خواجہ آصف نے جوابی میزائل حملوں کی مذمت تو کی لیکن 14000یمنی مسلمانوں کے وحشیانہ قتل عام پر خاموش ہیں، ناصرشیرازی

27 مارچ 2018

وحدت نیوز (اسلام آباد)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی نے یمن کے دارالحکومت صنعا پرسعودی امریکی اتحاد کے غیر انسانی اور وحشیانہ بمباری کے 3 خونریز سال مکمل ہونے پر اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ لاکھوں لوگ بدترین حملوں کے دوران یمنی افواج اور مقامی حوثی رہنمائوں سے اظہار عشق و عقیدت کے لیے متحد ہو کر مظاہرہ کر رہے ہیں ۔تمام فرقے اور مسالک امریکی اور اسرائیلی ایماء پر سعودی قیادت میں یمن پر مسلط کردہ جنگ کی مذمت میں یکجا ہیں۔

ناصر شیرازی کاکہنا تھاکہ خبروں کے مطابق اس موقع پر یمنی افواج نے جارح ملک پر 7 میزائل بھی داغے جس سے ایک ہلاکت کی اطلاع بھی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے  اب تک سعودی حملوں میں مارے جانے والے بے گناہ یمنییوں کی تعداد 14000 سے زائد ہے جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔2 کروڑ 20 لاکھ لوگ شدید قحط کا شکار ہیں اور لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں ۔پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے 3 سال بعد یمن کے جوابی میزائل حملوں کی مذمت تو کی ہے لیکن آج تک یمنی سرزمین پر سعودی مداخلت،بدترین فوجی جارحیت اور وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں مارے جانے والے بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر مذمتی بیان تک جاری نہیں کیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ جب ہم خود دوہرے معیارات رکھیں گے اور غلامانہ زہنیت پر عمل کریں گے تو ہم کبھی آل سعود کے انڈیا اور اسرائیل سے تاریخی سطح پر پہنچ چکے تعلقات کو زیر سوال نہیں لا سکیں گے اور نہ ہی کبھی سعودی عرب کی اندھی حمایت کرتے ہوئے یہ پوچھ سکیں گے کہ آج تک سعودی عرب کشمیریوں کی حمایت اور ان پر جاری بے پناہ ظلم و ستم پر کیوں خاموش ہے ۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree