Print this page

نہتے کشمیریوں پربھارت کاریاستی جبر اس کی نام نہاد جمہوریت کے کھوکھلے پن کی دلیل ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

04 فروری 2020

وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ کشمیری عوام سے حق آزادی کوئی نہیں چھین سکتا۔اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے شہریوں پر بھارت کاریاستی جبر اس کی نام نہاد جمہوریت کے کھوکھلے پن کی دلیل ہے۔ حریت وہ جذبہ ہے جسے طاقت کے ذریعے دبایا نہیں جاسکتا۔ بھارت میں زور پکڑتی ہوئی علحیدگی پسند تحریکیں ہندوستان کی حکومت کے جارحانہ اقدامات کے خلاف شدید عوامی ردعمل کا اظہارہے جس کے نتائج بھارتی ریاست کے ٹکروں کی صورت میں سامنے آئیں گے۔

انہوں نے کہا کشمیر پر غاصبانہ بھارتی تسلط کے خلاف پوری دنیا میں آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئیں ہیں۔مسلہ کشمیر کو دو ریاستوں کے زمینی تنازعے کے نام دے کر غیر جانبداری کا راگ الاپنے والی عالم قوتوں نے بھی اپنا سکوت توڑ کر کشمیریوں کی حمایت میں بولنا شروع کر دیا ہے۔تحریک آزادی کشمیر پوری تیزی کے ساتھ کامیابی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ کشمیر کی آزادی کے لیے شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔پاکستان کے ہر شہری کا کشمیری عوام سے مضبوط رشتہ ہے ۔ دنیا کی کوئی طاقت اس میں دراڑیں نہیں ڈال سکتی۔اپنے ظالمانہ ہتھکنڈوں سے آزادی کی تحریک کو کچلنے کی بھارتی سوچ سوائے خام خیالی کے اور کچھ نہیں۔آج پورے ہندوستان کی سالمیت لامحدود خطرات میں جھکڑی ہوئی ہے جس کا بنیادی سبب ہندوستانی وزیر اعظم موودی کی غیر دانشمندانہ و غیر جمہوری اقدامات ہیں۔۔بھارت کی جغرافیائی تبدیلی ایک اٹل حقیقت بن چکی ہے جو اس ریاست کے ٹکروں کی شکل میں سامنے آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا کہ پاکستانی حکومت عالمی فورمز پرٹھوس اور اصولی موقف کے ساتھ کشمیری عوام کے حقوق کا دفاع کرے اور اقوام عالم کو یہ باور کرائے کہ کشمیر کا فیصلہ کرنے کا حق صرف کشمیری عوام کے پاس ہے اسے طاقت یا جبر کے ذریعے حل کرنے سے گریز کیا جائے انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم کشمیری عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی  اور تجدید عہد کے لیے مجلس وحدت مسلمین ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر بھرپور انداز سے منائے گی۔اس موقعہ پر مختلف شہروں میں اجتماعات منعقد کیے جائیں گے۔ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ اور صوبائی دفاتر میں بھی تقریبات کا انعقاد ہو گا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree