Print this page

حکومت ہنگومیں دہشت گردوں کے سہولت کار رکن خیبر پختونخوا اسمبلی اور داعشی اوباشوں کولگام دے،علامہ اقبال بہشتی

24 اپریل 2017

وحدت نیوز(ہنگو) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکریٹری جنرل علامہ اقبال بہشتی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سینکڑوں سال سےہنگوشہر کے شیعہ سنی میں باہمی محبت واخوت، بلکہ رشتہ داریاں تھیں،جیسا کہ افغان پالیسی اورسعودی ریال سے پورا ملک متاثر ہوا، یہ علاقہ بھی  شدیدامتاثرہوا،نتیجتاً بارہا لشکرکشیاں،جنگیں، ٹارگٹ کلنگز، اوردل آزاروناروا، شورشرابوں کا ایک طویل سلسلہ چل پڑا،یہاں "آل پاکستان پولیس ٹرننگ کالج ،ایف سی ہیڈکوارٹر، لیویز فورس ھیڈکوارٹر، پولٹیکل انتظامیہ ہیڈکوارٹر موجود ہے،ان سب کے ہوتے ہوئے ، طالبان دہشتگردوں نے یہاں بڑے بڑے مراکز بنائے،اپنی کارروائیوں کیلئے پختہ سڑکیں بنائیں ،شہر  کے قریب ہی شیعہ گاؤں شاہوخیل کو مسمار کیا،شہرکے اندر ایک ایک ہفتہ تک جنگیں جاری رکھیں اور آج بھی یہ سلسلہ جاری ہےجسکو مقامی رکن صوبائی اسمبلی کی مکمل حمایت بھی حاصل ہے۔کیونکہ اس نے تکفیریوں سے ووٹ لینا ہے،آخری ظالمانہ کارروائی،ضلعی امن کمیٹی کے رکن جناب ظہیرحسین پر قاتلانہ حملہ تھا  جسمیں وہ شدید زخمی ہوئے تھےاور ٹارگٹ کلر رفیع اللہ پولیس وگارڈز کے ہاتھوں واصل جہنم ہوا اور سائلنسر پستول اور ہینڈ گرنیڈ بھی اس سے برآمد ہوا۔جس پر پولیس ایف آئی آراور پولیس  کی میڈیا بریفنگ رپورٹ گواہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب ان بلیک میلرقاتل دہشتگردوں نے واویلا شروع کیاکہ رفیع اللہ(قاتل)توبیگناہ ماراگیااور تین روزہ سوگ کا اعلان کر کے ہڑتالیں شروع کیں، انتظامیہ کو پریشرائز کرنا شروع کیا،بلکہ یہاں تک کہ ایم پی اےکے اثرورسوخ کے ذریعے مارے گئے دہشتگرد کی ایف آئی آر معزز شہریوں پر درج کرنے کی کوشش کی اور امن و امان کی کوشش کرنے والے شخصیات جیسے مقامی تحصیل نائب  ناظم وقاص پر بھی جھوٹے مقدمات  درج کرنے کی تک و دو کی تاکہ کوئی امن قائم کرنے  کی کوشش بھی نہ کر سکے،جوکہ ڈھٹائی،بےشرمی اورظلم کی انتہا ہے۔

جبکہ مجلس وحدت مسلمین، وحدت کونسل کا تمام امن پسند شہریوں کیطرف سے حکومت سے پرزور مطالبہ ہےکہ دہشتگرداور انکے دوست،رشتہ دار،اورٹھکانے کی شناخت جب ہوگئی ہےتو ان سہولت کاروں منجملہ ایم پی اے  کو فےالفور گرفتار کرکے سزا دی جائےاور ہنگو کو مزید تباہی سے بچایا جائے وگرنہ مندرجہ بالافورسز کے بڑے بڑے ہیڈکوارٹرز سوالیہ نشان سے بچ نہیں سکتے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree