Print this page

طالبان دہشت گردوں کی رہائی، حکمرانوں کی پاکستان سے وفاداری مشکوک ہوگئ، علامہ حسن ظفر نقوی

21 ستمبر 2013

وحدت نیوز (کراچی) حکومت دہشت گردوں کے ایسے ناز اٹھا رہی ہے جیسے سسرال میں داماد کے اٹھائے جاتے ہیں ،روزانہ کی نئی نئی فرمائشیں حکومت کے لئے باعث شرم ہو نی چائیں ، حکومت کا دہشت گردوں کو آسان راستہ فراہم کرنا پاکستان کو مذید مشکلات سے دوچار کرے گا ، مذاکرات کے آغاز پر ہی فوجی افسران کو شہید کر کے طالبان نے اپنے آئندہ کے حکمت عملی ظاہر کر دی تھی ، طالبان کی جانب سے کالعدم تکفیری جماعتوں کے گرفتار دہشت گردوں کی رہائی کا مطالبہ تشویش ناک ہے، اس کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے ۔

ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل وترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنی بیان میں کیا ، ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت خصوصاً چوہدری نثار علی خان مادر وطن کے دشمن طالبان کیلئے جو ہمدردیاں رکھے ہو ئے ہیں وہ ہماری قومی خودمختاری اور ملی غیرت کے خلاف ہے ، حکمران ایسے ردعمل دے رہی ہے جیسے طالبان نہیں بلکہ حکومت مجرم ہو، ان کا کہنا تھا کہ طالبان سے مزاکرات اور ان کی ہر ناجائز فرمائش کو پورا کر نے والی سیاسی مذہبی جماعتیں جلد ان کے مکر وفریب کامزہ چکھیں گی او ر خمیازہ اس ملک کے اٹھارہ کڑوڑ مظلوم شہریوں کو بم دھماکوں ، کود کش حملوں اور ٹارگٹ کلنگ کی صورت میں بھگتا ہو گا ۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے طالبان دہشت گردو ں کی خواہش پر بدنام زمانہ کالعدم دہشت گرد جماعتوں کے گرفتار دہشت گردوں کی رہائی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہو ئے کہا ہے کہ مادر وطن کو خون میں آلودہ کرنے والے ان دہشت گردوں کی رہائی کے لئے طالبان کے اسرار نے ثابت کر دیا کہ یہ دہشت گرد تکفیری برائے راست طالبان اور القائدہ کے ایجنڈے پر دہشت گردی پھیلا رہے ہیں ، حکومت ان دہشت گردوں کو رہا کر کہ ایک مرتبہ پھر پاکستان میں شیعہ مکتب فکر کی نسل کشی کی سازش کا حصہ بن رہی ہے ۔

انہوں نے وفاقی حکومت کو متنبہ کیا ہے کے ملکی سالمیت کو داؤ پر نہ لگائے ، طالبان سے وفا کی امید نہ رکھی جائے ، مایوسی کہ سوا کچھ ہا تھ نہیں آئے گا ، عوام حکمرانوں سے ناامید ہو چکے ہیں ، اگر عوام کو کسی سے ملکی سالمیت کے تحفظ کا آسرا ہے تو وہ پاک فوج ہے ، فوج اپنے محب وطن ہو نے کو ثبوت دیتے ہو ئے پو رے ملک میں طالبان اور ان کے لوکل ایجنٹوں کے خلاف موثر کاروائی عمل میں لائے ۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree