کربلا کا درس ہے کہ ظالموں کے آ گے جھکنا نہیں بلکہ خون کے آخری قطرے تک قیام کرنا ہے،یوم عاشورا پرعلامہ ناصرعباس جعفری کا خصوصی پیغام

04 نومبر 2014

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے عاشورا 1436ھجری کے موقع پر امت مسلمہ کے نام مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عاشورا وہ عظیم واقعہ جس نے اسلام کو نئی زندگی دی،سید الشہداء امام حسین علیہ السلام نے اپنے جد رسول خدا (ص)اور پدر امیر المومنین (ع) کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے خدا کا دین بچایا، اسلام رسول پاکؐ لائے تھے اور لوگوں تک پہنچایا جبکہ اسلام کو امام حسینؑ نے بچایا تھا۔ جب امام حسینؑ سے کہا گیا کہ آپ یزید کی بیعت کر لیں تو آپؑ نے فرمایا اناللہ وانا الیہ راجعون۔ جب یزیدجیسے حکمران ہو جائیں تو اسلام کو الوداع کہنا چاہیے۔ یعنی اسلام ختم ہو جائے گا۔ عبادات، معاملات، اسلام کا نظام سیاست، اسلام کا نظام حقوق، نظام عدل، نظام معیشت، نظام اخلاق، اسلام کا نظام تعلیم وتربیت عرضیکہ اسلام کی ثقافت و تہذیب مر جائے گی،اس لئے ہم کہتے ہیں کی امام حسینؑ نے اسلام کو بچایا۔ اسلام کی تعلیمات کو بچایا، اصول دین بچائے فروع دین بچائے، اسلام کے اقدار کو بچایا ۔ لہذٰا واقعہ کربلا ہمیں اس بات کی طرف دعوت دیتا ھے کہ ہم اسلام کی حفاظت اور اسلام کو بچائیں اور اس راستے میں اگر جان بھی دینا پڑے تو جان دیں، یعنی تمام اسلام کو اور اسکی تعلیمات کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنائیں۔ امام حسینؑ نے زمین کربلا پر تمام دینی تعلیمات کو نئی زندگی دی۔ امام حسینؑ نے نماز کو حیات بخشی ، وہ نماز کہ جو انسان کو خدا کے قریب کرتی ھے، بلندیو ں کی طرف لے جاتی ھے۔ اگرچہ یزیدی لشکر بھی نماز پرھتا تھا لیکن انکی نماز بے روح تھی مردہ تھی۔ اگر انکی نماز درست ہوتی تو وہ باطل کیساتھ نہ ہوتے بلکہ حق کیساتھ ہوتے ۔ امام حسینؑ نے ہمیں کربلا کے میدان میں سبق دیا کی انسانوں کی خاطر ، مظلوموں کی خاطر، دین کی خاطر گھر سے باہر نکلنا پڑے تو نکل آؤ ، ہجرت کرنا پڑے تو ہجرت کرو، قربانی دینا پڑے تو قربانی دو۔ ایثار اور وفا کے اعلیٰ ترین نمونے ہمیں کربلا میں ملتے ہیں ۔ تما م انسانی ارزشیں، اخلاص، برادری اخوت اور ہمدردی کے بہترین نمونے بھی ہمیں کربلا سے ملتے ہیں۔ انسانوں کے حق حیات کی پاسداری ہمیں کربلا میں ملتی ہے۔ لہٰذا ہم نے کربلا سے سیکھنا ھے۔ وفا کو ، حیا کو ، پاکدامنی کو ، غیرت کو ، انسانی شرف و شرافت کو سیکھنا ھے۔ اللہ کی بندگی اور عبادت کے طریقوں کو سیکھنا ھے۔ کربلا مکتب اور عظیم درسگاہ ہے۔ کربلا عظیم مرکز و محورہے تمام آزادی پسندوں کا ۔ کربلا دعوت دیتی ہے کہ ہمیں حریت پسند رہنا ہے۔ آزادی کا پرچم اٹھائے رکھنا ھے۔ عدل و انصاف کا پرچم اٹھا ئے رکھنا ھے۔ انسانوں کے حقوق کی جنگ لرتے رہنا ہے۔ کربلا ہمیں حوصلہ دیتی ہے، ہمیں ہمت دیتی ہے۔ کربلا ہماری ہدایت و رہنمائی کرتی ہے۔

 

انہوں نے مذید کہا کہ  پاکستان اس وقت جن حالات کا شکار ہے، بد امنی ہے، دہشتگردی ہے، تفرقہ ہے، نفرتیں ہیں، ہمارے وطن کا استقلال ختم ہو چکا ہے۔ حکو مت کمزور ہے، استعماری طاقتیں پاکستان میں بے جا مداخلت کرتی ہیں۔ ہمارے وطن کو انھوں نے کھلونا بنایا ہوا ہے ۔ ہم کربلا سے عزم وحوصلہ لیتے ہوئے ، آزادی اور حریت کا درس لیتے ہوئے اپنے وطن کو ان سازشوں سے بچا سکتے ہیں۔ اپنے وطن کو محبتوں کی جنت میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ نفرتوں کی جہنم سے نکال سکتے ہیں۔ ہم اپنے وطن میں بسنے والوں کو وحدت کی بہشت میں لا سکتے ہیں۔ اس ملک کو اسکا استقلال لو ٹا سکتے ہیں۔ کربلا میں سب کچھ ہے ہمارے لئے۔ اگر ہم کربلا سے سبق لیں گے تو اس ملک کو باوقار ملک بنا سکتے ہیں۔ اہل وطن عظیم قوم بن جائیں گے۔ کربلا وحدت کی لڑی میں پروتی ہے۔ کربلا آزادی کے متوالوں کا قبلہ ہے۔ کربلا عدل کی جدوجہد کرنے والوں کا مرکز ومحور ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ان ایام میں اس عظیم درسگاہ سے سبق سیکھیں۔ خودسازی کریں، اپنے آپ کو سنواریں۔ اپنے عقائد کو کربلا سے لیں،اپنی سیرت و کردار کو کربلا کے آئینے میں تشکیل دیں۔ تا کہ ہم دنیا و آخرت کی سعادت کو پا سکیں اور ہم عزت سے جئیں اور عزت سے مریں۔ کربلا میں مولا حسینؑ نے بتلایا ہے کہ عزت کی موت ذلت کی زندگی سے بہتر ہے۔ ظالموں کے آ گے جھکنا نہیں بلکہ خون کے آخری قطرے تک قیام کرنا ہے۔ کربلا حوصلوں کا رزق بانٹتی ہے۔ کربلا شجاعت کی خیرات دیتی ھے۔ اور ہم کربلا کے محتاج ہیں، ہمیں کربلا کی ضرورت ہے۔ کربلا کی جنگ جو ظلم کے خلاف تھی 61ہجری سے لیکر پوری زندگی کیلئے ہے اور پوری کائنات کی ہر زمین کربلا ہے۔ سارے زمانے کربلا کے محاصرے میں ہیں۔ کربلا سے کوئی آگے نہیں نکل سکتا۔ کربلا پیشوا ہے، کربلا امامت کرتی ہے۔ ہم نے مولا حسینؑ کی پیروی کرنی ہے اور دنیا وآ خرت کی سعادت کو پانا ہے۔ امید ہے کہ ہم کربلا سے سیکھیں گے اور پاکستان میں رہتے ہوئے دنیا کے تمام مظلوموں کیساتھ اظہار یکجہتی کریں گے اور انکی مدد کریں گے۔ پاکستان کی سرزمیں پر ظلم کے نظام کی بساط کو لپیٹ کر عدل کے پرچم کو بلند کرتے ہوئے عدل کو نا فذ کریں گے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree