Print this page

ناصر شیرازی کے اغوا کیخلاف اسکردو، روندو، شگر، گول، گمبہ اور کھرمنگ میں احتجاج

03 نومبر 2017

وحدت نیوز(سکردو )  ملک بھر میں حکومتی ایماء پر سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں ماورائے آئین و قانون درجنوں افراد کی جبری گمشدگی کے خلاف آواز بلند کرنے کے جرم میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء ناصر عباس شیرازی کے اغواء کے خلاف بلتستان بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔شیڈول فور کی آڑ میں ملک بھر میں جاری سیاسی انتقام اورعزاداروں کی جبری گمشدگی کے خلاف بلتستان میں روندو، گمبہ اسکردو،شگر، گول اور کھرمنگ میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلتستان ڈویژن کے زیر اہتمام نکالی جانیوالی احتجاجی ریلی میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ شرکاء ریلی نے حکومت کے ظالمانہ اقدام ، مسلم لیگ نون، نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ کے خلاف نعرے لگائے گئے اور ناصر شیرازی سمیت دیگر جبری طور پر گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے مطالبہ کیا گیا۔ یادگار شہداء اسکردو پر منعقدہ احتجاجی جلسے میں پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی، گلگت بلتستان یوتھ الائنس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ یاد گار شہدا ء اسکردو پر منعقدہ احتجاجی جلسے سے سید الیاس موسوی، محمد دلشاد،فدا حسین، شیخ ذیشان، شیخ حسن جوہری اور شیخ احمد علی نوری نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان بھر سے بے گناہ درجنوں عزاداروں کی جبری گمشدگی افسوسناک اور انسانی حقوق کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ حکومت جان بوجھ کر ملکی صورتحال خراب کرنا چاہ رہی ہے اور چاہتی ہے کہ ریاستی اداروں کا عوام کے ساتھ ٹکراو ہو۔ ریاستی اداروں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ملت جعفریہ نے کبھی ریاست کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی۔ ملک بھر میں ملت جعفریہ کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے جبکہ کلعدم جماعتوں کے افراد دھندناتے پھر رہے ہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ سانحہ آرمی پبلک سکول کی ذمہ داری قبول کرنے والے احسان اللہ احسان کو ہیرو بناکر پیش کرنے کی کوشش ہو رہی ہے جبکہ ملت جعفریہ کے بے گناہ رہنماوں اور عزاداروں میں لاپتہ کیا جا رہا ہے جو کہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما ناصر عباس شیرازی کی بلاجواز گرفتاری پنجاب حکومت کی بوکھلاہٹ اور سکیورٹی اداروں میں نواز لیگ کی غیر معمولی مداخلت کا نتیجہ ہے۔ سکیورٹی اداروں کو ہوش کے ناخن لینا چاہیے اور ملک کو لوٹنے والے ان بدمعاش حکومتوں کی ایماء پر وطن کے باوفا بیٹوں کی حب الوطنی کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے۔  ملت جعفریہ کا کوئی فرد اگر ریاست کے خلاف سرگرم ہو تو عدالتوں میں ٹرائل کیا جائے بصورت دیگر یہ سراسر ناانصافی اور آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔ملت جعفریہ نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دینے کے باوجود بیلنس پالیسی کی خاطر یاکسی خاص طبقے کی خوشنودی کی خاطر عرصہ حیات تنگ کرنا افسوسناک ہے۔ احتجاجی مظاہرہ میں مطالبہ کیا کہ آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان ملک بھر میں جاری گمشدگی کا نوٹس لے اور ملت جعفریہ کے تحفظات کو دور کرنے ، آئین و قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے، ریاستی اداروں کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال ہونے سے بچانے اور جمہوری و انسانی حقوق کی پامالی روکنے میں کردار ادا کریں۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree