Print this page

سپریم کورٹ کے سوموٹو ایکشن کے باوجود ڈی آئی خان میں ہر دوسرے دن ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سوالیہ نشان ہیں،علامہ راجہ ناصرعباس

08 اگست 2018

وحدت نیوز (اسلام آباد) ڈیرہ اسماعیل خان دہشتگروں کی جنت بنا ہوا ہے سپریم کورٹ کے سوموٹو ایکشن کے باوجود ہر دوسرے دن ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سوالیہ نشان ہیں کالعدم جماعتوں کو قومی دھارے میں لانے والے مجرم ہیں ان خیالات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ڈی آئی خان میں جاری مسلسل ٹارگٹ کلنگ پر میڈیا سیل سے مذمتی بیان میں کیا ان کا کہنا تھا کہ آئی جی خیبرپختونخواہ کی سپریم کورٹ میں ڈی آئی خان ٹارگٹ کلنگ واقعات کے سپریم کورٹ کے سوموٹو ایکشن پر پیش کردہ رپورٹ سے واضع ہو چکا ہے کہ ڈی آئی خان میں ہونے والی دہشتگردی میں خود پولیس اور انتظامیہ کی کالی بھیڑیں بھی سہولت کار ہیں۔ایسی صورت حال میں امن کیسے قائم ہو سکتا ہے جب امن قائم کرنے کے ذمہ دار ادارے پر سوالیہ نشان لگ چکے ہیں۔ کچھ لوگ اب بھی دہشتگردوں کو قومی دھارے میں لانے کے لئے لابنگ اور پلان جاری کر رہے ہیں ان کی یہ کوششیں اسی ہزار پاکستانی شہدا ء4 کے لہو سے غداری کے مترادف ہے۔ہم ان کے اس اقدام کی بھر پور مخالفت اور مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان ڈی آئی خان میں جاری مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے سوموٹو کیس میں فریق ہے۔اس وقت ڈی آئی خان میں فرقہ وارانہ کلنگ کے باعث کئی علاقوں سے لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں۔مقامی انتظامیہ پولیس ہر ٹارگٹ کلنگ پر دلاسے تسلیاں دلا تے ہیں مگر دوسرے روز ہی پھر ٹارگٹ کلنگ کی واردات ہو جاتی ہے ابھی تک کوئی ایک قاتل دہشتگرد پکڑا نہیں جا سکا پولیس انتظامیہ دہشگردوں کے سامنے بے بس اور تماشائی بنی ہوئی ہے ہم سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ ڈی آئی خان میں فرقہ وارنہ ٹارگٹ کلنگ کیس کی ترجیحی بنیادوں پر سماعت کی جائے اور ان واقعات کی تحقیقات کے لئے اعلی سطحی فیکٹ کمیٹی تشکیل دی جائے۔شہدا کے ورثاکی داد رسی کی جائے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree