وحدت نیوز:(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ مقصود ڈومکی نے کہا ہے کہ تکفیری اور بدزبان مولوی منظور مینگل نے شعائر اللہ، قرآن کریم، مسجد، اذان اور اہل بیت علیہم السلام کی توہین کی ہے، قرآن کریم کھول کر اللہ کے گھر مسجد میں فحش گفتگو کرنے والے فرقہ پرست ملا کو شیخ الحدیث کہلانے کا کوئی حق نہیں ہے لہذا ملا منظور مینگل کے خلاف توہین قرآن کریم اور توہین مسجد کا بھی مقدمہ درج ہونا چاہیئے۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ منظور مینگل نے شیعہ علماء اور مجتہدین کے خلاف جھوٹ بولا اور شرانگیز گفتگو کی جو قابل مذمت اور شرمناک ہے، قرآن کریم کہتا ہے کہ جھوٹوں پر خدا کی لعنت ہے، کراچی میں ملزم کے خلاف توہین مذہب کی دفعات کے ساتھ مقدمہ درج کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں ملزم کو فی الفور گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے، اذان شعار الہیٰ ہے، اذان کی توہین ناقابل برداشت ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ شرپسند اور گستاخ مولوی کو گرفتار کیا جائے تاکہ مسالک کے مابین فرقہ واریت کی آگ کو نہ بھڑکایا جاسکے۔
علامہ مقصود ڈومکی نے مزید کہا کہ کالعدم تنظیم کی طرف سے ایف آئی آر کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے قانون کے مطابق ملزم کو گرفت میں لائیں اگر مقدمہ واپس لیا گیا تو ہم بھرپور احتجاج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ منظور مینگل اور کوئی بھی تکفیری ملک کے قانون سے بالاتر نہیں، قانون پر عمل کرتے ہوئے ملزم کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، ملت تشیع پاکستان ملزم کی گرفتاری تک صدائے احتجاج بلند کرتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ سینکڑوں شیعہ حافظ قرآن کریم ملا منظور مینگل کا چیلنج قبول کرتے ہیں جب اور جہاں چاہیں ہمارے حافظان قرآن کریم ملا منظور مینگل کے حفاظ سے مقابلہ کریں گے۔