Print this page

ایران سے تفتان پہنچنے والے زائرین کے حوالے سے حکومتی اقدامات غیراطمینان بخش ہیں، علامہ راجہ ناصرعباس

16 مارچ 2020

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے آگہی مہم میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ناگہانی آفات یا کسی بھی سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لیے زندہ قومیں بہترین لائحہ عمل طے کرتی ہیں۔خوف و ہراس کی فضا پیدا کرکے عوام کو نفسیاتی عوارض کا شکار کرنا دانشمندانہ عمل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورنا وائرس صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری دنیا اس سے متاثر ہے۔تاہم وطن عزیز میں جس خوفناک انداز سے کرونا کی تشہیر کی جا رہی ہے یہ نہ صرف پاکستان کے عوام کی تشویش میں غیر معمولی اضافے کا باعث بن رہی ہے بلکہ دیگر ممالک کو بھی پاکستان سے دور کر دے گی۔انہوں نے کہا معاشی استحکام پائیدار عالمی تعلقات سے مشروط ہے۔ کرونا وائرس پر غیر ضروری آہ بکا ہمیں دنیا بھر میں تنہا کر سکتی ہے۔اس سنگین مسئلے کو سنجیدہ طریقے سے حل کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کرونا کے پھیلاؤ کی رپورٹس کے بعد نہ صرف طبی اشیاءکی مصنوعی قلت پیدا کی جا رہی ہے بلکہ روزمرہ ضرورت کی عام اشیاءکی عدم دستیابی کی شکایات بھی سننے میں آرہی ہیں۔حکومت کی چاہیے کہ وہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ انتظامی معاملات پر بھی اپنی گرفت ڈھیلی نہ ہونے دے۔ اشیا خورد ونوش کا خود ساختہ بحران حکومت کی بقا کو سنگین خطرات لاحق کر دے گا۔انہوں نے کہا کہ ایران سے تفتان پہنچنے والے زائرین کے حوالے سے حکومتی اقدامات غیراطمینان بخش ہیں۔ تفتان انتظامیہ کا زائرین کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک ناقابل برداشت ہے۔قرنطینہ کے باوجود زائرین کو تفتان زبردستی روکا جانا سمجھ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرونا کا تعلق کسی مذہب یا مسلک سے نہیں۔میڈیا پر کرونا وائرس کو شیعہ زائرین کے ساتھ جوڑ کر یہ تاثر دیا جانا کہ جیسے اس کے پھیلاؤ کا سبب زائرین ہیں ایک نامناسب عمل ہی نہیںقابل مذمت بھی ہے۔پاکستان میں یہ وائرس مختلف ممالک سے آنے والے افراد کے ذریعے آیاہے اور حکومت کے غیر معیاری انتظامات نے اسے پھیلنے کے لیے مواقع فراہم کیے ہیں۔میڈیا پر ایسی خبروں پر پابندی ہونی چاہیے جس کا مقصد عصبیت کا فروغ ہو۔انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس پوری قوم کا مسئلہ ہے جس کا پوری قوم نے تدبر و بصیرت کے ساتھ مقابلہ کرنا ہے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree