وحدت نیوز (کراچی) جب تک جیلیں اور عدالتیں دہشت گردوں اور قاتلوں کو تحفظ فراہم کرنا نہیں چھوڑیں گی اور ان کو سرعام تختہ دار پر لٹکا کر نشان عبرت نہیں بنایا جائے گا۔ دہشت گرد دھندناتے پھرتے رہیں گے اور بیگناہ شہریوں کا کشت و خون ہوتا رہے گا، سندھ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل ثقلین کوثر اور ان کے معصوم بچوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف کراچی میں تین روزہ پر امن یوم سوگ کا اعلان کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے وحدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد قانون سے زیادہ طاقتور ہوچکے ہیں، پولیس رینجرز یا تو دہشت گردوں پر گرفت پانے میں ناکام نظر آتی ہے اور اگر گرفت میں لے بھی آتی ہے تو انہیں بری کر دیا جاتا ہے، دہشت گردوں کی پشت پناہی میں پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں کے ملوث ہونے کہ ٹھوس ثبوت موجود ہیں, جو کہ ان اداروں کے سربراہان کے منہ پر طمانچہ ہیں۔ کراچی میں وکلاء کی ٹارگٹ کلنگ شدت اختیار کرچکی ہے، گذشتہ دنوں بھی دو سگے باپ بیٹوں کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا تھا اور حکومت ابھی تک ان کے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افسوس ناک امر یہ ہے پاکستان میں عدلیہ مفلوج ہے اور تعصب کی عینک پہن کر فیصلے کرتی ہے، بیگناہوں کے کیسز بیس، بیس سال لٹکے رہتے ہیں جب کہ دہشت گرد چار پیشیوں پر رہا کر دیئے جاتے ہیں، شہر کراچی میں سینکڑوں خطرناک ٹارگٹ کلرز دندناتے پھر رہے ہیں، جو کہ مزید بیگناہ ڈاکٹرز، علماء، وکلاء اور جوانوں کی کلنگ کا سبب بنیں گے۔ اگر ہماری فوجی اور سول قیادت پاکستان کی بقاء کے لئے سنجیدہ ہے تو دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس حکمت عملی مرتب کریں کیونکہ پاکستان کا وجود اب ان دہشت گردوں کے مرہون منت نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے وفاقی نگراں حکومت سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد سندھ ہائی کورٹ کے وکیل ثقلین کوثر اور ان کے معصوم بچوں کے قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے اور دہشت گردوں کو نشان عبرت بنایا جائے۔ انہوں نے ثقلین کوثر ایڈووکیٹ اور ان کے معصوم بچوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف کراچی میں تین روزہ پر امن یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔