Print this page

گلگت بلتستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانے اب بھی موجود ہیں، شیخ بلال سمائری

26 دسمبر 2014

وحدت نیوز(گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد بلال سمائری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کے ناپاک وجود سے وطن عزیر کو پاک کرنے کیلئے عسکری قیادت کے عزم اور سپیڈی ٹرائل کے عدالتوں کے قیام کے فیصلے سے گلگت بلتستان میں طالبان اور دوسری دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کرنے والی جماعتوں میں سخت بےچینی پیدا ہوئی ہے۔ یہ نام نہاد جماعتیں دکھاوے کے طور پر پاک فوج کی حمایت میں بیانات جاری کرتے ہیں تو دوسری طرف سانحہ پشاور میں پاک آرمی کو ملوث گردانتے ہیں۔ لال مسجد اور جامعہ حفصہ دہشت گردوں کا اڈہ بنا ہوا ہے جہاں سے طالبان اور داعش کی حمایت میں مظاہرے ہوتے رہتے ہیں، ایسی مساجد اور جامعات کا وجود وطن عزیز اور خود ریاست کے لئے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں مقامی لوگوں کے تعاون سے دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے اب بھی قائم ہیں جہاں دہشت گردی کی تربیت بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اب جبکہ پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف بھرپور ایکشن پر متحد ہوگئی ہے اور قوم کے اس اتحاد سے ان دہشت گرد تنظیموں کو سخت بےچینی لاحق ہو گئی ہے اور یہ اپنے متضاد بیانات کے ذریعے قوم کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں۔ دہشت گردوں کے ایک حمایتی گروپ نے گلگت میں پریس کانفرنس کر کے سانحہ پشاور میں پاک فوج کو ملوث کیا ہے۔ اس دہشت گرد ٹولے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ " لال مسجد آپریشن اور سانحہ تعلیم القرآن میں ملوث افراد کے ہاتھ پشاور سانحہ میں ملوث ہو سکتے ہیں" پوری دنیا کو علم ہے کہ لال مسجد کا آپریشن پاک آرمی نے کیا تھا اور اپنے اس بیان کے ذریعے اس گروہ نے پاک فوج کی کردار کشی کی ہے جس کا نوٹس لیا جانا چاہیئے۔  علامہ بلال سمائری نے مزید کہا کہ اس گروہ نے پوری پریس کانفرنس میں طالبان کا نام لیکر مذمت نہیں کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ گروہ طالبان کے حمایتی اور سپورٹر ہیں۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree