Print this page

قبرستان کی زمین پر تھانے کی تعمیر کے خلاف احتجاج کرنے پر ایم ڈبلیوایم کے 11کارکن اور ہمدرد گرفتار، رہنمائوں کی سخت مذمت

04 مئی 2018

وحدت نیوز (سانگھڑ) مقصودورند ضلع سانگھڑ میں پولیس نے چادر اور چار دیواری کی پائمالی کی سنگین کاروائی کی ہے، قبرستان کی زمین پر تھانہ بنانے کی کوشش پر احتجاج کرنے کی صورت میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی عہدیداران فوجی ہدایت علی رند اور دیگر کارکنان کے گھروں پر دھاوا بول دیا، ایم ڈبلیوایم کے 11بے گناہ کارکنان اور ان کے عزیزوں کو رات گئے گھروں سے اغواءکرکے لے گئے ،تفصیلات کے مطابق مقصودورند میں قبرستان کی اراضی پر پولیس نے تھانے بنانے کی کوشش شروع کردی جس پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما ہدایت علی رند اور ان کے بعض رفقاءنے احتجاج کیا جس کے نتیجے میں پولیس نے انہیں انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے آدھی رات کو گھروں سے اغواء کیا اور بعد ازاں بے بنیاد الزامات لگاکر ایف آئی آرکاٹ دی، جس پر ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور علاقہ عوام میں شدید اشتعال پایا جاتا ہے۔

ایم ڈبلیوایم کے صوبائی سیکریٹری امور سیاسیات علی حسین نقوی، ضلعی سیکرٹری جنرل سید عمران علی شاہ اور دیگر نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، رہنمائوں نے کہا کہ  ہمارے صبر کو کمزوری نا سمجھا جائے ، پولیس کو تھانہ بنانے کیلئے کیا صرف قبرستان کی زمین ہی نظر آئی ، رہنمائوں نے سندھ حکومت خصوصاًآئی جی پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس گردی کے اس بدترین واقعے کا فوری نوٹس لیں اور ذمہ دار پولیس حکام کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے بےگناہ اسیران کو فوری طور پر رہائی کیا جائے،بصورت دیگر ایم ڈبلیوایم سندھ بھرمیں بھرپور احتجاج کرے گی۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree