وحدت نیوز(اسلام آباد) چہلم امام حسین علیہ السلام پر عراق جانے والے زائرین امام حسین علیہ السلام کو درپیش مشکلات پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کا فوری نوٹس۔ایم ڈبلیوایم کی جانب سے عراقی او رپاکستانی اعلیٰ حکومتی شخصیات سے فوری رابطہ کرلیاگیا۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جانب سے عراقی حکومت کے نام مراسلہ بھی جاری کردیا گیا ہے جس میں پاکستانی زائرین امام حسین علیہ السلام کو ویزے کے حصول میں درپیش مشکلات کا فوری ازالہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ادھر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ امورخارجہ نے نجف اشرف میں آیت اللہ حافظ بشیر نجفی صاحب کے دفتر سے رابطہ کیا اور پاکستان میں زائرین کو عراق کے ویزوں کے حصول میں مشکلات سے آگاہ کیا اور دفتر آیت اللہ بشیر نجفی سے اس معاملے میں کردار ادا کرنے کی گذارش کی۔
اس کے علاوہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبہ سیاسیات نے وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی ذولفی بخاری سمیت دیگر شخصیات سےبھی رابطہ قائم کرلیاہے اور ان سے عراقی ویزوں میں زائرین کو درپیش مشکلات پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیاہے ۔
معاون خصوصی وزیراعظم پاکستان ذولفی بخاری نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اس ایشو پر فوری اقدامات کریں گے تاکہ زائرین کے مسائل بروقت حل ہوں۔
واضح رہےکہ مجلس وحدت مسلمین کے ذمہ داران زائرین کے مسائل کے فوری حل کے لئے ہر ممکن اقدامات کو بروئے کار لا رہے ہیں۔ انشاءاللہ زائرین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کروانے کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے۔
وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کی جانب سے کیتھولک کلب کراچی میں مذہبی،سیاسی جماعتوں،وکلاء،پولیس حکام، دانشوروں ،الیکٹرونک،پرنٹ میڈیا،صحافی حضرات،تاجر برداری،مساجد وامام بارگاہ کے ٹرسٹیز، اسکاؤٹ تنظیموں،ماتمی انجمنوں کے لئے بیاد شہدائے کربلا نیاز حلیم کا اہتمامِ کیا گیا۔ جس میں ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ،رہنما علامہ احمد اقبال رضوی ،علامہ باقر عباس زیدی،پی ایس پی کے رہنما آصف حسنین،حاجی انور،محمد دلاور،پی پی پی کے سہیل عابدی ،فرید انصاری،امیر شاہ، ایم کیو ایم کے رہنما قمر عباس رضوی ، معرف سیاسی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار ،دیو بند عالم دین علامہ منظر الحق تھانوی ،عوامی تحریک کے آصف اللہ رکھا،پاکستان فلاح پارٹی کے جنید منشی،پیس کمیٹی کے چیئرمین اونگزیب سلطان ،سماجی رہنما رمضان ناتھا،عوامی حقوق تنظیم کے چیئرمین سلیم سچوانی،الیکشن کمیشن کے ندیم جعفری،زاکرین امامیہ کے سیکر ٹری جنرل علامہ نثار قلندری،، جعفریہ الائنس کے رہنما شبر رضا،بوہرہ کمیونٹی کے منصور جے ،ظفر عباس جے ڈی سی ، یوتھ فائونڈیشن کے محمد عسکری ،شیعہ رہنما رضی حیدر صوبائی رہنما مولانا نشان حیدر،ناصر الحسینی،کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل مولانا صادق جعفری،علامہ مبشر حسن،علامہ سجاد شبیررضوی،مولانا احسان دانش، معروف نعت خواں حکیم فیض سلطان قادری ،بوتراب اسکاؤٹس کے محمد ضامن، سید ناصر آغا ،نقی لاہوتی ،علی رضا جعفری ،انوار رضوی سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
نیاز حلیم کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کربلا کے شہیدوں کی یاد منانا اس دور میں افضل ترین عمل ہے، کیونکہ ظالم سے نفرت اور مظلوم کی حمایت کو جو درس امام حسین علیہ السلام اور ان کے جانثار ساتھیوں نے اپنے شہادت کے ذریعے پیش کیا ہے وہ تاقیامت زندہ رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ہم لوگ اس محفل میں امام حسین کے نام پر جمع ہوئے ہیں۔ امام حسین نے کہا تھا کہ اگر یزید جیسا حاکم اسلام پر نافذ ہوجائے تو اسلام کی فاتحہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام حسین ؑکا قیام ظالم کے مقابلے پر تھا۔دنیا میں انبیاء علیہ السلا م کو ظالم کیخلاف قیام کیلئے بھیجا گیا تھا۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے مزید کہا کہ ہمارے شہید قائد کہتے تھے کہ ہم مظلوم کے حامی اور ظالم کیخلاف ہیں۔آج کشمیر بحرین یمن روہنگیا سمیت جہاں جہاں ظالموں کا ظلم ہے ہم اس کیخلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کشمیریوں کی حمایت ایسے کرنی ہے کہ ہمارا ہاتھ ظالم مودی کے گریباں پر ہو۔ کشمیریوں کو انکے حقوق ملنے چاہیئے۔ انہو ں نے کہا کہ فلسطینیوں کو طاقتور بنایا گیاہے آج وہ اسرائیل کو منہ توڑ جواب دیتے ہیں۔اگر کشمیریوں کو فلسطین کی طرح سپورٹ کیا جاتا تو آج مودی کی یہ جرات نہیں ہوتی۔
علامہ راجہ ناصرعباس نے مزیدکہا کہ عمران خان نے اقوام متحدہ میں کشمیر کا مقدمہ اچھے سے لڑا۔انکا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی ایک ناکام وزیرخارجہ ہے ۔ پاکستانی وزارت خارجہ کشمیر کا بھرپور مقدمہ لڑنے میں ناکام رہی۔ علامہ راجہ ناصرعباس نے عمران خان سے مطالبہ کیا کہ وزیر خارجہ کو کشمیریوں سے خیانت پر تبدیل ہوجانا چاہیے۔ یمن کے مظلوموں کیخلاف پاکستان کا ووٹ دینا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص پاکستان کی خارجہ پالیسیوں کا فیصلہ لینے والے کون ہوتا ہے۔ پاکستان کا وزیر خارجہ ایک شجاع اور بہادر ہونا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں جو بھی ظالم ہے وہ اس دور کا یزید ہے۔ آج پاکستان میں مسنگ پرسنز کا ایشو ریاستی اداروں کے منہ پر داغ ہے۔ مسنگ پرسنز کے بوڑھے ماں باپ، بیٹیاں، انکی جوان بیویاں آج در در کی ٹھوکریًں کھا رہی ہیں۔ہم پاکستان کے ان مسنگ پرسنز کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جب تک زندہ ہیں ظالموں کے ظلم پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔
نیاز حلیم سے خطاب کرتے ہوئے پی ایس پی رہنما آصف حسنین کا کہنا تھا کہ کراچی کی عوام مظلوم کشمیریوں کیساتھ ہے ۔ ہم امام حسینؑ سے درس حریت لیتے ہوئے ہر فورم پر کشمیریوں کے لئے آواز اٹھائیں گے۔ اپنے خطاب میں ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کراچی میں مسنگ پرسنز کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں ۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ہم ان لاپتہ افراد کو بازیاب کروانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) وزیر اعظم عمران خان نے یو این میں قومی امنگوں اور جذبات کی ترجمانی کی ۔ اقوام عالم پرپاکستان کی جانب سے حجت تمام کر دی گئی ہے ۔ اب دنیا کی باری ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر سمیت اسلاموفوبیا اور دہشتگردی جیسے مسائل پر مثبت کردار ادا کرئے ۔ان خیالات کا اظہار ترجمان مجلس وحدت مسلمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے میڈیا سیل سے جاری بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایشیا کے سلگتے مسائل پر اقوام۔متحدہ کی مداخلت ضروری ہو گئی ہے اس وقت خطے میں پاکستان ہندوستان سمیت افغانستان اور یمن میں جاری جنگی صورت حال انتہائی گھمبیر شکل اختیار کر چکی ہے ۔ اقوام عالم کی بے حسی اور خاموشی نے جنوبی ایشیا کے امن اور ترقی کو تباہ کر دیا ہے ۔ طاقت ور مملک کے مفادات نے خطے کو گزشتہ کئی دہائیوں سے آگ اور خون میں غلطاں کئے رکھا ہے ۔
انہوںنے مزیدکہاکہ فلسطین سے لے کر یمن اور روہنگیا تھا ہر جگہ مسلمان بدترین صورت حال کا سامنا کر رہے ہیں ۔ عالم اسلام کی اقوام کو اپنے اپنے ملک کے مفاد پرست اور استعماری مہروں سے جان چھڑانی ہو گی اور عالم اسلام سے مخلص قیادتوںکو سامنے لانا ہو گا ۔ ایسی قیادتیں ہی عالم اسلام۔کو موجودہ صورت حال سے نکلنے کے لئے راہ حل دے سکتی ہیں ۔
وحدت نیوز(کراچی) اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر پر وزیراعظم عمران خان کا بیانیہ افواج پاکستان اور پوری قوم کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔ مظلوم کشمیری عوام کے حقوق دلوانے کی جدوجہد میں ملت جعفریہ حکومت اور پاک افوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر پر وزیراعظم عمران خان کے طاغوت شکن خطاب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ باقر زیدی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں اقوام عالم خصوصاً بھارتی حکومت اور مسئلہ کشمیر پر امت مسلمہ باالخصوص پاکستانی قوم سے خیانت کرنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر کشمیر کے حوالے سے پاک افواج اور پوری پاکستانی قوم کے جذبات کو واضع کر دیا ہے۔
علامہ باقر عباس زیدی کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لئے پاکستانی قوم کے جذبات کیا ہیں یہ ثابت کرنا جہاں ہمارے لئے باعث شرف و افتخار ہوگا، وہیں بھارتی حکومت اور کشمیر میں ظلم و ستم کی بدترین مثالیں قائم کرنے والے گیدڑوں کے لئے انتہائی دردناک اور خوفناک حقیقت ثابت ہوگا ۔انھوں نے مزید کہا کہ بھارتی ادارے خصوصاً بھارتی خفیہ ایجنسی را جتنا چاہے بلوچستان سمیت پاکستان بھر میں اپنے پالتو اور زرخرید افراد کے زریعے پاکستانی قوم کو تقسیم کرنے کی سازش کر لے،لیکن جس دن حکومت پاکستان اور پاک فوج نے اشارہ کیا اس دن یہ قوم متحد ہو کر پاکستان میں موجود بھارتی گماشتوں اور بھارتی حکومت کے روشن دنوں کو تاریک اور خوفناک رات میں بدل دے گی۔
وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے74ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے اقوام عالم پر واضح کیا ہے کہ اگر عالمی برادری نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کچھ نہ کیا تو دو ایٹمی ممالک آمنے سامنے ہوں گے یہ وقت اقوام متحدہ کی آزمائش کا ہے کہ وہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلائے۔
مسئلہ کشمیر:
وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے لیے خصوصی طور پر آیا ہوں، نریندر مودی کی جارحیت کی وجہ سے کشمیر میں تاحال کرفیو نے لوگوں کو محصور کررکھا ہے اور وہ لوگ دنیا کی سب سے بڑی جیل میں ہیں، گزشتہ 30 سال میں ایک لاکھ کشمیریوں کو مار دیا گیا جب کہ دس ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی 11 قرار دادوں کے باوجود بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی متنازع حیثیت ختم کی اور کرفیو نافذ کردیا، مزید ہزاروں فوجی بھیجے اب تک وہاں کرفیو نافذ ہے، بھارت کی حکومت آر ایس ایس کے نظریے پر چل رہی ہے اور مودی اس کے نمائندے ہیں یہ نظریہ مسلمانوں اور عیسائیوں سے نفرت انگیز برتاؤ کرتا ہے، مودی کی الیکشن مہم میں کہا گیا کہ یہ تو محض ٹریلر ہے پوری فلم ابھی باقی ہے مودی آر ایس ایس کے رکن ہیں جو کہ ہٹلر اور مسولینی کے نظریے پر چلتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دنیا سوچے کہ کشمیر میں خونریزی کا کشمیری باشندوں پر کیا اثر ہوگا؟ یہ سوچا کہ جب وہاں سے کرفیو ختم ہوگا تو وہاں کیا صورتحال ہوگی؟ کیا بھارت میں موجود کروڑوں مسلمان کیا یہ سب کچھ نہیں دیکھ رہے؟ کشمیر سے کرفیو کیوں نہیں اٹھایا جارہا؟ ایسا کیا ہے جو وہاں فوجیں بڑھائی جارہی ہیں؟ نظر آنے والوں پر پیلیٹ گن سے فائرنگ کی جارہی ہے، 80 لاکھ مسلمان 5 اگست سے اب تک وہاں کیسے جی رہے ہیں؟ دنیا اس معاملے پر کیوں خاموش ہے؟ اگر 80 لاکھ یہودی اس طرح اتنے دنوں سے محصور ہوتے تو کیا ہوگا؟ بھارتی فوجی گھروں میں گھس کر خواتین کو زیادتیوں کا نشانہ بنارہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا یہ انتہائی نازک وقت چل رہا ہے کہ جب دو ایٹمی قوتیں آمنے سامنے ہیں ہم جنگ کے حامی نہیں لیکن جنگ چھڑی تو ہم لاالہ الا اللہ پر یقین رکھتے ہیں کہ آخری وقت تک لڑیں گے، جنگ ہوئی تو ہمارے پاس لڑنے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہوگا جس کا اثر پوری دنیا پر پڑےگا، اگر خونریزی ہوئی تو اسلام پسندی کی وجہ سے نہیں ہوگی بلکہ انصاف نہ ملنے کی وجہ سے ہوگی۔
عمران خان نے اقوام عالمی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت عملی اقدم اٹھانے اور اقوام متحدہ کی آزمائش کا وقت ہے سب سے پہلے بھارت فوری طور پر کشمیر میں گزشتہ 55 روز سے نافذ کرفیو ختم کرے، 13 ہزار کشمیریوں کو رہا کرے، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلائے۔
منی لانڈرنگ کا سدباب:
وزیراعظم نے منی لانڈرنگ کے سدباب پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امیر افراد اربوں ڈالر غیر قانونی طریقے سے یورپ کے بینکوں میں منتقل کردیتے ہیں اس کے نتیجے میں ٹیکس کی آدھی رقم قرضوں کی ادائیگی میں چلی جاتی ہے اسی وجہ سے ہمارے ملک کا قرضہ 10برسوں میں چار گنا بڑھ گیا، ہم نےمغربی دارالحکومتوں میں کرپشن سے لی گئی جائیدادوں کا پتا چلایا لیکن ہمیں مغربی ملکوں میں بھیجی گئی رقم واپس لینے میں مشکلات کاسامنا رہا،امیر ممالک کو چاہیےکہ وہ غیر قانونی ذرائع سےآنیوالی رقم کے ذرائع روکیں کیونکہ غریب ملکوں سے لوٹی گئی رقم غریبوں کی زندگیاں بدلنے پر خرچ ہوسکتی ہے۔
موسمیاتی تبدیلیاں:
وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کو کلائمٹ چینج کا سامنا ہے متعدد رہنماؤں نے اس بارے میں بات چیت کی مگر دنیا کے لیڈرز اس ہنگامی صورتحال کا ادراک نہیں کررہے، پاکستان ان 10 ممالک میں شامل ہے جسے کلائمنٹ چینج سے سب سے زیادہ نقصان کا سامنا ہے، 80 فیصد پانی گلیشئر پگھلنے سے آتا ہے جو کہ ہمالیہ، ہندوکش اور قراقرم میں واقع ہے، کلائمنٹ چینج سے نمنٹے کے لیے لیے پاکستان دس ارب درخت لگارہا ہے، وہ ممالک جو گرین ہاؤس گیسز میں اضافے کاسبب بن رہے ہیں وہ کلائمٹ چینج کے ذمہ دار ہیں۔وزیراعظم عمران خان نےکہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے پر عالمی رہنما سنجیدہ نہیں، ایک ملک ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے سے اکیلا نہیں نمٹ سکتا۔
اسلامو فوبیا:
وزیراعظم نے کہا کہ میرا تیسرا ایشو اسلام فوبیا سے متعلق ہے، 1.3 ارب مسلمان اس دنیا میں رہتے ہیں جو کہ یورپ اور امریکا میں اقلیت ہیں، نائن الیون کے بعد اسلامو فوبیا پھیلا، بعض ممالک میں مسلمان خواتین کا حجاب پہننا معیوب ہوگیا یہ سب کیا ہے؟ یہ سب اسلامو فوبیا ہے، اسلام صرف ایک ہی ہے جو کہ حضرت محمدﷺنے دیا، کچھ مغربی لیڈروں نے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑ دیا جس کی وجہ سے اسلامو فوبیا پھیلا اور اس میں اضافہ مسلمانوں کے لیے خطرناک ہے، افسوس کی بات ہے کہ بعض مغربی ممالک کے سربراہان اسلام پرستی اور بنیاد پرستی کے الفاظ استعمال کررہے ہیں حالاں کہ دہشت گردی کا کسی بھی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔
گستاخانہ مواد:
وزیر اعظم نے کہا کہ نائن الیون سے قبل تامل ٹائیگرز خودکش حملے کرتے تھے یہ تامل ٹائیگرز ہندو تھے لیکن کسی نے انہیں دہشت گردی سے نہیں جوڑا جب کہ نائن الیون کے حملوں کو اسلام سے جوڑ دیا گیا، نبی کریمﷺ نے ریاست مدینہ قائم کی جس میں اقلیتوں اور خواتین کو حقوق دیے گئے یہ پہلی فلاحی ریاست تھی جس میں غلامی کا خاتمہ ہوا اور سب لوگوں کو ان کے حقوق دیے گئے، ریاست مدینہ میں حاصل شدہ ٹیکس کی رقم غریبوں پر خرچ کی جاتی تھی، جب اسلام کی توہین پر مسلمانوں کا ردعمل سامنے آتا ہے تو انہیں انتہا پسند کہہ دیا جاتا ہے، مغرب کو سمجھنا چاہیے کہ نبی کریم ﷺکی توہین کی کوشش مسلمانوں کے لیے بہت بڑا معاملہ ہے جس طرح ہولوکاسٹ کے بارے میں کہا جاتا ہے تو یہودیوں کو برا لگتا ہے یہ آزادی اظہار رائے نہیں دل آزاری ہے۔
پاک بھارت تعلقات:
وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنے پڑوسیوں سے سفارتی و تجارتی سطح پر اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن بھارت بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث نکلا ہے ہم نے بلوچستان میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو پکڑا، میں نے مودی سے کہا ہمیں بھارت کی دہشت گردی کا سامنا ہے، پاکستان نے تمام دہشت گردی کے گروپس ختم کردیے ہیں اقوام متحدہ سے درخواست ہے کہ اپنا مشن بھیج کر چیک کرالیں، اقتدار میں آنے کے بعد بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی لیکن بھارت نے ٹھکرادی، ہمیں پتا چلا کہ بھارت پاکستان کوایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں شامل کرنیکی سازش کررہا ہے۔
دہشتگردی کیخلاف جنگ:
پاکستان نے 1989ء میں سویت وار اور نائن الیون کے بعد امریکا کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شمولیت اختیار کی حالانکہ نائن الیون میں کوئی پاکستانی شامل نہیں تھا، ہمارے 70 ہزار فوجی اور شہری اس جنگ میں شہید ہوئے، میں نے نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی شمولیت کی مخالفت کی تھی۔
وحدت نیوز(راولپنڈی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کا سی ایم ایچ راولپنڈی کا دورہ ، گٹی داس بابوسر ٹاپ بس حادثے میں زخمی مسافروں کی عیادت۔
تفصیلات کے مطابق ایم ڈبلیوایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے سی ایم ایچ میں سانحہ بابوسر بس حادثے کےعیادت کی اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی۔
اس موقع پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید علی رضوی کی جانب سے زخمیوں کے لئے فی کس 50 ہزار روپے امداد کا اعلان بھی کیا،اس موقع پر میڈیا کوآرڈینٹر برادر مظاہر شگری بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔