Print this page

اسکردو میں سانحہ پشاور کیخلاف ایم ڈبلیو ایم اور آئی ایس او کے زیراہتمام احتجاجی جلسہ کا انعقاد

18 دسمبر 2014

وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام پشاور میں دہشتگردوں کی جانب سے آرمی پبلک سکول میں وحشیانہ حملے کے خلاف ایک احتجاجی ریلی حسینی چوک اسکردو سے یاد گار شہداء اسکردو تک نکالی گئی۔ احتجاجی ریلی یادگارشہدا اسکردو پر ایک احتجاجی جلسے کی صورت اختیار کر گئی۔ احتجاجی جلسے سے مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی، شیخ محمد حسن جوہری، سید طاہر موسوی اور آئی ایس او بلتستان ڈویژن کے صدر عاطف حسین موسوی نے خطاب کیا۔ مقررین نے سانحہ پشاور کی شدید مزمت کی اور اس المناک واقعہ کو سکیورٹی اداروں اور حکومت کی ناکامی قرار دیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ سانحہ پشاور دہشتگردوں اور تکفیری مسلح جماعتوں کے خلاف ٹھوس بنیادوں پر آپریشن نہ کرنے اور دہشتگرد جماعتوں کی حکومتی پشت پناہی کا نتیجہ ہے۔ پاکستان کی موجودہ حکومت اس المناک اور افسوسناک سانحہ کے بعد حق حکمرانی کھو چکی ہے۔ پاکستان آرمی وطن عزیز پاکستان کی سلامتی کے ضامن ہے انہیں دہشتگردوں کے خلاف ملک گھیر بے رحم آپریشن کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ مٹھی بھر دہشت گرد جماعت جو نہتے بچوں پر بزدلانہ حملہ کرکے رعب جمانا چاہتی ہے حقیقت میں بہت کمزور اور بزدل ہے۔ انکا گھیرا تنگ نہ کیا گیا تو وطن عزیز پاکستان میں عراق جیسی صورتحال بن سکتی ہے۔ اگر ابتدا سے ہی ان بزدلوں، اسلام دشمنوں، پاکستان دشمنوں، انسانیت دشمنوں کے خلاف پاکستان آرمی اٹھ کھڑی ہوتی تو یہ دن دیکھنا نہ پڑتا۔ دہشتگرد تنظیمیں آستین کے سانپ ہیں جہاں مل جائے ان کے سر کچل دینا ضروری ہے کیونکہ ڈسنا انکی فطرت ہے۔

 

مقررین نے کہا کہ تمام دہشتگرد جماعتیں ضیاء الحق کی منحوس پالیسیوں کا نتیجہ ہے اور موجودہ وفاقی حکومت اسی آمر طالبان کے بانی دہشتگردوں کے بانی کی گود کا پلا ہے۔ وفاقی حکومت ان دہشتگردوں کے خلاف نہ صرف آہنی ہاتھوں سے نمٹ نہیں سکتی بلکہ ان کے خلاف بیان دیتے ہوئے بھی ہچکچاتی ہے۔ پاک فوج نے وفاقی حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن ضرب عضب کا آغاز کر کے بہت اچھا فیصلہ کیا اور نون لیگ اور ان کے ہمنوا کبھی آپریشن کرنے نہیں دیتی بلکہ مذاکرات کا مذاق کرتے رہتے۔ ان تمام دہشتگردوانہ واقعات میں ان تمام سیاسی پارٹیاں بری الذمہ نہیں جنکے سائے میں دہشتگرد جماعتیں پلتی ہیں اور انکی پشت پناہی ہوتی ہیں۔وہ تمام سیاسی جماعتیں جنہوں نے طالبان کو بے گناہ ثابت کرنے کی کوشش کی تھی انکو کوئی حق نہیں کہ آج اس سانحہ کی مزمت کریں اور ان پارٹیوں کو بھی کوئی حق بولنے کا نہیں جنہوں نے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کی مخالفت کی اور یہ دہشتگرد ٹولے مضبوط ہوگئے۔ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں اور پاکستان کی حفاظت کے لیے ہم پاکستان آرمی کے شانہ بشانہ ہیں۔ پاکستان آرمی کو دہشتگردوں کے خلاف ڈٹ جانا چاہیے اور ملک گھیر آپریشن ناگزیر ہو چکا ہے۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree