Print this page

کراچی،علامہ راجہ ناصرعباس کی زیر قیادت مرکزی مردہ باد امریکاریلی، سیاسی ومذہبی قائدین سمیت ہزاروں عوام کی شرکت

14 مئی 2018

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے قائد علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت میں یوم مردہ باد امریکا کے سلسلے کی مرکزی ریلی قائد اعظم کے مزار کے سامنے نمائش چورنگی سے نکالی گئی جس کے شرکاء ایم اے جناح روڈ پر مارچ کرتے ہوئے سی بریز پہنچے جہاں ریلی جلسہ عام میں تبدیل ہوگئی۔ علامہ راجہ ناصر عباس کی قیادت میں نکالی گئی اس ریلی میں دیگر جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ ،پاکستان عوامی تحریک،آل پاکستان سنی اتحاد کونسل،اصغریہ آرگنائزیشن ،ہیت آئمہ مساجد،ذاکرین امامیہ،مجلس علماء شیعہ سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما وں اور ایم ڈبلیو ایم کے حامیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکائے ریلی نے بینرز، پلے کارڈز اور پارٹی جھنڈے اٹھارکھے تھے اور وہ مسلسل امریکا مردہ باد، اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگارہے تھے۔ یاد رہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے قائد کی اپیل پر پاکستان بھر میں اتوار کے روز یوم مردہ باد امریکا منایا گیا۔ سی بریز چورنگی کے قریب شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوممردہ باد امریکا کی مناسبت سے بتایا کہ یونائٹڈ اسٹیٹس آف امریکا عالمی سامراج ہے جو دیگر ممالک اور خاص طور پر مسلمان و عرب ممالک اور تیسری دنیا کے ممالک میں مداخلت کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہے۔انکا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں جنگوں کی آگ بھڑکانے میں ، بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے اسلحے کی تیاری اور فروخت میں، دہشت گردوں کے ذریعے عدم استحکام اور قتل عام میں امریکی حکومتیں اور اس کے ادارے ہی ملوث ہیں ۔

 انہوں نے کہا کہ پوری دنیا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فیصلہ سنادیا کہ مقبوضہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت مان لینے کا اور وہاں اپنا سفارتخانہ منتقل کرنے کا امریکی حکومتی فیصلہ ناجائز و غیر قانونی ہے لیکن اس کے باوجود پوری دنیا کی رائے کو پاؤں تلے روندتے ہوئے ٹرمپ حکومت اپنے اس انسانیت دشمن، اسلام دشمن، عرب دشمن فیصلے پر ڈھٹائی سے قائم ہے۔ علامہ راجہ ناصر نے کہا کہ ماضی میں بھی امریکی حکومتوں نے پاکستانی قوم کی تذلیل و توہین کی ہے اور صدر ٹرمپ اور انکے دیگر حکومتی اہلکاروں نے پاکستان کے خلاف مہم شروع کررکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن میں قائم بھارتی سفارتخانہ امریکی سرپرستی میں بلوچستان کے علیحدگی پسندوں کو پاکستان میں عدم استحکام پھیلانے کے قابل مذمت ایجنڈا پر عمل کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور افغانستان کو اپنے پڑوسی ملک پاکستان سے تعلقات اچھے کرنے چاہئیں نہ کہ امریکی سامراج کا پٹھو بن کر اس خطے میں کشیدگی پھیلانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں نے بڑے منظم طریقے سے فلسطین کی دوست حکومتوں اور تنظیموں کو نشانہ بنایا ہے اور ان ملکوں پر جنگیں مسلط کی اور کروائی ہیں تاکہ فلسطین پر ناجائز قبضہ کرنے والے اسرائیل کو بچاسکے۔

 انکا کہنا تھا کہ اسرائیل نے نہ صرف فلسطین بلکہ لبنان اور شام کے علاقوں پر بھی ناجائز قبضہ کررکھا ہے لیکن امریکا اور اس کے اتحادی انٹرنیشنل لاء کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دیگر ممالک میں جارحیت کررہے ہیں اور اقوام متحدہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے۔ اسرائیل کے انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم میں امریکا اور اس کے اتحادی شریک ہیں۔ امریکا نے عراق و افغانستان میں بھی یلغار کی اور وہاں اس نے دہشت گردوں کی آبیاری کی تاکہ اس بہانے سے ان دونوں ملکوں میں اپنے فوجی اڈوں کو قائم رکھ سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام تر مشکلات کا ذمے دار بھی امریکا اور اس کے بعض اتحادی ہیں کیونکہ وہ پاکستان کو دھمکیاں دیتے ہیں کہ ایران سے گیس نہ خریدیں، تجارت نہ کریں اور اس کی وجہ سے آج پاکستان میں انرجی کا بحران ہے، ملک میں بجلی مہنگی ہے اورلوڈ شیڈنگ ہورہی ہے ، صنعتیں بند ہورہی ہیں یا پیدوار بالکل کم ہوچکی ہے جس کی وجہ سے بر آمدات میں بھی بے حد کمی واقع ہوئی ہے اور پاکستان اپنی آمدنی کا ایک بڑا حصہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کی اس ایران دشمن پالیسی کی وجہ سے کھوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکی سے براستہ ایران تجارت کرکے جو زر مبادلہ کما سکتا تھا وہ بھی امریکا اور اس کے بعض اتحادی ممالک کی بلیک میلنگ کی وجہ سے نہیں کما سکا۔ اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان سمیت عالم اسلام و عرب

اور تیسری دنیا کے ممالک امریکا اور اس کے اتحادیوں کی دھمکیوں اور بلیک میل لنگ کو جوتے کی نوک پر رکھ کر آزاد ہوکر اپنی پالیسیاں بنائیں اور حقیقی معنوں میں خود مختاری حاصل کریں۔یوم مردہ باد امریکا ریلی سے علامہ مرزا یوسف حسین ،علامہ نثار قلندری،مطلوب اعوان ،قیصر اقبال قادری ،ایم پی اے قمر عباس ،علامہ باقر عباس زیدی نے بھی خطاب کیا۔ جلسہ کے اختتام پر امریکہ ، اسرائیل اوربھارت کے پرچم نذر آتش کئے گئے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree