وحدت نیوز(کراچی) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت محرم الحرام کے سلسلے میں سندھ سیکرٹریٹ کراچی میں اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں شیعہ سنی علماء کرام، چیف سیکرٹری، آئی جی ،کمشنر کراچی ،سیکرٹری صحت ،صوبائی وزراء سید ناصر حسین شاہ ،سعید غنی ،مرتضی وہاب ،سہیل انور سیال و دیگرشریک ہوئے۔ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی سیکرٹری جنرل کراچی علامہ صادق جعفری ڈپٹی سیکرٹری علامہ مبشر حسن شریک ہوئے۔
اس موقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نےکہا کہ مختلف مکاتب فکر کے درمیان اتحاد اور اخوت ضروری ہے۔ دھشتگردوں اور کالعدم گروہ کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے ہوتے ہوئے کالعدم گروہ کے جھنڈے اور شرانگیز اجتماعات ریاستی اداروں کے لئے سوالیہ نشان ہے۔انتظامیہ کی جانب سے حیدرآباد میں نماز باجماعت دوران مرکزی جلوس میں رکاوٹ ڈالنے کی کوششوں کا فوری نوٹس لیاجائے۔
انہوں نے کہا کہ لیڈیز پولیس نہ ہونے کے باعث خواتین کے اجتماعات غیر محفوظ ہیں ۔ لہذا لیڈیز پولیس پر توجہ دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ خیرپور میں گذشتہ سال عزاداروں کے خلاف جو ایف آر درج ہوئی اسے واپس لیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ شب عاشوراء جیکب آباد کے اٹھائیس شہداء کے قاتل پولیس اور اداروں کی مجرمانہ غفلت کے باعث باعزت بری ہوگئے یہ بات ایک سانحے سے کم نہیں لہذا شہداء کا کیس ری اوپن کیا جائے۔اس موقعہ پر علامہ صادق جعفری نے کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کی مذہبی آزادیوں کو سلب کیاگیا ہے وہ محرم میں عزاداری نہیں کرسکتے۔