Print this page

دہشت گردی کے خلاف احتجاج کو فرقہ واریت قرار دیناآئین پاکستان کے ساتھ غداری کے مترادف ہے، الیاس صدیقی

29 جون 2017

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے ملک میں حالیہ دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تکفیری فکر کو پروان چڑھاتے ہوئے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کا کوئی امکان نہیں۔ملک کے چاروں صوبوں میں دہشت گردوں کی نرسریاں قائم ہیں اور حکومت کے امدادی پیکیجز سے دہشت گردی کی یہ نرسریاں پروان چڑھ رہی ہیں۔نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل ہوتا تو ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہوجاتا لیکن حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا۔

انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف احتجاج کو فرقہ واریت کا رنگ دینا آئین پاکستان کے ساتھ غداری کے مترادف ہے۔حکومت کے رویے سے لگ رہا ہے کہ ان کے نزدیک ملت تشیع کا خون بہانا مباح ہے ،کراچی سے پاراچنار اور گلگت بلتستان تک ملت تشیع کے ماننے والوں کو بے دریغ تہ تیغ کیا گیالیکن آج تک نہ تو کسی مجرم کو پکڑا گیا ہے اور نہ ہی کسی کو سزا ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں بھی ظلم ہوگا امن کے متوالے احتجاج کرینگے اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے نہتے مظاہرین پر گولیاں چلانابدنیتی اور تعصب پر مبنی اقدام ہے ۔واقعے کی فوری شفاف انکوائری کی جائے اور مجرموں کو سزا دے کر غمزدہ خاندانوں کی دلجوئی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ پاراچنار کے عوام اپنے مطالبات کے حق میں آج ساتویں روز بھی دھرنے میں بیٹھے ہیں اور ملک دشمن عناصر پاراچنار کے عوام کی ملک سے وفاداری کو مشکوک بنانے میں لگے ہوئے ہیں آرمی چیف فوری ایکشن لیں اور ملک دشمنوں کی ناپاک سازشوں کو ناکام بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کی ہمدردیاں پاراچنار کے عوام کے ساتھ ہیں ،مظاہرین کے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو گلگت بلتستان میں بھی پاراچنار کے عوام کے حق میںشاہراہ قراقرم پر احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کا سلسلہ شروع کیا جائیگا ۔

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree