Print this page

آرمی کے اعلٰی افسران پر حملہ گذشتہ سانحات میں دہشتگردوں کو چھوٹ دینے کا نتیجہ ہے، آغا علی رضوی

06 اگست 2013

وحدت نیوز (بلتستان)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے چلاس میں دہشت گردوں کے ہاتھوں سکیورٹی اداروں کے اعلٰی افسران پر حملے، جس میں ایس پی دیامر سمیت پاکستان آرمی کے ایک کرنل اور کیپٹن کے علاوہ دیگر دو سپاہیوں کی شہادتوں پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چلاس میں وطن عزیز پاکستان کے سکیورٹی اداروں کے اعلٰی افسران پر بہیمانہ حملہ اور شہادتیں دراصل پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہے اور وطن عزیز کے حساس اداروں کے افسران کا قتل ناقابل برداشت جرم ہے، یہ قتل بھی گذشتہ سانحات پر سرد مہری اور دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ دینے کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ افسوسناک سانحات میں ہم چیخ چیخ کر پاکستان آرمی سے بھی مطالبہ کرتے رہے کہ ان دہشت گردوں اور قاتلوں کا گھیرا تنگ کیا جائے لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا۔ سکیورٹی ادارے سانحہ چلاس، سانحہ کوہستان، سانحہ بابوسر اور سانحہ نانگا پربت کے مجرمین پر ہاتھ ڈالنے میں خوف محسوس کرتے رہے بلکہ دہشت گردوں کی پشت پناہی حکومت کی طرف سے ہوتی رہی، نتیجہ میں آج یہ دہشت گرد اتنے جری ہوگئے ہیں کہ پاکستان آرمی کے افسران کو بھی خون میں نہلایا جا رہا ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گردو ٹولہ امریکہ اور اسرائیل کا زرخرید غلام ہے اور ان کا یہ اقدام وطن عزیز کے سکیورٹی اداروں کو تباہ کرنے کی امریکی سازش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب بھی میں سکیورٹی اداروں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وطن عزیز کے حساس علاقوں بالخصوص گلگت بلتستان سے امریکی تنظیموں کو نکال باہر کریں تو آدھا مسئلہ حل ہوجائے گا۔ علامہ آغا علی رضوی کا مزید کہنا تھا کہ جب تک دہشت گردوں کے خلاف کمر توڑ آپریشن کرکے امریکی ڈالروں پر پلنے والے دہشت گردوں اور تکفیری ٹولوں، اسلام و پاکستان کے دشمنوں کا قلع قمع نہیں کیا جاتا نہ پاکستان آرمی محفوظ رہے گی اور نہ پاکستان۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ سکیورٹی اداروں میں موجود کالی بھیڑیوں کو الگ کریں اور تمام ادارے اور عوام مل کر دہشت گردوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree