Print this page

عصرِ حاضر کی کربلاہم سے تقاضہ کرتی ہے کہ سیرتِ زینبی ع پر عمل کرتے ہوئے میدان عمل میں حاضررہا جائے،خانم زہرانقوی

09 نومبر 2015

وحدت نیوز (سکھر) مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین سکھر ڈویژن کی جانب سے ایامِ عزاِ سید الشھداءع کی مناسبت سے،خواتین کےلئے مجلسِ عزا کا اہتمام کیا گیا، جس سے خصوصی طور پہ مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان،شعبہ خواتین کی مرکزی کوارڈینیٹر خواہرزہرہ نقوی نے خطاب کیا،مجلسِ عزا کا اہتمام مرکزی امام بارگاہ غریب آباد میں کیا گیا تھا، جسمیں خواتین اور بچوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ،مجلس کا باقائدہ آغاز تلاوتِ کلامِ پاک قرآن سے ہوا، جسکےبعد بارگاہِ امامِ عالی مقام ع میں نذرانہ عقیدت پیش کیا گیا.لبیک یا حسین ع کے بلند نعروں کے ساتھ  خواہر زہرہ نقوی نے اپنے خطاب کا آغاز کیا،آپ نے اپنے خطاب میں خصوصیت کے ساتھ  کربلا اور بعد از کربلا شھزادیِ زینب ع کا کردار اور ہماری زمہ داری کے عنوان پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئےکہاکہ عصرِ حاضر کی کربلاہم سے اس بات کا تقاضہ کرتی ہے کہ سیرتِ زینبی ع پر عمل پیرا ہوتے ہوئے میدانِ عمل میں ہر وقت و ہر لمحہ حاضر رہیں.ہمیں کردارِ زینبی ع پر عمل کرتے ہوئے میدانِ عمل میں رہنا ہوگا.اور ہمارے سامنے اس کی زندہ مثال موجود ہے، انقلابِ اسلامی ایران کہ جہاں امام خمینیؒ  نے کس طرح کربلا سے درس لے کر عظیم و شان انقلابِ اسلامی  برپا کیا.اب ہمیں بھی میدانِ کارزار کے لیے گھروں سے نکلنا ہوگا.آخر کب تک ہم اپنے جوانوں کے لاشے اٹھایئں گے.آج وقت کا تقاضہ یہ ہے کہ ہم اپنے آپ کو مظبوط بنائیں. اپنی ملت کی حفاظت کےلیئے ہم کسی کے محتاج نہ ہوں،اپنی حفاظت کا خود اہتمام کریں.اب وقت یہ نہیں کہ مظلومیت کے ساتھ جیا جائے.اور بے بسی سےمرتے رہیں. جبکہ ہمارے سامنے حزب اللّٰہ کی عظیم ترین مثال موجود ہے.آج کس طرح روضہ شھزادیِ زینب ع کی حفاظت کے لئے میدانِ عمل میں موجود ہے.یہی عظم ہے جو ہمیں بھی اپنانا ہوگا.اور پوری تیاری کے ساتھ میدانِ کارزار میں رہناہی کرب و بلا کا حقیقتاً ادراک ہے.

شریک خواتین نے مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین سکھر ڈویژن کی بہترین کارگردگی  کااعتراف کیا اور سعی و کوششوں کو سراہا.اسکےعلاوہ خواتین کی بڑی تعداد نے مجلسِ وحدت مسلمین شعبہ خواتین میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا، اورممبرشپ فارم  لے کر بڑی تعداد میں، ملت کے لیے اپنی خدمات کےلئے اپنے ناموں کا اندارج کراتے ہوئے فورم جمع کروائے.

مماثل خبریں

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree