وحدت نیوز(اسلام آباد) قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے فرزند سید حسین الحسینی نےمجلس وحدت مسلمین کے تحت اسلام آباد کے پریڈ گراونڈ میں ناصران ولایت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں سلام پیش کرتا ہوں سربراہ مجلس وحدت مسلمین اور ان کی ٹیم کو اور تمام پیروکاران شہید حسینی کوجو دور دراز کے علاقوں سے یہاں تشریف لائے ہیں اور شہید کی فکر کو زندہ رکھنے میں کردار ادا کر رہے ہیں، اکتیس سال بعد بھی اگر یہاں لوگ موجود ہیں تو یہ شہید حسینی کی محبت کا نتیجہ ہے، شہید حسینی کا نام ہمارے درمیان اتحاد و وحدت کا ضامن ہے، شہید کا نام ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم ایک ہو جائیں۔
شہید کا پروگرام ایک رسم کی شکل تک نہ رہے بلکہ شہید کے وحدت کے پیغام میں منتقل ہونا چاہیئے، ہمیں شہید کے پیغام کو سمجھنا ہوگا، امام خمینی نے بھی تاکید تھی کہ ہم شہید کی فکر کو زندہ رکھیں، سب کو اتحاد و وحدت کی طرف آنا پڑے گا، اپنے درمیان تمام اختلاف ختم کرنا ہوں گے، ہر جگہ پروگرامات ہوتے ہیں لیکن الگ الگ، اس کی وجہ یہی ہے کہ ہم نے شہید کی فکر کو نہیں سمجھے، اگر ہم شہید کے خون سے تجدید عہد کرنا چاہتے تو ایک ہونا ہوگا، یہ سوچنا ہوگا کہ ہم نے اکتیس برسوں میں کیا کھویا اور کیا پایا؟، ضرورت اس امر ہے کہ ہم شہید کے پیغام کو سمجھتے ہوئے اپنے اختلافات کو ختم کر دیں۔