Print this page

تمام علماکا متفقہ فیصلہ 9 اور 10محرم کو اہل تشیع کا گھر میں رہنا حرام ہے ,جلوس میں شرکت کریں

22 نومبر 2012

mwm.Allama raja nasir0جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ ماہ محرم الحرام روا ں دواں ہے اور اس ماہ میں دنیا بھر کے مسلمانوں کی طرح پاکستان بھر کے مسلمان اور عاشقان اہلبیت علیہم السلام نواسہ پیغمبر اکرم حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے باوفا ساتھیوں کی کربلا میں شہادت کی یاد میں مجالس عزا ء منعقد کر رہے ہیں اور غمگسار ہیں اور پیغمبر اکرم (ص) کو ان کے نواسے کا پرسہ دے رہے ہیں۔
ایسے وقت میں کہ جب پیروکاران محمد و آل محمد علیہم السلام کربلا کے شہیدوں کی یاد منا رہے ہیں ملک بھر میں بالخصوص کراچی اور راولپنڈی میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائیاں

اورعزاداران امام حسین علیہ السلام پر خود کش حملے اس بات کا ثبوت ہیں کہ ملک بھر میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے بلکہ پورا ملک دہشت گردوں کی لپیٹ میں ہے جو معصوم اور نہتے لوگوں کو امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کرنے کے جرم میں شہید کر رہے ہیں۔آپ کو معلوم ہے کہ کوئٹہ اور پشاور میں سیکورٹی فورسز کو بم دھماکوں میں نشانہ بنایا گیا،اسی طرح کراچی کے علاقے عباس ٹاؤن میں امام بارگاہ کے قریب عین اس وقت دھماکہ ہوا جب عزاداران امام حسین علیہ السلام مجلس عزاء میں شرکت کے لئے جا رہے تھے،اسی طرح دو روز کے بعد ایک مرتبہ پھر شہر کراچی میں اورنگی ٹاؤن نمبر ۵ میں امام بارگاہ کے دروازے کے سامنے یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے ہوئے جبکہ ایک خود کش دھماکہ بتایا جا رہا ہے۔ابھی کراچی کے زخم بھرے نہیں تھے اور رات گئے راوالپنڈی میں نکالے گئے جلوس عزاء میں تکفیری دہشت گردوں نے ایک اور حملہ کر دیا جس کے نتیجہ میں 23سے زائد عزاداران امام حسین علیہ السلام شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔جس میں ۴ عاشقان رسول و اہل بیت علیہم السلام کا تعلق اہل سنت برادری سے تھا۔

 


ہم آپ کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ یکم محرم الحرام کے آغاز سے اب تک ملک بھر کے گوشہ و کنار میں تکفیری دہشت گردوں کے حملوں اور متوقعہ دہشت گردانہ کاروائیوں کے باوجود عزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے اجتماعات نہ تو رکے ہیں اور نہ ہی روکے جا سکتے ہیں ،روز اول سے ہی عزاداران امام حسین علیہ السلام بھرپور جوش وجذبہ کے ساتھ مجالس عزاء اور جلوس ہائے عزاء میں شرکت کر ہے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ عزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام پر اپنا سب کچھ قربان کیا جا سکتا ہے لیکن عزاداری پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔
معزز صحافی حضرات!
ہم تمام علمائے کرام متفقہ طور پر اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ ۹ اور ۱۰ محرم کے روز ہر عاشق رسول (ص) اور عاشق اہل بیت علیہم السلام پر واجب ہے کہ وہ عزادار�ئ سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے اجتماعات میں شریک ہو اور ۹ اور ۱۰ محرم کو گھروں میں بیٹھا حرام قرار دیتے ہیں۔اس سال کا یومعاشور اس بات کی گواہی دے گا کہ پاکستان کے کروڑوں عزاداران امام حسین علیہ السلام تمام تر دہشت گردی کے خطرات کے باوجود عزاداری کے اجتماعات میں شریک ہوں گے اورامریکی و اسرائیلی گماشتوں کی سازشوں کو ناکام بنا دیں گے۔ہرعزادار پر لازم ہے کہ اپنی استظاعت کے مطابق عزادری امام حسین علیہ السلام کو برپا کرے اور عزاداری کے اجتماعت میں بھرپور شرکت کرے۔
آج پورا ملک سندھ،بلوچستان،خیبر پختونخواہ،پاراچنار،پنجاب اور گوشہ و کنار دہشت گردی کی آگ میں جل رہے ہیں لیکن حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نا اہلی کے سبب کوئی خاطر کواہ اقدامات سامنے نہیں آ رہے،جبکہ سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اکابرین دہشت گردوں کے خوف سے ان کے خلاف عملی اقدامات نہیں کروا رہے ہیں۔
اگر افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک میں بسنے والے شہریوں اور خصوصاً ایام عزاء میں عزاداران امام حسین علیہ السلام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتے تو ہم پیش کش کرتے ہیں کہ ملت جعفری پاکستان کے نوجوان ،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رضا کار افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ عزادری کے اجتماعات کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں۔اب وقت آگیا ہے کہ تکفیری دہشت گردوں کے خلاف عملی اقدامات کئے جائیں اور دہشت گردوں کے ہاتھ کاٹ دئیے جائیں وگرنہ اس ملک میں کوئی بھی محفوظ نہیں رہ پائے گا۔
ملت جعفریہ پاکستان افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ملک بھر میں دہشت گردوں اور دہشت گردی کے مراکز کے خلاف عملی آپریشن کا مطالبہ کرتی ہے اور افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ملک سے دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے اپنے بھرپور تعاونکی یقین دہای دلاتی ہے۔اس لئے ہم ایک مرتبہ پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک میں دہشت گردوں کے خلاف فوری فوجی آپریشن کیا جائے تا کہ پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کیا جا سکے۔مملکت پاکستان میں جو دہشت گردی کی آگ ضیاء الحق نے لگائی تھی آج پورا ملک اس کی لپیٹ میں آ چکا ہے ۔ملت جعفریہ پاکستان کی بقاء اور دہشت گردی سے ملک کو نجات دلانے کے لئے حکومت پاکستان کو اپنے عملی تعاون کی پیش کش کرتی ہے۔
حکومت اور ریاستی ادارے کالعدم تنظیموں کی پشت پناہی کی بجائے دہشت گردوں کو گرفتار کریں جو محرم الحرام کی آمد سے قبل ہی عل الاعلان دہشت گردانہ کاروائیوں اور حملوں کی دھمکیاں دیتے ہوئے نظر آ رہے تھے ۔عزاداری امام حسین علیہ السلام کو محدود کرنے کا خواب دیکھنے والے دہشت گرد اور ان کے سیاسی آقا اس بات کو جان لیں کہ ان کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو گا۔عزاداری نواسہ رسول امام حسین علیہ السلام اسلام کی بقاء اور حیات کی ضامن ہے۔
ملک میں موجود تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام اور مذہبی جماعتوں کے زمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مزارات ،مساجد،افواج پاکستان پر حملوں،اور بے گناہ نہتے پاکستانی مسلمانوں کے قاتل دہشت گردوں کے خلاف اپنے خطبات اور تقاریر میں عوام کے اندر شعور بیدار کریں اور فتوے جاری کریں کہ ان دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ اسلام کا اصل چہرہ مسخ کر رہے ہیں۔
ہم صحافی برادری ،اخبارات اور چینلز کے مالکان سے اور صحافتی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سرکاری ایجنسیوں کے دباؤ پر دہشت گردوں کی میڈیا کوریج اور پروگرامات دکھانے کا سلسلہ فوری طور پر بند کریں ۔ان دہشت گردوں کے ہاتھ پاکستان کے ہزاروں بے گناہ افراد کے خون میں غلطاں ہیں اور ان کو حکومت کی جانب سے بھی کالعدم قرار دیا جا چکا ہے لیکن اس کے باوجود میڈیا کی جانب سے ان دہشت گردوں کو میڈیا میں جگہ دینا آئین پاکستان اور انسانیت کے منافی ہے۔
ہم پیمرا سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشت گردوں کے ٹی وی پروگرامات اور زرائع ابلاغ میں ہونے والی کوریج کا نوٹس لے جو خود ملک میں دہشت گردی کو پروان چڑھانے کا سبب بن رہے ہیں۔
ہم پاکستان پیپلز پارٹی،پاکستان مسلم لیگ نواز، پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم،متحدہ قومی موومنٹ پاکستان،عوامی نیشنل پارٹی،پاکستان تحریک انصاف،جماعت اسلامی پاکستان،جمعیت علمائے اسلام پاکستان،جمعیت علمائے پاکستان،سنی تحریک پاکستان اور پاکستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستان میں ملت جعفریہ کی نسل کشی کے خلاف اپنی آواز اٹھائیں اور ملت جعفریہ کی نسل کشی رکوانے میں عملی کردار ادا کریں۔
ملک کے حساس علاقوں کی سیکورٹی کے انتظامات کو فوری طور پر بروئے کار لایا جائے اور ہم سمجھتے ہیں کہ فرقہ واریت امریکی و صیہونی لابی کی سازش کا حصہ ہے جبکہ کانگریسی ایجنٹوں کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی عالمی سازشیں بنائی جا رہی ہیں،جو کل تک پاکستا ن کی مخالفت کرتے تھے آج وہی عناصر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی گھناؤنی سازشوں میں ملوث ہیں۔
عزاداری سید الشہداء ؑ ہماری شہ رگِ حیات ہیں۔ ہم اپنی جان و مال، اولاد تک قربان کر دیں گے لیکن عزاداری امام عالی مقام ؑ کو محدود کرنے کی سازشوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ یزیدیت جب بھی جہاں بھی سر اٹھائے گا یہ تاریخ گواہ ہے وہاں اس کے مد مقابل حسینیتؑ ہی آئے ہیں او اس کے ارادوں کو خاک میں ملایا ہے ۔ ہم اپنے شہدائے عزادارنِ امامِ عالی مقامؑ کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور یزیدِ وقت کو رسوا کر کے خون شہیداں کا انتقام لیں گے ۔ ہم پنجاب حکومت میں شامل دہشت گردوں کے سرپرست وزیر لا قانون رانا ثناء اللہ کے اس بیان کی پر زور مذمت کرتے ہیں کہ جس میں عزادایر کو چار دیواری تک محدود کرنے کا کہا گیا ۔ اس وقت جب ہم کراچی ، کوئٹہ ، راولپنڈی میں اپنے شہداء کے جنازے اُٹھا رہے تھے۔ عین اسی وقوت پنجاب حکومت کے اس غیر ذمہ دار وزیر کا بیان ہمارے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے شیعہ قوم کے ساتھ ساتھ قلب اطہر رسول ؐ کو بھی زخمی کیا ہے ۔ پنجاب حکومت کی اس وقت دہشت گردوں کی حمایت اور ان کے مذموم مقاصد کے حصول میں ترجمان بننا مضحکہ خیز اور حیران کن ہیں۔ دنیا کے طول و عرض میں اس وقت عزاداری سید الشہداء برپا اور جاری ہیں۔ کیا پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں عزادار اور عزاداری کو تحفظ دینے میں حکمران کیوں گریزاں ہیں۔ مجلس وحدت المسلمین پاکستان ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی اور خصوصاً شہداء عزادارانِ امامِ عالی مقام ؑ خراجِ عقیدت اور عزاداری امام مظلومؑ کے خلاف ہونے والی سازشوں کے خلاف کل بروز جمعہ کو ملک بھر میں مظاہرے کیے جائیں گے اور 12 محرم الحرام کو ملک بھر میں اہم شاہراہوں پر دھرنا دیں گے اور پھر بھرپور احتجاج کریں گے ۔ 
اور ہم یہاں یہ بھی اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے شہداء عزادارانِ امام عالی مقام ؑ کا چہلم ہم ربیع الاول کے پہلے ہفتے کو لیاقت باغ راولپنڈی میں شایانِ شان طریقے سے منائیں گے اور آئندہ کیلئے اپنی لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ 
ملک بھر میں جاری دہشت گردی کی لہر کے باوجود عزاداران امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کے اجتماعات میں جوق در جوق شرکت اس بات کی غمازی ہے کہ کربلائے پاکستان کے حسینی بھی حسین ؑ ابن علی ؑ کی راہ پر چلتے ہوئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔عزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کو 1400سال سے ظالم و طابر حکمران دبانے کی کوششیں کرتے رہے لیکن تاریخ گواہ ہے کہ وہ ظالم و جابر حکمرانوں کے نام و نشان دنیا سے مٹ گئے لیکن عزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام ااج بھی اسی شان وشوکت سے جاری و ساری ہے،اور آج بھی اگر کوئی یزیدی صفت اور یزیدی سوچ کا حامل خواہ وہ حکمران طبقے سے ہوہا غیر حکمران، یہ سوچتا ہے کہ عزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کو کم یا ختم کیا جا سکتا ہے تو یہ اس کی جہالت اور کم عقلی ہے،عزادری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کسی صورت کم نہیں ہو گی۔

شرکائے پریس کانفرنس:
۱۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری مرکزی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان
۲۔علامہ عبد الخالق اسدی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب

 

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree