Print this page

حکومت تعصب کی عینک اتار کر نیشنل ایکشن پلان عمل درآمد کو یقینی بنائے،رکن جی بی اسمبلی بی بی سلیمہ

16 نومبر 2015

وحدت نیوز (گلگت) حکومت تعصب کی عینک اتار کر نیشنل ایکشن پلان عمل درآمد کو یقینی بنائے۔مغوی انجینئرز کے اغوا میں ملوث دہشت گردوں اور سیکورٹی فورسز پر حملے کرنے والوں کے خلاف ایکشن نہ لینا حکومت کی مجرمانہ خاموشی کے مترادف ہے۔قراقرم یونیورسٹی کا واقعہ سوچی سمجھی سازش ہے پس پردہ عوامل کو تلاش کیا جائے، ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین کی رکن صوبائی اسمبلی محترمہ بی بی سلیمہ نے اپنے ایک بیان میں کیا ۔

انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر ایک مرتبہ تعصب کی چھاپ لگ گئی تو یہ حکومت زیادہ دیر نہیں چل سکے گی۔دہشت گرد علاقے کے امن کو سبوتاژ کرنے میں سرگرم عمل ہیں جبکہ حکومت ان دہشت گردوں ا ور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ایکشن سے گھبرارہی ہے۔یونیورسٹی واقعے میں پس پردو عوامل کو تلاش کرکے حقائق سامنے لائیں جائیں ۔ڈاکٹر شاہنواز کی ایف آئی آر مذہبی منافرت پھیلانے کی سوچی سمجھی سازش ہے ۔ناخوشگوار واقعے کے تانے بانے آئی ایس او سے جوڑنا ناانصافی ہے ۔آئی ایس او امن پسند امامیہ طلباء کی تنظیم ہے جس نے پورے ملک میں وحدت مسلمین کی خاطر بڑی قربانیاں دی ہیں۔امامیہ طلباء کی گرفتاریوں میں پھرتیاں دکھانے والی پولیس دیامر میں مغوی انجینئرز اور مجینی محلہ میں فائرنگ کرنیوالے دہشت گردوں کی گرفتاری سے کیوں چشم پوشی کررہی ہے۔ڈاکٹر شاہنواز کی طرف سے ایف آئی آر کی درخواست علاقے میں فرقہ واریت پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے حکومت ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہنواز کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں شامل تفتیش کرے تو اصل حقائق کا پتہ چل جائیگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے متعصبانہ اقدامات سے فرقہ واریت کو فروغ حاصل ہوگا جس کا یہ علاقہ متحمل نہیں ہوسکتا۔

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree