سیاسی شعبدہ بازوں اور خائن حکمرانوں نے نیشنل ایکشن پلان کو ناکام بنانے کے لیئے خفیہ اتحاد بنا لیا ہے،علی حسین نقوی

19 اپریل 2017

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلین صوبائی پوٹیکل کونسل کا اہم اجلاس وحدت ہاوس سولجربازار میں صوبائی سیکرٹری سیاسیات علی حسن نقوی کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید علی حسین نقوی نے ملک بھر میں امن و امان کی ابتر صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی خون سے ہولی کھیلنے والے انسان نہیں درندے ہیں تعلیمی اداروں میں مذہبی شدت پسندی کا رجحان تشویشناک اور ایک المیہ ہے۔ طالب علم نورین لغاری کی داعش میں شمولیت اور مردان یونیورسٹی میں ایک طالب علم کا قتل لمحہ فکریہ اور حکمرانوں کی ناقص پالیسیز کا نتیجہ ہیں۔حکمران ملک کو دہشت گردوں اور انکے سرپرستوں سے نجات دلانے کیلئے سیاسی مصلحتوں سے تائب ہو کر ٹھوس اقدامات کرے تو کوئی وجہ نہیں کہ ملک میں امن بحال نہ ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات کے تسلسل نے ملکی معیشت کی بنیادیں ہلا دی ہیں اور ملکی تشخص بیرونی دنیا میں بری طر ح مجروح ہوا ہے، ملک کو سیاسی مفادات کی بھینٹ چڑھانے والے قومی مجرم ہیں۔ ایسے منفی سیاسی رویے ملک کی سلامتی اور استحکام کیلئے زہر قاتل ہیں اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔گھر کو آگ لگانے والے ملک و قوم کے مخلص نہیں ہو سکتے۔ سیاسی جماعتوں کو اپنے اندر کی کالی بھڑوں کو بے نقاب کر کے کیفردار تک پہنچانا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ملک کو دہشتگردی سے نجات دلانے کیلئے حکمرانوں کو سخت سے سخت فیصلے کرنا ہونگے اور آ ہنی ہاتھوں سے مصلحت کے دستانے اتارنا ہونگے۔ سید علی حسین نقوی نے کہا سندھ وطن عزیز کا اہم ترین صوبہ ہے اس لئے ملک بھر سے بالخصوص سندھ سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سیاسی جماعتوں سمیت اداروں اور عوام کو انفرادی اور اجتماعی سطح پر کردار ادا کرنا ہوگا۔

سید علی حسین نقوی نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے درمیان جاری نورا کشتی سے عوام بخوبی آگاہ ہیں اور وہ باخبر ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ردالفساد کو ناکام بنانے کے لیئے دونوں حکمران جماعتوں کا خفیہ اتحاد ہوچکا ہے اور دونوں جماعتیں اپنی اپنی کرپشن اور کرپٹ وزراء کو بچانے کے لیے سرگرم ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف رینجرز کے کامیاب آپریشن کے نتیجے میں دہشت گرد بہت تیزی کے ساتھ اپنی کمیں گاہیں سندھ کے ملحقہ علاقوں میں منتقل کررہی ہیں لیکن حکمران سندھ رینجرز کے اختیارات کی توسیع میں سے گریز کررہی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکمرانوں اور دہشت گردوں کے درمیان کوء گٹھ جوڑ ضرور ہے۔ انہوں نے حکمرانوں کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر سندھ میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہ کی گء اور کوء دہشتگردی کا واقع رونما ہوا تو اسکی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوگی۔ سید علی حسین نقوی نے سندھ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر سندھ حکومت نے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے لیئے سندھ رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہ کی تو پھر سندھ کی عوام صوبے میں آرٹیکل 245 کے تحت صوبے بھر میں 3 سال کے لیے فوج کی تعیناتی کا مطالبہ لے کر سڑکوں پر اترے گی۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree