Print this page

پاکستان میں گوانتاناموبے طرز کے عقوبت خانے ختم کئے جائیں اور لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے،علامہ راجہ ناصرعباس

01 دسمبر 2019

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کا دوروزہ شوری مرکزی کا اجلاس اختتام پذیر ہوگیا،اجلاس کے اختتام پر سربراہ ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ارکین شوری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان حساس صورتحال سے گزر رہا ہے۔ گزشتہ دنوں پاکستان میں آئینی اور قانونی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ۔حکومت بحرانوں کے پیچھے عوامل کو سامنے لے آئے ۔امریکہ ہندوستان اور اسرائیل سمیت کچھ خلیجی ممالک پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں خطے اور سی پیک کے منصوبے کو ثبوتاژ کرنے کے درپے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر فاٹا کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے تو گلگت بلتستان کا مسئلہ بھی حل ہونا چاہئے گلگت بلتستان کے عوام کا مطالبہ ہے کہ انہیں شناخت دی جائے افسوس اس بات پرہے کہ گلگت کے عوام پاکستان کی شناخت مانگتے ہیں اور 70 سال سے ہم انہیں یہ حق نہیں دے سکے،اگر گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق نہ دیے تو وہ ہرقسم کے قانونی جمہوری جدو جہد کا حق محفوظ رکھتے ہیں گلگت بلتستان میں بے گناہ افراد شیڈول فور کے ذریعے ہراساں کرنے کا عمل فوری طور پر بند کیا جائے،گلگت بلتستان سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل درآمد کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

مسنگ پرسن کے ایشو پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے گناہ جبری گمشدہ شیعہ افراد کامسئلہ انتقامی اور بیلنس پالیسی کا شاخسانہ ہے پاکستان میں گوانتاناموبے طرز کے عقوبت خانے ختم کئے جائیں لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے وزیر اعظم،اعلیٰ عدلیہ ،چیف آف آرمی سٹاف لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مسئلہ کشمیر کو دنیا بھر میں اجاگر رکھنے کے لئے اقدامات کرئے کشمیریوں کی نظریں ہماری طرف ہے جبکہ ہم اپنے بحرانوں میں پھنسے ہوئے ہیں کاش جتنی کوشش حکومت کو گرانے کے لئے کی گئی اتنی کوشش کشمیری عوام کی آزادی کے لیے کرتے تو آج کشمیری کے حوصلے اور بلند ہوتے، حکومت عوام کو مہنگائی و بے روزگاری سے نجات دلانے کے لئے اقدامات کرئے، حکومت کو حقیقی ریفامز لانے کے لئے عملی اقداما ت کرنا ہونگے ،نظریاتی لوگوں کو نظر انداز کر کے الیٹکبلز کے ساتھ حکومت بنا کر عمران خان نے دیکھ لیاکہ کہ کوئی کام ڈھنگ سے نہیں ہو پا رہا ۔

زائرین کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زائرین کا مسئلہ حل کیا جائے لاکھوں لوگ زیارات کے لئے جاتے ہیںہر سال ماہ محرم اور اربعین کے وقت پر انتظامات حکومت کو یاد آتے ہیں،آج کل جبکہ زائرین کا رش نہیں ہے متعلقہ ادارے زیادہ بہترانداز میںلائحہ عمل بنا سکتے ہیں اس حوالے سے وفاقی وزیر مذہبی امور نے بھی ہمیں مسئلہ حل کرنے کا یقین دلایا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے خود پاکستان فارن فنڈنگ پر چل ر ہا ہے ۔سیاسی جماعتوں پر فارن فنڈنگ اگر درست نہیں تو ملک کے لئے کیسے درست ہو سکتی ہے اس ملک کی بد قسمتی ہے کہ یہاں ضیا دور سے شروع ہونی والی فارن فنڈنگ نے ملکی سماجی اور اقتصادی صورت حال سمیت ہر شعبہ زندگی کو متاثر کیا ، پاکستان کو اور اس کے تمام اداروں سمیت سیاسی جماعتوں کو اپنے وسائل پر کام کرنا ہو گا ۔ طلبہ تنظیموں کی بحالی کے سوال پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ طلبہ یونینز بحال ہونی چاہئے لیکن اس طرح سے نہیں ہوناچاہئے کہ ان کی تعلیم کا نقصان ہو اور ہمارے تعلیمی ادارے سیاسی اکھاڑبن جائے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree