وحدت نیوز(لاہور) ایم ڈبلیوایم کے سینکڑوں کارکن پیپلز پارٹی کے صوبائی دفتر فیصل ٹائون لاہور کے سامنے اکٹھے ہوگئے، مشتعل کارکن پی پی کی سندھ حکومت کیخلاف شدید نعرے مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام خیرپور سندھ میں لبیک یارسول اللہﷺ کانفرنس کے انعقاد کی راہ میں روڑے اٹکانے کیلئے کالعدم تکفیری گروہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے گٹھ جوڑ، کارکنوں پر حملے کرکے 10 کو زخمی کرنے نیز ایم ڈبلیو ایم صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی سمیت 100 سے زائد کارکنوں کی گرفتاریوں کیخلاف پیپلزپارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ فیصل ٹائون لاہور کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر کارکنوں نے پی پی کی صوبائی حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسنین عارف نے کہا کہ لبیک یارسول اللہﷺ کانفرنس کے انعقاد کا مقصد قومی وحدت کا عملی اظہار ہے، تاکہ اسلام دشمنوں پر یہ حقیقت آشکار کر دی جائے کہ پاکستان میں بسنے والے شیعہ سنی جسد واحد کی طرح ہیں اور کوئی بھی طاقت اس بے مثل اتحاد میں دراڑیں نہیں ڈال سکتی، لیکن سندھ حکومت کانفرنس کے انعقاد کو روک کر ملک دشمن عناصر کے ایجنڈے کو تقویت دے رہی ہے۔ منتظمین نے کانفرنس کے انعقاد کیلئے پیشگی اجازت لے رکھی تھی، ملک بھر سے شیعہ سنی تنظمیں خیرپور پہنچنا شروع ہوگئی ہیں، لیکن اب سندھ حکومت نے پروگرام کے انعقاد کی راہ میں منفی ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کر دیئے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ اگر سندھ حکومت اپنی مذموم حرکتوں سے باز نہ آئی تو اسکا انجام وزیراعلٰی بلوچستان کی برطرفی کی صورت میں سامنے آئیگا، پھر کانفرنس صرف خیرپور تک محدود نہیں رہیگی بلکہ سندھ کے کونے کونے میں حکومت مخالف مظاہروں کا نہ ختم ہونیوالا سلسلہ کر دیا جائیگا۔ علامہ حسن ہمدانی نے کہا کہ خیرپور میں گرفتار ریلی کے 100 سے زائد منتظمین کو فی الفور رہا کیا جائے، اس میں ذرا بھر کی تاخیر حکومت اور ملت تشیع کے درمیان نہ تھمنے والی جنگ کی صورت میں سامنے آئیگی۔ اہلکاروں نے حکومت کے ایما پر ان جھنڈوں کی توہین کی جن پر لبیک یارسولﷺ درج تھا، اس اقدام کیخلاف وزیراعلٰی سندھ اور خیرپور انتظامیہ کیخلاف توہین رسالت کا مقدمہ درج کرایا جائیگا۔ کانفرنس میں شرکت کیلئے پورے ملک سے قافلے خیرپور پہنچنا شروع ہوگئے ہیں، کانفرنس ہر حال میں ہوگی، اگر کسی نے قومی وحدت کے پروگرام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو وہ پھر سنگین نتائج کیلئے بھی تیار رہے۔