Print this page

سانحہ عاشورا بہاولنگر،ڈی پی او سمیت ذمہ دارافسران کو فوری برطرف کیا جائے، ایم ڈبلیوایم رہنماؤں کی زخمیوں کی عیادت اور شہداء کی تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو

21 اگست 2021

وحدت نیوز(بہاولنگر) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی رہنما علامہ غلام عباس جعفری نے بہاولنگر جلوسِ عاشورہ پر بم دھماکہ انتظامیہ کی بدترین نا اہلی قرار دیا ہے. انہوں نے ظلم و بربریت اور دہشت گردی کے اس سانحے پر ضلعی ڈی پی او سمیت ذمہ دار افسران کو فوری برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے بہاولنگر دہشت گردی کے واقعے میں زخمی ہونے ہونے والے شہریوں سے وفد کے ہمراہ عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں صوبائی رہنما سید انوا زیدی بھی شامل تھے۔

  علامہ غلام عباس جعفری نے کہا کہ شیعہ نسل کُشی کے اس اندوہناک واقعے میں تین معصوم جانوں کا ضیاع ہوا ہے اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں. غم کی اس گھڑی میں شہدائے بہاولنگر کے خانوادوں کے ساتھ کھڑے ہیں. بہاولنگر کے اس دلخراش واقعے میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے معنوی فرزندان نے مادر وطن پاکستان کے شجر کی سالمیت کی خاطر ایک بار پھر اپنے لہو سے آبیاری کی ہے اور شہیدوں کا پاک لہو ہرگز رائگاں نہیں جائے گا. انہوں نے کہا کہ یزیدیوں نے اکسٹھ ہجری میں نواسہ رسول امام حسین علیہ السلام کو شہید کیا تھا جبکہ انہی یزیدیوں کی اولادوں نے بہاولنگر میں پیغمبر محمد مصطفیٰ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کو شہید کیا. سرکار کی جانب سے درج کیے گئے مقدمات میں ہمارے قاتل کب تک نامعلوم رہیں گے. عزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام برپا کرنے پر پنجاب بھر میں غیر قانونی جھوٹے مقدمات درج کیے گئے اور عزاداری جیسی عظیم عبادت جو کہ ہمارا شرعی قانونی و آئینی حق ہے ہم سے چھیننے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف ملک دشمن دہشت گرد عناصر ہماری اولین عبادت عزاداری امام حسین علیہ السلام اور ہماری جان کے دشمن ہیں تو دوسری جانب حکومت و انتظامیہ میں موجود دہشت گردوں کے آلہ کار ہم سے ہماری عبادت اور زندہ رہنے کا حق چھیننے کے درپے ہیں۔

 علامہ غلام عباس جعفری نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب فوری طور پر شہدائے بہاولنگر کے خاندانوں سے ملاقات کریں اور ان کی دل جوئی کریں. ایک انسان کی جان کی کوئی قیمت نہیں ہوتی تاہم شہید اور زخمی ہونے والے عزاداروں کیلئے امدادی رقوم مختص کریں. اس بزدلانہ دہشت گردی کی کاروائی میں ملوث عناصر کو بے نقاب کر کے قرار واقعی سزا دی جائے. اگر اس دہشت گردی کے بعد بھی ہمارے قاتل نامعلوم رہے تو یہ پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree