Print this page

شہید منیٰ ایم ڈبلیوایم کے عظیم رہنماعلامہ ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین کی پہلی برسی آبائی علاقے میں نہایت عقیدت کے ساتھ منائی گئی

17 ستمبر 2016

وحدت نیوز(سکردو) گزشتہ سال منیٰ مقدس میں آل سعود کی مجرمانہ غفلت کے نتیجے میں جو اندوہناک سانحہ پیش آیا اور سینکڑوں حجاج شہید ہوئے۔ اس افسوناک سانحے میں جہاں دنیا ئے اسلام کی عظیم شخصیات شہید ہوئیں وہیں پاکستان کے نامور عالم دین ،محقق،مدافع ولایت، اتحاد امت کے داعی علامہ ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین بھی شہید ہوئے۔شہدائے سانحہ منیٰ کی مظلومانہ اور جانگداز شہادت کی پہلی برسی کی مناسبت سے نیز شہید ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین کی علمی ،تحقیقی،تنظیمی،سیاسی اور اجتماعی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک عظیم الشان تعزیتی پروگرام کا انعقاد شہید مرحوم کے آبائی گاوں قمراہ میں کیا گیا جس میں علماء ، زعماء اور دانشوروں نے شہید کی ثمر بخش زندگی کے گوشوں کو اجاگر کیاگیا۔ برسی کا آغا ز تلاوت کلام مجید سے ہوا اور نعت خوانوں و منقبت خوانوں نے عقیدت کے پھول نچھاو ر کیے۔ شعرائے کرام نے بھی شہید منیٰ پر کلام پیش کیے۔

اس موقع پر علاقہ قمراہ کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ مختار علی اور اخوند مہدی نے کہا کہ شہید غلام محمد فخرالدین کی کا شمار ان عظیم شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے نہ صرف اپنی زندگی کو تبدیل کی بلکہ پورے خطے کو تبدیل کرنے کی جدوجہد کی۔ شہید نے اپنی زندگی میں خط ولایت کی ترویج کے لیے جو خدمات سرانجام دی ہیں انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ تعزیتی ریفرنس سے فرزند شہید کے علاوہ علمائے کرام نے شہید کی زندگی پر تفصیلی گفتگو کی۔

 فرزند شہید عباس فخرالدین نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں شہید کا فرزند ہو ں اور میرے والد محترم نے عظیم ترین اور پاکیزہ ترین موت کو گلے سے لگا لیے، انہوں نے علمی، فرہنگی، سیاسی ، سماجی ،دینی اور دیگر میدانوں میں جو نقوش چھوڑے ہیں انہیں زندہ رکھا جائے گا اور انکے مشن کو جاری و ساری رکھیں گے۔ تعزیتی ریفرنس سے افضل روش، اطہر موسوی،رکن اسمبلی حاجی رضوان،ماسٹر تبسم، ڈاکٹر علی گوہر،مولوی غلام رضا، آغا علی رضوی اور شیخ نیئر عباس مصطفوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ غلام محمد فخرالدین کی شہادت کوئی حادثہ نہیں بلکہ ایک منظم سازش کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل آل سعود کی حکومت نے انہیں دوران حج ہی گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی لیکن سعودی حکومت کامیاب نہیں ہوسکی تھی۔

 انہوں نے کہا کہ باقاعدہ سازش کے تحت شیخ غلام محمد فخرالدین سمیت دنیائے اسلام کے قیمتی افراد کو شہید کر دئیے گئے۔سانحہ منیٰ کے جرم میں ملوث سعودی حکمرانوں کی حکومتی کی غرق ہونے کے قریب ہے۔ آل سعود کی بادشاہت جو سعودی عرب کے مظلوم عوام پر عرصہ دراز سے مظالم ڈھانے میں مصروف ہے بدترین خلفشار کا شکار ہے اور بہت جلد اس بادشاہت کی بت کو پاش پاش ہوتے ہوئے دیکھیں گے۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان اور گلگت بلتستان میں اتحاد امت کی خاطر کام کرنے والوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے اور عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے جبکہ تکفیری عناصر کی پشت پناہی کی جا رہی ہے۔ گلگت بلتستان کے امن کو خراب کرنے کی سازشیں افسوسناک ہیں۔ خطے میں حکومت کی جانب حقوق کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کی کوشش بلخصوص قومی ایکشن پلان کے رخ کو موڑنے کی کوشش قابل مذمت ہے۔ مقررین نے کہا کہ موجودہ حکومت بلتستان کے ساتھ سوتیلانا سلوک بند کرے اور بلتستان کی ترقی پر توجہ دے بلخصوص اسکردو روڈ کی تعمیر میں مزید غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree