سخت سردی اور بارش کے باوجود لاہور میں ایم ڈبلیو ایم کا احتجاجی دھرنا ، خواتین کا جوش و ولولہ دیدنی رہا

24 جنوری 2014

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام لاہور کی معروف شاہراہ مال روڈ پر گورنر ہاؤس کے باہر کل شام چھ بجے سے شروع ہونے والا احتجاجی دھرنا مسلسل جاری ہے۔ سانحہ مستونگ کے متاثرین سے اظہار یک جہتی کیلئے زندہ دلان لاہور کے کثیر تعداد گورنر ہاؤس کے باہر لبیک یاحسین (ع)، لبیک یاحسین (ع) کی صدائیں بلند کرتی رہی ۔ مظاہرین نے مجلس وحدت اور آئی ایس او کے پرچم، حضرت غازی عباس (ع) کے علم مبارک اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔ مظاہرین میں عورتوں اور بچوں کی بھی کثیر تعداد شہدائے کوئٹہ سے اظہار یکجہتی کیلئے اپنی نیندیں اور گرم بستر قربان کر کے سخت سردی میں مال روڈ پر دھرنے میں شریک ہوئے۔ دھرنے کے شرکا خواتین و حضرات شدید سردی اور بارش میں بھی موجود رہے اور مظاہرین کی تعداد کم ہونے کی بجائے مزید بڑھتی رہی ۔

 

دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، آغا حیدر علی موسوی، آغا مبارک علی موسوی، انجمن عزاداران لاہور کے صدر سید وسیم عباس گردیزی سمیت دیگر رہنماوں کا کہنا تھا کہ ہمارا یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب کہ کوئٹہ میں احتجاجی دھرنا جاری ہے اور ہمارے بھی مطالبات وہی ہیں جو کوئٹہ کے مظاہرین کے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا ڈرامہ بند کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، کوئٹہ کے نواح میں جن تین جگہوں کی نشاندہی کی گئی ہے وہاں آپریشن کر کے دہشت گردوں کو گرفتار کر کے ان کے ٹھکانے ختم کئے جائیں اور مستونگ میں زائرین کے بس کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے۔

 

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت ہر بار ہمیں دلاسے سے کر خاموش کرا دیتی ہے لیکن اب ہم کسی جھانسے یا دلاسے میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک تسلسل کے ساتھ پاکستان میں ملت تشیع کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے اور حکومت مسلسل سستی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے سرپرست جو حکومتی صفوں میں موجود ہیں انہیں بھی نکال باہر کیا جائے، کیوں کہ انہی سرپرستوں کی وجہ سے ہی حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی۔ مقررین نے کہا کہ ہم مذاکراتی عمل سے مولانا سمیع الحق کی علیحدگی کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اب حکومت کو بھی یہی کہتے ہیں کہ وہ بھی مذاکراتی عمل سے الگ ہو جائے اور طالبان کے خلاف آپریشن کیا جائے۔ مقررین نے کہا کہ سول آبادی کے ساتھ ساتھ سکیورٹی اہلکاروں، پاک فوج کے جوانوں اور سکیورٹی تنصیبات پر حملے حکومت کی کھلی ناکامی کا ثبوت ہیں۔

 

گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا مسلسل جاری ہے اور اس میں شرکا کی تعداد میں وقت گزرنے کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔وحدت نیوزکے خصوصی ذرائع کے مطابق حکومت نے اگر مطالبات تسلیم نہ کئے دھرنوں میں شدت آ جائے گی اور ان کا دائرہ کار دیگر علاقوں تک بھی پھیلا دیا جائے گا۔ اس حوالے سے فیروز پور روڈ، امامیہ کالونی جی ٹی روڈ، کوٹ عبدالمالک شیخوپورہ روڈ اور ٹھوکر نیاز بیگ سے ملتان روڈ کو بلاک کر کے پورے لاہور کے تمام داخلی راستے بلاک کر دیئے جائیں گے اور کسی بھی گاڑی کو شہر سے باہر جانے دیا جائے گا نہ شہر میں داخل ہونے دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پورے پنجاب میں بھی دھرنوں کی کال دے دی جائے گی جس سے پورے ملک کو جام کرنے کا منصوبہ شامل ہے۔

 

لاہور میں گورنر ہاوس کے باہر جاری دھرنے میں جہاں آئی ایس او کے جوان اور مجلس وحدت مسلمین کے کارکن موجود ہیں، وہاں خواتین کی بھی کثیر تعداد دھرنے میں شریک ہے، خواتین نے اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کو بھی ساتھ رکھا ہوا ہے اور کوئٹہ کے شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کر رہی ہیں۔ اس موقع پر خواتین نے اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف ہم بھی کردار زینبی کی ادائیگی کے لئے میدان عمل میں ہیں اور انشاء اللہ ہم اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ رہیں گے۔ خواتین کا عزم دیدنی تھا، جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ سخت سردی میں معصوم بچوں کے ساتھ یہاں بیٹھی ہیں تو کیا حکومت آپ کے مطالبات پورے کر دے گی تو خواتین کا کہنا تھا کہ جب تک حکومت ہمارے مطالبات پورے نہیں کرتی اور کوئٹہ کے مومنین شہداء کی تدفین نہیں کرتے، ہم یہاں بیٹھی رہیں گی۔

 

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہر بار ہمارے ساتھ دھوکہ کیا ہے، ہر بار ہمیں دلاسے دے کر ٹائم پاس کر لیا جاتا ہے، لیکن اس بار ایسا نہیں ہوگا، اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو ہم حکومت کا تختہ الٹنے کا مطالبہ بھی کرسکتی ہیں اور فوج سے مطالبہ کریں گے کہ وہ آکر اقتدار سنبھالے کیونکہ دہشت گردانہ جمہوریت سے آمریت بہتر ہے۔ ایک ننھی بچی فاطمہ نے اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہدائے کوئٹہ کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور دہشتگردوں سے اظہار براءت کیلئے یہاں جمع ہیں اور جب تک حکومت دہشتگردوں کو گرفتار  نہیں کرتی، ہم احتجاجی مظاہرے میں شریک رہیں گی۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree