وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میں علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ افغانستان کے علاقے مالستان غزنی میں کچھ عرصہ قبل اغوا کئے گئے سولہ ہزارہ مومنین میں سے چار افراد کو بے دردی سے شہید کرنا اس تکفیری ٹولے کی سفاکیت اور درندگی کی ایک اور مثال ہے ۔ اس تکفیری ٹولے نے پورے ریجن میں جس طرح ظلم و بربریت کا بازار گرام کر رکھا ہے یہ ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے معصوم انسانوں کا خون بہانا افغان حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ، افغان حکومت سے کسی خیر کی توقع کرنا حماقت ہے کیونکہ یہ دہشتگرد خود انکے پالے ہوئے ہیں افغان حکومت کی نا اہلی ،غفلت اور بے حسی کی وجہ سے دو ماہ قبل اغواء کئے گئے ہزارہ مومنین کا بازیاب نہ ہونا اس کی دلیل ہے ۔ عصر کے خوارج کی درندگی اپنی جگہ لیکن نا اہل افغان حکومت اور نا واقف سیکورٹی ایجنسیوں کی غفلت اور حکمرانوں کی بز دلی انکی درندگی سے زیادہ شرمناک ہے ۔ مجلس وحدت مسلمین اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ افغان حکومت اور دیگر انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کر تی ہے کہ وہ اس تکفیری ٹولے کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر سخت ترین اقدامات کریں اور دیگر تمام اغوا ء کئے گئے ہزارہ مومنین کو فوراً بازیاب کرائے ہم شہید کئے گئے افراد کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ ہم ان کے غم و دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔