Print this page

عدلیہ کی مسلکی تقسیم کی مذموم سازش کے خلاف عاشوراکے بعد شیعہ سنی جماعتوں کا ملکر یوم احتجاج منانےکااعلان

28 ستمبر 2017

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹریت میں شیعہ سنی علماءو مشائخ کے مشترکہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ،ناصر شیرازی اور جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما پیر عثمان نوری نے کہا کہ ملک بھر میں نواسہ رسول اعظم ؒکی شہادت کے سلسلے میں تمام مسلمانان ایام عزاءمنانے میں مصروف ہیں،دشمنان پاکستان و دشمنان اسلام موقع کی تلاش میں ہے کہ وہ کسی طرح سے قومی وحدت اور ملکی سلامتی پر وار کریں،ملک کے شیعہ سنی علماء و عوام متحد ہیں اور مل کر محرم الحرام میں شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں،پریس کانفرنس میں سید اسد عباس نقوی،علامہ مبارک موسوی،ڈاکٹر امجد چشتی،علامہ جاوید اکبر ثاقی،پیر اختر رسول قادری،سمیت دیگر علماءو مشائخ شریک تھے۔

سید ناصر شیرازی نے کہا کہ پاکستان کے بانیان شیعہ وسنی مکاتب فکر ہیں،ان دونوں مکاتب کے ماننے والوں نے مل کر پاکستان بنایا اور انشااللہ مل کر پاکستان بچائیں گے،ہم دشمنان پاکستان سے قیام پاکستان کے وقت سے ہی واقف ہیں ،بدقسمتی سے آج پاکستان کے سلامتی کے دشمن مسند اقتدار پر قابض ہیں،ہم نے بارہا کہا کہ پنجاب حکومت کے متنازعہ وزیر رانا ثنااللہ نہ صرف دہشتگردوں کے سرپرست و سہولت کار ہے بلکہ پاکستان کی سلالمیت و بقا کا دشمن بھی ہے،لیکن ہماری آوز پر کسی نے کان دھرنے کی زحمت نہ کی،کرپشن وریاستی ومذہبی دہشتگردی میں ملوث اور بیگناہ سنی اور شیعہ عوام کے قاتل وزیر قانون نے مذہبی تعصب کی انتہا کر دی،اپنی جان بچانے کے لئے مملکت کے اہم ستون پر خطرناک حملہ کر دیا،اور ریاست کے عدالتی نظام کو متنازعہ بنانے اور ملک میں لاقانونیت کو ہوا دینے کی وزیر قانون کی بھونڈی حرکت قابل مذمت ہے،ان مجرموں کی جگہ کرسی اقتدار نہیں تختہ دار ہے،بے دردی اور سفاکیت سے شہید کی جانے والی اس وطن کی بیٹوں اور اپنے دوپٹوں سے گولیوں کی بچھاڑ کا سامنا کرنے والی ماوں کا خون ضرور رنگ لائے گا،ملک میں مذہبی منافرت وتعصب کو ہوادینے والا علی الاعلان تکفیری دہشتگردوں کے جرائم کی سرپرستی کرنے والے اس سہولت کار بھی قانون کے شکنجے میں آئے گا،اور ایک ایک جرم کی منصفانہ وعادلانہ سزا پائے گا۔

پیر عثمان نوری نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ہم اعلیٰ عدلیہ اور ملکی سلامتی ضامن اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ داعشی فکر کے ترجمان راناثنااللہ کے عوام اور عدلیہ کو تقسیم کرنے والے بیان پر سخت ایکشن لیں،یہ بیان آئین پاکستان سے بغاوت کے مترادف ہے،آج اس ناعاقبت اندیش شخص نے ملکی سلامتی اور قومی وحدت کو داو ± پر لگایا ہے،عدلیہ کو تقسیم کرنے کی سازش کی ہے،کل کوئی شیعہ جن کی آباد ملک میں پانچ کڑور سے زائد ہے اٹھ کر کہے کہ ہم اہلسنت ججز کے فیصلے نہیں مانتے تو پھر اعلیٰ عدلیہ کا وجود ہی خطرے میں پڑ جائے گا،خدارا مصلحت پسندی کو پس پشت ڈال کر ملکی سلامتی و قومی وحدت کو بچانے کے لئے کردار ادا کریں،داعش کا وجود پاکستان میں ہے،اور ہم عرصہ دارز سے چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں اسلام آباد ہائے وے پر داعش کا پرچم آویزاں کرنا اور اس پر ن لیگی وزراءکی احمقانہ بیانات سے محب وطن شیعہ سنی عوام حیران ہیں،انٹرنیشنل امریکن مخالف میڈیا چیخ رہا ہے کہ امریکہ انڈیا،اسرائیل داعش کو شام اور عراق سے بدترین شکست کے بعد افغانستان منتقل کر رہا ہے،تاکہ پاکستان کے حالات ڈسٹرب کر سکے،لیکن ہمارے حکمران ٹس سے مس نہیں،رانا ثنااللہ کابیان داعشی سوچ اور فکر کی عکاسی ہے،ہم اسے ریاست سے بغاوت تصور کرتے ہیں،اانشااللہ محرم الحرام کے بعد باقاعدہ تحریک چلائیں گے،اور پاکستان دشمنوں کے منطقی انجام تک جدو جہد جاری رکھیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ ہو ا کہ پنجاب کی مختلف بار کونسلز سے ملاقاتیں کی جائیں گی اور مختلف مذہبی جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا ۔ فیصلہ ہو ا کہ 10محرم کے فوری بعد 6اکتوبر بروز جمعہ کوشام 4بجے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اجلاس میں فیصلہ ہو ا کہ محرم الحرام میں کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقع کی ذمہ داری رانا ثناءاللہ پر عائد ہو گی۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree