Print this page

امریکن بلاک کا حصہ رہنے کا مطلب ناجائز ریاست اسرائیل کو تسلیم کرنا اور اسکے مفادات کیلئے کام کرنا ہے، عباس علی

19 دسمبر 2017

وحدت نیوز (کوئٹہ)  امریکہ کی خارجہ پالیسی کا محور اسرائیل ہے امریکہ میں چہرے بدلتے ہیں پالیسی تبدیل نہیں ہوتی،فرق یہ ہے کہ ہر نیا آنے والا صدر اور حکومت اسے اپنے طریقے سے عملی جامہ پہنانے کی کوشش کرتے ہیں،بیت المقدس کو اسرائیلی دارلحکومت بنانا امریکہ کی دیرینہ خواہش ہے۔امریکن بلاک کا حصہ رہنے کا مطلب ناجائز ریاست اسرائیل کو تسلیم کرنا اور اسکے مفادات کیلئے کام کرنا ہے ۔ان خیالا ت کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکرٹری جنرل سید عباس علی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی خارجہ پالیسی کا محور اسرائیل ہے امریکہ میں چہرے بدلتے ہیں پالیسی تبدیل نہیں ہوتی،فرق یہ ہے کہ ہر نیا آنے والا صدر اور حکومت اسے اپنے طریقے سے عملی جامہ پہنانے کی کوشش کرتے ہیں،بیت المقدس کو اسرائیلی دارلحکومت بنانا امریکہ کی دیرینہ خواہش ہے۔امریکن بلاک کا حصہ رہنے کا مطلب ناجائز ریاست اسرائیل کو تسلیم کرنا اور اسکے مفادات کیلئے کام کرنا ہے ،لہذاً وطن عزیز پاکستان کو فلفور امریکن بلاک سے نکل جانا چاہیئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالم اسلام کے مسائل مشترکہ اور ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں مسٔلہ کشمیر اس وقت تک حل نہیں ہوسکتا جب تک مسٔلہ فلسطین حل نہ ہو ،اسرائیل کی وجہ سے امریکہ مسٔلہ کشمیر کے حل میں مسلسل رکاوٹ پیدا کر رہا ہے اگر مقبوضہ کشمیر کی آزادی ہمارے خارجہ پالیسی کا حصہ ہے تو امریکن بلاک سے وطن عزیز کا خارج ہونے کا اشد ضروری ہے،ایسا نہیں ہو سکتا ایک طرف ہم کشمیر اور فلسطین کی آزادی کی بات کریں اور دوسری طرف اینٹی کشمیر اور اینٹی فلسطین امریکن بلاک کا حصہ رہے،ایک ناجائز ریاست کی وجہ سے امریکہ نے دنیا بھر کے امن کو تہہ و بالا کر کے رکھ دیا ،اسرائیل کو تسلیم کروانے اور بیت المقدس کو اسرائیل کا دارلحکومت بنانے کی خاطر امریکہ نے دنیا بھر میں خصوصاً اسلامی ممالک میں دہشتگردی کا بازار گرم کر رکھا ہے،القاعدہ ،طالبان ،داعش ،بوکو حرام جیسے دہشتگرد تنظیمیں بنا کر مسلمانوں کو آپس میں دست و گریباں کرنے کی ناپاک سازشیں کی گئی،ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کا اصل چہرے دنیا کے لئے واضح کر رکھا ہے اب امریکہ کی اسلام دشمنی ڈھکی چپی نہیں رہی بلکہ روز روشن کی طرح عیاں ہوچکی ہے۔قرآنی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ایسے وقت میں پوری امت مسلمہ کا متحد ہوکر دشمن کیخلاف جد و جہد کرنا اور اسے اپنے ناپاک عزائم میں ناکام بنانا وقت کی اشد ضرورت ہے دنیا جان چکی ہے کہ امریکہ سے دشمنی اسکی دوستی سے آسان تر ہے جو ملک امریکہ کیساتھ دوستی کرتا ہے امریکہ سب سے پہلے اسے ہی تھوڑنے کی کوشش کرتا ہے لہذاً وطن عزیز کی سا  لمیت اور استحکام کیلئے ضروری ہے کہ امریکن بلاک سے نکل چائنا بلاک کیطرف جانا چاہیئے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree