وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنما علامہ علی انو ر جعفری علامہ مبشر حسن اور میثم عابدی نے کہا ہے کہ ملک بھر سے محب وطن عوام حکومتی و ریاستی اداروں کی مجر مانہ خاموشی کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس کی احتجاجی بھوک ہڑتال سے اظہار یکجہتی کرکے انکی آواز پر لبیک کہہ رہے ہیں، وہ وقت دور نہیں جب عوام کا ہاتھ خائن ذمہ داران کے گریبانوں پر ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ کے آبائی حلقے خیرپور میں کالعدم دہشتگرد تنظیم کو کھلے عام جلسے کی اجازت دینا نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ضرب عضب کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملک بھر میں جاری فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ سمیت شیعہ حقوق کی پائمالی کیخلاف اسلام آباد میں جاری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی بھوک ہڑتال کی حمایت میں ایم ڈبلیو ایم کراچی کی جانب سے نمائش چورنگی پر قائم علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کے بارہویں روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مولانا علی انور،علامہ مبشر حسن ، میثم عابدی سمیت کارکنان کی بڑی تعداد نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے اظہار یکجہتی کیلئے علامتی بھوک ہڑتال کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں محب وطب اہل تشیع مسلمانوں نے ہمیشہ وحدت اسلامی اور اخوت و بھائی چارے کو فروغ دیا ہے،اسی لئے حکومتی و ریاستی اداروں کی مجر مانہ خاموشی کے خلاف جاری پُرامن احتجاج اور بھوک ہڑتال بھی ہر مظلوم طبقے کی آواز بن چکی ہے، اور ملک بھر سے محب وطن عوام و خواص علامہ راجہ ناصر عباس کی احتجاجی بھوک ہڑتال سے اظہار یکجہتی کرکے انکی آواز پر لبیک کہہ رہے ہیں، وہ وقت دور نہیں جب عوام کا ہاتھ خائن ذمہ داران کے گریبانوں پر ہوگا۔ رہنماؤں نے کہا کہ کراچی، ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور سمیت ملک بھر میں اہل تشیع پروفیشنل افراد سمیت بے گناہوں کا قتل ملک و قوم کے خلاف گھناؤنی سازش ہے، اس سازش میں ملوث دہشتگرد عناصر کو کھلی چھوٹ دیکر حکمران طبقہ و ریاستی اداروں میں موجود کالی بھیڑیں سہولت کار کا کردار ادا کر رہے ہیں، جس پر تمام محب وطن طبقات انتہائی تشویش کا شکار ہیں، اگر ملک میں بے گناہ شہریوں کے قتل عام اور حکومت پاکستان کی مجرمانہ خاموشی کا نوٹس نہ لیا گیا اور دہشتگرد عناصر اور انکے سیاسی و مذہبی سہولت کاروں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک نہ پہنچایا گیا تو عوام ملک بھر میں ہر سطح پر احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہو جائینگے۔
رہنماؤں نے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک طرف تو پیپلزپارٹی دہشتگردوں سے اعلان برأت کرتی نظر آتی ہے، لیکن دوسری طرف وزیراعلیٰ سندھ کے آبائی حلقے خیرپور میں کالعدم دہشتگرد تنظیم کو کھلے عام جلسے کی اجازت دے دی گئے، جو کہ نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ضرب عضب کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے، خیرپور، کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی کھلے عام فعالیت اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ تو سندھ حکومت اپنے اقتدار کی خاطر دہشتگرد عناصر سے ساز باز کر چکی ہے، جیسا کہ اس نے گذشتہ بلدیاتی انتخابات کے موقع پر کیا تھا، یا پھر وہ ملک دشمن دہشتگرد عناصر کے سامنے بالکل بے بس ہو چکی، اس صورت میں سندھ حکومت کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں، لہٰذا یا تو سندھ حکومت صوبے بھر میں دہشتگرد عناصر کے خلاف فی الفور کارروائی کرکے انہیں لگام دے یا پھر اپنے خلاف بھرپور عوامی تحریک کیلئے تیار ہوجائے۔