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ منیٰ کے دلخراش اور افسوسناک واقعے میں سات ہزار سے زائد حجاج کرام شہید ہوئے اور جس انداز سے لاشیں اٹھائی گئیں ،جس طرح حرم الہٰی کی توہین کی گئی،جو ظلم حجاج کے ساتھ ہوئے اور شہداء کے جسد خاکی کو جس انداز سے تحقیر کا نشانہ بنایا گیا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔سانحہ منیٰ میں جس طرح کی سفاکیت کا مظاہرہ ہوا اس کے بعد کوئی حق نہیں پہنچتا کہ آل سعود خامین حرمین ہونے کا دعویٰ کریں۔سانحہ منیٰ کے افسوسناک واقعے کے بعد ہمارے ملک کے مذہبی امور کے وزیر نے جس طرح کے دعوے کئے وہ سارے کے سارے ہوا ہوگئے اور انہوں نے پاکستان حجاج کی لاشوں کو پاکستان لانے کا مطالبہ تک کرنے کی جرات نہ کی۔ہمارے حکمرانوں نے جس بے حمیتی کا مظاہرہ کیا اس نے قومی تشخص کو داغدار کیا۔پاکستان کے علاوہ جن جن ممالک کے حجاج اس سانحے میں شہید ہوئے انہوں نے سعودی حکومت سے پروقار طور پر اپنے حجاج کی لاشوں کو واپس لئے لیکن ہمارے سعودی نواز حکومت نے آل سعود کی فکری غلامی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس سانحے پر کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ نواز حکومت اپنی وابستگی ،رشتہ داری اور دیگر فکری تعلقات کو بروئے کار لاتے ہوئے اس سانحے کے موقع پر آل سعود سے حجاج کی لاشوں کو باعزت پاکستان لانے کا مطالبہ کرتے لیکن ہماری حکومت نے بے حمیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اٹھارہ کروڑ عوام کے دلوں کو داغدار کی اور قومی تشخص اور قومی عزت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آل سعود کے تیور دیکھتی رہی۔ سانحہ منیٰ پر آل سعود کی خوشنودی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے انہوں نے سانحہ منیٰ کو دبایا اور کوئی کوئی مثبت کردار ادا نہیں کیا۔ علامہ امین شہیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہید غلام محمد فخرالدین گلگت بلتستان کا عظیم سرمایہ تھے ،میں تاکید کرتا ہوں کہ آپ سب ان کے نظریات اور افکار کا مطالعہ کریں اور جس مشن کو انہوں نے شروع کیا تھا اسی منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ شہید فخرالدین کی پوری زندگی مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کی مخالفت میں گزری ہے اس کی کوشش تھی کہ گلگت بلتستان کے عوام ان تمام حقوق سے بہرہ ور ہوں جو ان کا حق ہے۔ آج گلگت بلتستان کے عوام پر مظالم کے پہاڑ تورے جارہے ہیں اور ان تمام حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے جن کے یہ عوام حقدار ہیں۔ عوام کو موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کی طرح عالمی اور ملکی حقوق سے محروم رکھنا چاہتی ہے،یہی حکومت الیکشن کے دنوں آئینی حقوق سے لیکر ہر طرح کے دعوے کررہے تھے لیکن اقتدار ہاتھ میں آنے کے بعد خاموش ہیں۔ہم واضح کردینا چاہتے ہین کہ آئینی حقوق ہمارا حق ہے حکومت سے خیرات نہیں مانگ رہے ہیں۔ سکردو روڈ، اکنامک کوریڈور میں نمائندگی اور گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی ہمارا حق ہے حکومت عوام کے ساتھ مذاق کا سلسلہ بند کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ اکنامک کوریڈور جیسے اہم منصوبے میں گلگت بلتستان کا کہیں پر کوئی ذکر نہیں جبکہ سب سے زیادہ حق گلگت بلتستان کے عوام کا ہے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree