Print this page

ایم ڈبلیوایم شعبہ خواتین کے تحت علامہ راجہ ناصر عباس کے ساتھ اظہاریکجہتی کیلئےجنوبی پنجاب کےمختلف اضلاع میں پرزوراحتجاجی ریلیاں

18 جولائی 2016

وحدت نیوز(جنوبی پنجاب) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کے زیراہتمام آج ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔اسلام آباد، کراچی،لاہور، پشاور،کوئٹہ ،ملتان،ڈیر اسماعیل خان اور فیصل آباد سمیت مختلف شہروں میں منعقدہ مظاہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب کے آٹھ شہروں میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اظہاریکجہتی کے طور پر ریلیاں نکالی گئیں۔ ملتان میں امام بارگاہ دولت سے چوک گھنٹہ گھر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، بہاولپور میں شیعہ جامع مسجد سے فرید گیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ڈیرہ غازیخان میں پاکستان چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، لیہ میں میلاد گراؤنڈ سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، بھکر میں امام بارگاہ قصرزینب سے امام بارگاہ قصرعلی اصغر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، رحیم یارخان میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، ملتان میں مظاہرین نے بینرز اورپوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر شیعہ ٹارگٹ کلنگز اور ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔جبکہ احتجاجی ریلی سے علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، مولانا ہادی حسین ہادی، محمد عباس صدیقی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

مقررین نے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی بھوک ہڑتال کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت کی طرف سے عدم توجہی پر کڑی تنقید کی۔انہوں نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہمارے بے گناہ لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ہمارے باصلاحیت ،پڑھے لکھے اور ہنرمند افراد کو چن چن کر شہید کیا جا رہا ہے۔کالعدم مذہبی جماعتوں کو حکومت کی مکمل آشیر باد حاصل ہے جس کے باعث وہ ملک میں دندناتی پھر رہی ہیں۔عدلیہ سمیت ملک کے دیگرمقتدر اداروں کی طرف سے ان واقعات پرمسلسل خاموشی ہمارے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا جب ریاست بے گناہوں کو پابند سلاسل کرنے لگے اور جرائم پیشہ افراد کو رعایت دینے لگے تو پھر ملک میں عدل و انصاف کی بجائے اختیارات کی حاکمیت سمجھی جاتی ہے۔اس وقت وطن عزیز کو ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے۔اس غیر منصفانہ طرز عمل کے خلاف علامہ ناصر عباس نے اپنی آواز بلند کی ہے۔۔ ملک و ملت کے لیے علامہ ناصر عباس کی مخلصانہ جدوجہد لائق تحسین ہے۔

انہوں نے پاکستان میں ملت تشیع پر ہونے والے مظالم سے نہ صرف اقوام عالم کو آگاہ بلکہ ایک طویل اور پرامن احتجاج کے ذریعے یہ ثابت کیا کہ پاکستان کے شیعہ پرتشدد سیاست کے خلاف ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے آ ئینی و قانونی راہ کو ہی بہترین ذریعہ سمجھتے ہیں۔علامہ ناصر عباس کو پوری قوم کی تائید حاصل ہے اس کے باوجود حکومت دانستہ طور پر غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے جو حکومتی ذمہ داریوں اور اخلاقی قدروں کے منافی ہے۔جن حکمرانوں کے پاس پاکستان کے پانچ کروڑ تشیع کی نمائندہ جماعت کے سربراہ کی بات سننے کا وقت نہیں ان کے پاس اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں بچتا۔ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکے ہیں۔ ہم آج سے اپنے احتجاج کی تحریک کو ملک کی اہم شاہراوں کی طرف منتقل کر رہے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ کے مطالبات کی منظوری تک ہمارا احتجاج میں کمی واقعہ نہیں ہو گی۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree