وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے آستان قدس رضوی اور جامعہ المصطفی العالمیہ کے اشتراک سے (فلسطین پر قبضے کے 75 سال) کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی۔بین الاقوامی کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے (فلسطین پر اسرائیلی قبضے کی تاریخ اور تحریک آزادی فلسطین) کے موضوع پر خطاب کیا جبکہ افغانستان کی وزارت حج و اوقاف کے مسؤل مولوی نظام الدین نعمانی نے (اسرائیلی قبضے کے خلاف امت مسلمہ کا اتحاد)اور رضویہ اسلامک یونیورسٹی مشہد مقدس کے پروفیسر ڈاکٹر مرتضیٰ مرتضوی نے (اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے حوالے سے عالم اسلام کی اقتصادی حکمت عملی) کے موضوع پر خطاب کیا۔
کانفرنس سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ قرآن کریم نے پانچ مقامات پر سر زمین فلسطین کو برکتوں والی دھرتی بتاتے ہوئے اسے عالمین کے لئے باعث برکت قرار دیا ہے۔ حضرت ابراہیم خلیل اللہ حضرت یعقوب علیہ السلام اور بنی اسرائیل کے انبیاء کرام علیہم السلام دین اسلام کے مبلغ اور محافظ تھے اور انہوں نے اپنی آخری وصیت میں بھی اپنی اولاد کو دین اسلام پر پابند رہنے اور مسلمان مرنے کی تاکید کی۔ انبیاء کرام کی نافرمانی کرتے ہوئے اسرائیلیوں نے انبیاء کرام کی تعلیمات سے بغاوت کی وہ فرعون اور فرعونیوں کے نقش قدم پر چل رہے ہیں گذشتہ ایک صدی سے جاری فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم نے فرعونی مظالم کی یاد تازہ کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح اور حکیم الامت حضرت علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہما نے برطانیہ اور استکباری قوتوں کی سازشوں کے نتیجے میں اس وقت فلسطین پر اسرائیلی قبضے کی شدید مخالفت کی تھی۔ قائد اعظم کی ہدایت پر آل انڈیا مسلم لیگ نے فلسطین پر اسرائیلی قبضے کی سازشوں کے خلاف ایک ہزار سے زائد مقامات پر تاریخی احتجاج کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل یہ جنگ ہار چکا ہے اور مظلوم فلسطینی عوام یہ جنگ جیت چکے ہیں۔ اقوام عالم اب اسرائیل کو ایک غاصب اور قابض ریاست تسلیم کر رہے ہیں ان شاءاللہ فلسطین جلد آزاد ہوگا۔