Print this page

ڈی آئی خان، کوٹلی امامؑ کی زمین میں سے ایک انچ بھی اوقاف کو نہیں دینگے، ایم ڈبلیوایم

23 جنوری 2017

وحدت نیوز (ڈیرہ اسماعیل خان) جامعہ مسجد شیعہ لاٹو فقیر میں مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے ایک اہم میٹنگ کا انعقاد ہوا، جس کا مقصد کوٹلی امام حسینؑ کو اوقاف اور دیگر قابضین کے ناجائز قبضے سے آزاد کرانا تھا۔ میٹنگ کی صدارت ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی سیکرٹری جنرل سید غضنفر عباس شاہ نے کی۔ اس اہم میٹنگ میں ایم ڈبلیو ایم صوبہ خیبر پختوںخوا کے نمائندے تہور عباس شاہ کے علاوہ علاقہ کے شیعہ رہنماء علمدار حسین ہاشمی سٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم، آئی ایس او کے ڈویژنل صدر محرم علی شیر، ملک انوار حسین دھپ، نیئر عباس متولی کوٹلی امام حسینؑ، مشتاق حسین میمن، محمد اسلم، شیخ محمد اظہر ممبر کونسلر، سید عابد حسین شاہ، سید تحسین حسین علمدار نائب ناظم، اسد عباس زیدی چاہ سید منور شاہ، خادم حسین سابق ڈویژنل انجینئر پی ٹی سی ایل، اشفاق حسین، محمد سلیمان، بلال عباس شاہ ایم ڈبلیو ایم میڈیا سیکرٹری، محمد سبطین رابطہ سیکرٹری ایم ڈبلیو ایم، منیر حسین، سید نجم الحسن شاہ جنرل سیکرٹری مرکزی کمیٹی کوٹلی امام حسینؑ، مطیع اللہ، فیاص حسین بخاری، بشیر حسین جڑیا، سید فرحت عباس شاہ متولی مرکزی امام بارگاہ، سید سجاد شاہ شیرازی ناظم اور دیگر شخصیات شریک تھیں۔

شرکاء میں سے سید اسد عباس کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے بھی اس مسئلے پر میٹنگ کی ہے، یہ زمین جاگیر علی اکبرؑ ہے، زمین کا کل رقبہ 367 کنال 9 مرلے ہے اور ہم اوقاف کو اس میں سے ایک مرلہ بھی دینا گوارہ نہیں کرتے، یہ ہماری قوم کی زمین ہے، کسی کو حق حاصل نہیں کہ اس پر اپنا اختیار جتائے۔ اگر اس زمین کی آزادی کیلئے ہمیں بھوک ہڑتال بھی کرنی پڑی تو ہم کریں گے، ہمیں موت آجائے پرواہ نہیں ہے، کچھ لوگ اپنے مقاصد حاصل کرنے کیلئے انتظامیہ کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، ان شاء اللہ ہم انکا گھناؤنا چہرہ سامنے لائیں گے۔ ہماری کوئی اور دوسری رائے ہے ہی نہیں، سوائے اس کے کہ کوٹلی امام کی زمین صرف اور صرف قبرستان اور عزاداری کیلئے استعمال ہو۔ سید سجاد شاہ شیرازی کا کہنا تھا کہ ایک ساتھ چلنے سے مقصد جلد اور آسانی سے حاصل ہوگا، اکیلے اکیلے رہے تو اُلٹا ہمیں ہی نقصان ہوگا۔ سب سے پہلے ہمیں یہ طے کرنا ہے کہ ہمارا اگلا لائے عمل کیا ہے، ان شاء اللہ ہم پوری کوشش کریں گے کہ ہمارا حق ہمیں ملے۔

اشفاق حسین کا کہنا تھا کہ ہمارے ہوتے ہوئے اگر امام حسینؑ کی زمین کا ایک انچ بھی قبضہ میں ہے تو ہم سب امامؑ کے سامنے جواب دہ ہیں۔ کوٹلی امامؑ کی زمین کا سودا ہم کسی صورت بھی قبول نہیں کریں گے۔ کوٹلی امام کی سابقہ کمیٹی کے کچھ ممبران نے حکومت کے ساتھ مل کر اس زمین کے سودے کئے اور مارکیٹس بنائیں، ہم ان سب کی مخالفت کرتے ہیں، کوٹلی امامؑ کی نئی کمیٹی بنائی جائے۔ سید فیاص حسین بخاری نے کہا کہ کوٹلی امام حسینؑ کی ذمہ داری اوقاف سے لے لی جائے اور بنائی گئی نگران کمیٹی ممبران اس زمین کہ حفاظت کریں گے، 2013ء میں سابق وزیراعلٰی کہ سامنے یہ مسئلہ پیش کیا گیا، تاہم انہوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کی یقین دھانی کرائی تھی، لیکن افسوس کہ انہوں نے اس وعدے کو پورا نہ کیا، جبکہ اب پی ٹی آئی کے دور میں یہ زمین دھوکے کے ساتھ اوقاف نے اپنے نام وقف کر دی۔ ہمیں ایم پی اے علی امین سے یہ شکوہ ہے کہ انہوں نے بھی اس حوالے سے کوئی تعاون نہیں کیا۔

1954ء سے لے کر اب تک ہم شیعہ قوم نے اس زمین میں اپنے اثاثے بنائے ہیں، جبکہ اوقاف ساری آمدن لے رہی ہے، محکمہ اوقاف کو چاہیے کہ ہمیں اس کا مکمل حساب دے، اس کے علاوہ محکمہ اوقاف نے اس زمین میں 2000 روپے میں کنالوں کے پلاٹ لوگوں کو ٹراسنفر کئے اور اس کے ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں۔ ہم نے کمشنر کے سامنے یہ ثبوت پیش کئے، لیکن انہوں نے بھی کوئی ایکشن نہیں لیا۔ ہمیں دھمکیاں بھی دی گئی، پیسے کا لالچ دیا گیا، ڈرایا گیا، مگر ہم ڈرنے اور بکنے والوں میں سے نہیں ہیں، میرا جینا اور مرنا اس زمین کیلئے ہے۔ اس میٹنگ میں مجلس وحدت مسلمین کی طرف سے قراداد پڑھی گئی۔ تمام رہنماوں نے اس قرارداد پر اتفاق کیا کہ کوٹلی امام حسینؑ کی زمین شیعہ قوم کی زمین ہے اور ایک انچ بھی اوقاف کو نہیں دیں گے۔ ساتھ ہی ضلعی انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اب تک جو ناجائز قبضہ کرکے چند لوگوں نے اپنے مکان تعمیر کئے ہیں، ان کو اس جمعہ سے پہلے پہلے گرایا جائے، اگر انتظامیہ نے یہ مکان نہ گرائے، تو ہم تمام شیعہ قوم مل کر بعد از نماز جمعہ ناجائز قابضین کے گھروں کو گرائیں گے۔ اس صورت میں کسی قسم کا نقصان ہوا تو اس کی ذمہ دار صرف اور صرف ضلعی حکومت ہوگی۔ میٹنگ کا اختتام سید فیاض حسین بخاری کی دعا سے ہوا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree