Print this page

تین برس گذرجانے کے باوجودشہدائے سانحہ شکارپورکے ورثاءانصاف کے متلاشی ہیں،مستنصرمہدی

31 جنوری 2018

وحدت نیوز (ڈکہن) مجلس وحدت مسلمین تحصیل گڑھی یاسین کے رھنمامستنصر مھدی، زبیر علی ،امتیاز علی، قدیر مہدی دولھہ دریا خان جتوئی، مولوی محبوب علی کی قیادت میں شہداء شکارپور کے وارثان سے اظھار یکجہتی اور وارثان شہداء کےمطالبات کی  منظوری کے لئے  ڈکہن سے شکارپور تک لبیک یازینب س مارچ کا آغاز کیا گیا مارچ کے دوران مستنصر مھدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 3سال پہلے جامعہ مسجد کربلا معلیٰ لکھی در شکارپور 30 جنوری 2015 نماز جمعہ کے اجتماع میں خودکش بم دھماکہ ہوا  جس میں72 مومنین نے حالت نماز میں جام شہادت نوش کیا 3 تین سال گذر جانے کے بعد بھی حکومت سندھ شکارپور میں یادگار شہدا ٹاور تعمیر نہیں کرسکی اور وارثان شہدا کو نوکریاں دھشتگردی کے خلاف فوجی آپریشن کا بھی ابھی تک آغاز نہیں ہوا ہے جبکہ شکارپور کے اندر آج بھی ڈھشتگردی کے مراکز ٹریننگ کیمپس اور بارود کی فیکٹریاں موجود ہیں حکومت خاموش تماشائی آخر کیوں بنی بیٹھی ہے ، انہوں نے مزید کہاکہ ابھی تک وارثان شہدا کے مطالبات پر عمل نہیں ہواہے اور ہم ڈکہن سے شکارپور تک 40 کلومیٹر پیدل لبیک یازینب س مارچ کرکے کل سندہ کے تاریخی اجتماع عظمت شہدا کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree