وحدت نیوز(کراچی) ڈاکٹر انور علی عابدی کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں،کراچی ڈاکٹر انور علی عابدی کا قتل دہشتگردوں کے خلاف جاری کراچی آپریشن پر سوالیہ نشان ہے ،آپریشن کے باوجود ہدف بنا کر قتل کرنے کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں جن پر تشویش ہے کراچی گزشہ دنوں سماجی رہنما ڈاکٹر سبین محمود ،اسسٹنٹ پروفیسر یاسر رضوی،اور ڈاکٹر انور علی عابدی کی ٹارگٹ کلنگ قومی نقصان ہے ،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ علی انور جعفری،علامہ مبشر حسن ،مولانا احسان دانش ،علی حسین نقوی ،ڈاکٹر مدثر حسین نے ناظم آباد پاپوش نگر میں واقع عابدی کلینک پر ٹا رگٹ کلنگ کا نشانہ بنے والے ڈاکٹر انور علی عابدی کے قتل پر اپنے مشترکہ مذمتی بیان میں کیا رہنماؤں کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں منظم انداز سے ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے اور عوامی خدمت گزار وں اور اپنی پیشہ وارنہ ذمہ داری ادا کرنے والے مخلص لوگوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا جن کا جانی نقصان نا قابل تلافی ہے دہشتگردی کے تمام واقعات شہر قائد کے امن کو تباہ کرنے کی سازش ہے ڈاکٹرز ،پروفیسرز،اور سماجی رہنماؤں کے قتل سے ملک و شہر کا امیج پوری دنیا میں خراب ہو رہا ہے جس کا منفی اثر معاشی حب کراچی پر براہ راست پڑھ رہا ہے ایم ڈبلیو ایم کے پلیٹ فارم سے دہشتگردی کے ان تمام واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ شہر قائد میں کالعدم جماعتوں کا نفوذ بڑ ھتا جا رہا ہے شہر قائد میں موجودکالعدم دہشتگرد جماعتوں کے دفاتر،رہنماؤں اور تکفیری مدارس کے خلاف کاروائی کی جائے جہاں سے مذہبی منافرت پھیلائی جاتی ہے اور ان دہشتگردوں کی افرادی و مالی مدد کی جاتی ہے ان کے خلاف پھر پور آپریشن کیا جائے اوران کی ریلیوں جلسہ جلوسوں پر مکمل پابندی عائد کی جائے تاکہ اس شہر میں امن و امان کی صورتحال مذید بہتر ہوانور علی عابدی کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے اور قاتلوں کو جلد از جلد تختہ دار پر لٹکایا جائے ۔رہنماؤں نے انور عابدی کے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کیا واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی ۔
دریں اثناء ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے والے سماجی رہنماء انجمن نوجوانان اسلام کے رکن ظفر آبادی کے بھائی ڈاکٹر انور عابدی کی نماز جنازہ مسجدو امام بارگاہ شاہ کربلا اولڈ رضویہ سو سائٹی میں ادا کر دی گئی جس میں سیکٹروں کی تعداد میں شیعہ و سنی عمائدین سمیت رہنماؤں کی بڑی تعداد موجود تھی نماز جنازہ کے بعد شرکا جنازہ نے جنازہ کے ہمراہ احتجاج و علامتی دھرنہ دیاجس میں مظاہرین نے دہشتگردی مردہ باد،یہ کس کا لہو یہ کون مرا بدماش حکومت بول زرا،شیعہ و سنی اتحاد ،امریکہ و طالبان مردہ با دکے نعرے لگائے اور حکومت و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف شدید نعرے بازی کی حکومت سے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا بعد اذاں ڈاکٹر انور علی عابدی کے جسد خاکی کو جلوس کی صورت میں وادی حسین قبرستان سپر ہائی وے لے جایا گیا جہاں ان کی تدفین کی گئی۔