Print this page

پاکستان پر تسلط کے لئے سامراجیت و اسلام دشمن عناصر گھات لگائے ہوئے ہیں، علامہ راجہ ناصرعباس کا حوزہ علمیہ قم میں خطاب

18 نومبر 2018

وحدت نیوز(قم) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین راجہ ناصر عباس جعفری نے ایران کے مقدس شہر قم میں ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام سے امام زمانہ عج کی تاج پوشی کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم سرباز امام زمانہ عج کو اپنی روحانی تربیت و خودسازی کے ذریعہ حقیقی ناصر امام بننا چاہیئے تا کہ ہمیشہ نصرت امام کے لئے آمادہ رہیں ۔انہوں نے طلاب و علماء کرام سے پاکستان میں با بصیرت طلاب و علماء کی ضرورت کی تاکید کرتے ہوئے بیان کیا کہ ہم لوگ اس وقت بہت ہی سخت حالات سے گزر رہے ہیں جہاں ہمارے چاروں جانب دشمنوں کا یلغار ہیں سامراجی طاقت اپنی تمام تر قوت پاکستان میں صرف کر رہی ہے تا کہ اس ملک کو مکمل طور سے اپنے چنگل میں کر لے مگر ہم لوگ الہی قوت کے مدد سے دشمن کی تمام سازش کو ناکام بنا دیں گے۔

حوزہ علمیہ پاکستان کے مشہور استاد نے حوزہ علمیہ قم کو ایک عظیم نعمت قرار دیتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے طلاب بھائیوں و بزرگوں سے درخواست کرتے ہیں کہ پاکستان کی موجودہ صورت حال میں آپ لوگوں کی بہت ضرورت ہے ، آپ کی فقیہ کی صورت میں پاکستان کو ضرورت ہے ، فلسفی و اصولی و تربیتی و اخلاقی و دوسرے تمام اسلامی فنون میں آپ کی ضرورت ہے ۔انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آپ علماء کرام پاکستان کی امید ہیں شیعوں کی امید ہیں آپ کی پشت پناہی پر ہی ہمارا ملک ایک حقیقی اسلامی ملک کے طور پر نمایا ںہوگا۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے طلاب کرام سے نماز شب کی تاکید کرتے ہوئے بیان کیاکہ جہاں روایت میں نماز شب کی تاکید کی گئی ہے وہیں ہمارے بزرگوں نے بھی اس پر عمل کر کے مقرب بارگاہ الہی کا عملی نمونہ پیش کیا ہے اور بزرگ علماء کرام نے بھی طلاب کے لئے نماز شب واجب قرار دیا ہے لہذا ہم لوگ خود کو فراموش نہ کریں اور اپنی تکامل کے راہ پر ہمیشہ قدم پڑھاتے رہیں ، انہوں نے کہاکہ مجھے درس و تدریس سے کافی لگاو تھا میں مدرسہ میں رہ کر طلاب کی تربیت کرنے کو تمام دوسرے امور پر افضل جانتا تھا میں نے حوزہ علمیہ کی تمام اہم کتابوں کا بہت ہی دقیق مطالعہ کیا تا کہ اس عظیم نعمت کو دوسروں تک پہنچا سکوں مگر پاکستان کے حالات نے مجبور کر دیا اور مجھے حوزہ علمیہ سے نکل کر عوامی مشکلات حل کرنے میں مشغول ہونا پڑا ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی میری دلی تمنا ہے کہ حوزہ علمیہ میں اپنے درس و تدریس میں مشغول ہو جاتا اور علوم آل محمد کی ترویج و فروغ میں اپنی زندگی گزارتا ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے کہا کہ مجھے وہ زمانہ یاد ہے کہ جب پاکستان میں ہر طرف شیعوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا ، لاشوں پر لاش اٹھائے جا رہے تھے ، شیعوں کا وجود ختم کیا جا رہا تھا ، ان کو محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی ، کوئی بات سننے والا نہیں تھا ، شیعوں کی جائیداد کو حراج کیا جا رہا تھا تب ہمارے لوگوں نے شیعوں کے تحفظ کے لئے قدم بڑھایا اور آج شیعہ پہلے کے بنسبت کچھ بہتر حالات میں ہیں مگر یہ اول قدم ہے انشاء اللہ خداوند کریم اور اہلبیت علیہم السلام کی عنایات سے بہت اچھے حالات در پیش دیکھ رہے ہیں ۔

قابل ذکر ہے کہ حوزہ علمیہ قم کی عظیم اور قدیمی درسگاہ، مدرسہ مبارکہ حجتیہ  میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ قم المقدس کی جانب سے ایک عظیم الشان پروگرام کا انعقاد ہوا. جس میں حوزہ علمیہ قم کے اساتذہ وطلاب اور زائرین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔تلاوت کلام مجید اور ترانہ کے بعد شعبہ قم کے سیکرٹری جنرل جناب مولانا عادل مھدوی نے استقبالی کلمات ادا کئے اور مہمانان گرامی اور سب شرکاء کو خیر مقدم کہا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree